"یہ عورت کس صدی میں جی رہی ہے؟"
"اگر مردوں کو ہر وقت دوسری شادی ہی کرنی ہے تو پھر پہلی بیوی کا کیا قصور؟
"سچ بول دیا، آج کے دور میں لوگ حرام رشتوں میں پڑ جاتے ہیں، شادی کر لینی چاہیے۔"
"95 فیصد مرد واقعی دوسری شادی کا سوچتے ہیں؟ یہ حقیقت ہے یا بس الزام؟"
یہ وہ جملے ہیں جو سوشل میڈیا پر اداکارہ صائمہ قریشی کے تازہ بیان کے بعد گونجنے لگے ہیں۔ کسی نے ان کی بات کو حقیقت قرار دیا تو کسی نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ خواتین خاص طور پر ان کے بیان پر شدید ناراضی کا اظہار کر رہی ہیں، جبکہ مرد حضرات بڑی حد تک ان کی رائے سے اتفاق کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
درحقیقت صائمہ قریشی، جو برسوں سے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا حصہ ہیں اور مختلف منفی و معاون کرداروں میں نظر آتی رہی ہیں، حال ہی میں عدنان فیصل کے پوڈکاسٹ میں شریک ہوئیں۔ گفتگو کے دوران انہوں نے مردوں کی دوسری شادی کے حوالے سے اپنی رائے پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر مردوں کے اندر اتنی خواہش ہے تو وہ غلط تعلقات قائم کرنے کے بجائے نکاح کریں۔ ان کے مطابق، ایک مرد کا غلط فیصلہ کئی نسلوں کو متاثر کر دیتا ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ حرام راستے کے بجائے شرعی طریقہ اپنایا جائے۔
اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی مرد کے دل میں دوسری شادی کی خواہش ہے تو اسے اپنی پہلی بیوی کو اعتماد میں لینا چاہیے۔ ان کے بقول، "آج کے دور میں ناجائز تعلقات بنانا بہت آسان ہے لیکن نکاح کے راستے میں رکاوٹیں ہیں، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ 95 فیصد مرد دوسری شادی کا ارادہ رکھتے ہیں۔" صائمہ کے مطابق کئی خواتین ایسی بھی ہیں جو اپنے شوہروں کو دوسری شادی کی اجازت دے دیتی ہیں۔
ان کا یہ بیان سامنے آتے ہی ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ جہاں کچھ لوگ اسے حقیقت پر مبنی قرار دے رہے ہیں، وہیں خواتین برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ ایسے بیانات سے مردوں کو مزید جواز ملے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ صائمہ قریشی کے اس بولڈ مؤقف پر یہ بحث کہاں تک جاتی ہے۔