"میں ایک غریب اور چھوٹا سا اداکار ہوں، بڑی مشکل سے گاڑی خریدی تھی۔ ملزمان نے گھر کے باہر سے گاڑی چرا لی ہے۔ سندھ حکومت اور اداروں سے اپیل ہے کہ میری گاڑی ڈھونڈ کر واپس دلائی جائے۔"
یہ فریاد ہے کراچی کے معروف کامیڈین ولی شیخ کی، جن کے ساتھ ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آ گیا۔ اس بار ملیر معین آباد سے ان کی گاڑی چوری کر لی گئی۔ ولی شیخ کے مطابق پولیس نے فوری طور پر تعاون کیا، لیکن وہ اب بھی بے حد پریشان ہیں کیونکہ وہ اپنی گاڑی کو اپنی زندگی کی محنت کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ولی شیخ کو جرائم کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سے قبل بھی ان کا ایک ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، جس میں وہ انتہائی رنجیدہ انداز میں پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے نظر آئے۔
اس ویڈیو میں کامیڈین نے بتایا تھا کہ ناردرن بائی پاس پر ان کے ساتھ ڈکیتی ہوئی، جہاں ڈاکو ان سے 85 ہزار روپے، موبائل فون اور گھڑی چھین کر فرار ہو گئے، جبکہ ان کے ساتھی عفان صدیقی بھی 5 ہزار روپے اور موبائل فون سے محروم ہو گئے۔ ولی شیخ نے اُس وقت بھی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا: "آپ کہتے ہیں کہ ناردرن پر ڈکیتی نہیں ہوتی، بھائی ڈکیتی میرے ساتھ ہوئی ہے! غریبوں کی بددعائیں مت لیں، اپنے پولیس والوں کو کہیں کہ کام کریں۔"
مسلسل وارداتوں کے باعث ولی شیخ اور ان جیسے کئی دوسرے شہری شدید خوف اور بے بسی کا شکار ہیں۔ یہ واقعات نہ صرف سڑکوں پر بڑھتے خطرات کی نشاندہی کرتے ہیں بلکہ اس بات کا بھی ثبوت ہیں کہ عام آدمی کے لیے اپنی جان و مال کا تحفظ دن بدن کتنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔