پشاور میں نسوار کی اضافی قیمت اور معیار کے فقدان نے صارفین کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ قبل تمباکو کی قیمت 25 ہزار روپے فی من تھی جس کے باعث نسوار کی قیمت 30 روپے تک بڑھا دی گئی تاہم اب تمباکو کی قیمت چار گنا کم ہو کر محض 8 ہزار روپے فی من تک پہنچ گئی ہے جبکہ بارش سے متاثرہ تمباکو کی قیمت 3 ہزار روپے فی من تک گر گئی ہے لیکن نسوار کی قیمت اب بھی 30 روپے پر برقرار ہے۔
نسوار تیار کرنے والے کم قیمت پر تمباکو خرید کر مہنگی نسوار فروخت کر کے بھاری منافع کما رہے ہیں۔ اس صورتحال میں شہریوں کا کہنا ہے کہ نسوار کے معیار پر بھی کوئی توجہ نہیں دی جا رہی بلکہ ناقص اور غیر معیاری نسوار مہنگے داموں بیچ کر صارفین کا استحصال کیا جا رہا ہے۔
صارفین نے شکوہ کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے نسوار کی قیمتوں یا معیار کی نگرانی کا کوئی مؤثر نظام موجود نہیں جس کے باعث نسوار تیار کرنے والے مرضی کے نرخ وصول کر رہے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت نسوار کی تیاری اور فروخت کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے تاکہ صارفین کو معیاری نسوار مناسب نرخ پر میسر ہوسکے۔