وزیراعظم اور آرمی چیف کا بنوں کا دورہ، شہداء کی نمازِ جنازہ میں شرکت

ہماری ویب  |  Sep 14, 2025

وزیراعظم اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بدھ کے روز بنوں کا دورہ کیا جہاں انہوں نے جنوبی وزیرستان میں ہونے والی حالیہ کارروائی میں شہید ہونے والے 12 بہادر اہلکاروں کی مشترکہ نمازِ جنازہ میں شرکت کی اور بعدازاں بنوں کے فوجی اسپتال (سی ایم ایچ) میں زخمیوں کی عیادت بھی کی۔

نمازِ جنازہ کے بعد دونوں رہنماؤں نے علاقائی سکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں پشاور کے کور کمانڈر نے جنوبی اور قبائلی علاقوں میں جاری آپریشنز سمیت مجموعی سکیورٹی منظرنامے پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں سکیورٹی حکام، فوجی کمانڈرز اور متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔

وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا بھرپور اور دوٹوک جواب دیا جائے گا اور اس حوالے سے کسی قسم کے ابہام کی گنجائش نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے سرغنے اور ان کے سہولت کار افغانستان میں موجود ہیں اور انہیں بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے۔ وزیراعظم نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کو یہ طے کرنا ہوگا کہ وہ بیرونی عناصر کو پناہ دے گا یا پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا. یہ ایک واضح انتخاب ہونا چاہیے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں افغان باشندے ملوث پائے گئے ہیں جو افغانستان سے غیر قانونی طور پر پاکستان آ کر کارروائیاں کر رہے ہیں، لہٰذا غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کا انخلا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کے معاملے پر کسی بھی قسم کی سیاست یا گمراہ کن بیانیے کو یکسر مسترد کرتی ہے۔

وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جو عناصر بھارتی پراکسیوں یا خارجی قوتوں کے بیانیے کو سہولت فراہم کریں گے، وہ انہی کے آلہ کار تصور کیے جائیں گے اور انہیں وہی جواب دیا جائے گا جس کے وہ مستحق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام ریاست اور افواج پاکستان کے شانہ بشانہ بھارتی پراکسیز کے خلاف ایک متحد محاذ بنائے ہوئے ہیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف مزید مؤثر ردِعمل کے لیے ضروری انتظامی اور قانونی اقدامات فوری طور پر کیے جائیں گے۔ حکام نے واضح کیا کہ علاقائی کنٹرول کو مزید مستحکم بنانا اور عوام کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح رہے گا۔

بنوں کے دورے کے دوران وزیراعظم اور آرمی چیف نے زخمی اہلکاروں سے ملاقات کی اور انہیں بہترین طبی اور نفسیاتی سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔ مقامی عہدیداروں اور سکیورٹی فورسز نے شہداء کے ورثا سے اظہارِ تعزیت کیا اور ہر ممکن امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس دورے اور اجلاس کا بنیادی مقصد نہ صرف جاری آپریشنز کا جائزہ لینا تھا بلکہ مستقبل کے لیے جامع حکمتِ عملی وضع کرنا اور سرحدی و داخلی تعاون کو مزید مضبوط بنانا بھی تھا۔ مقامی شہریوں اور رہنماؤں نے وزیراعظم اور آرمی چیف کے دورے کو سراہتے ہوئے سکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More