"شادی نہیں رکنی چاہیے۔"
"کتنی خوش قوم ہے، ہر حال میں راستہ نکال لیتی ہے۔"
"یہ صرف پاکستان میں ہی ہو سکتا ہے۔"
ایسا ہی دلچسپ اور انوکھا واقعہ پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں دیکھنے کو ملا، جہاں شادی کی بارات کسی کار، گھوڑے یا ڈھول تاشے پر نہیں بلکہ ریسکیو 1122 کی کشتیوں پر نکلی۔ جی ہاں! بارشوں اور سیلابی ریلوں کے دوران ایک دلہا اپنی دلہن لینے نکلا تو بارات کو آگے بڑھانے کے لیے ریسکیو کی کشتیوں کا سہارا لینا پڑا۔
دلہن روایتی سرخ جوڑے میں ملبوس تھی اور دولہا مسکراتا ہوا اپنے رشتہ داروں کے ساتھ کشتی پر سوار ہوا۔ باراتیوں کے قہقہے، ڈھول کی تھاپ اور کشتیوں پر بیٹھے خوشگوار لمحات نے سوشل میڈیا پر ایسا طوفان مچا دیا کہ یہ مناظر دیکھنے والے حیران بھی ہوئے اور خوش بھی۔
پاکستانیوں کی شادیوں سے محبت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ چاہے کورونا کی وبا ہو یا بارشوں کے بعد تباہ کن سیلاب، ہمارے ہاں شادیاں رکتی نہیں بلکہ نئے انداز میں منظرِ عام پر آتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ کی یہ بارات بھی دیکھنے والوں کے لیے یادگار لمحہ بن گئی۔
یہ واقعہ نہ صرف انٹرنیٹ پر ہنسی کا باعث بنا بلکہ لوگوں نے اس منفرد بارات کو خوشی اور امید کی علامت بھی قرار دیا۔ کچھ صارفین نے کہا کہ "پاکستانی قوم ہر حال میں خوشی ڈھونڈ لیتی ہے"، تو کچھ نے دلہا دلہن کے نئے سفر کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔