جس طرح سے لوگ گھر میں ایک نئے مہمان یعنی بچے کی پیدائش کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہوتے ہیں، اسی طرحکرناٹک کے ایک گاؤں میں جانوروں کے ڈاکٹروں کی ٹیم ایک مرغی کے انڈہ دینے کا انتظار کر رہی ہے۔
یہ سب کتنا عجیب سا لگتا ہے کہ جانوروں کے ڈاکٹر ایک مرغی کے انڈہ دینے کا انتظار کر رہے ہیں، لیکن اس کی وجہ اس مرغی کا غیر معمولی ہونا ہے۔
اس سے قبل اس مرغی نے مبینہ طور پر ’نیلا انڈہ‘ دے کر اپنے مالک کو حیران کر دیا تھا۔
جی ہاں آپ نے بلکُل درست سُنا ہے کہ ایک مرغی نے نیلا انڈہ دیا تھا۔
تعمیراتی شعبے سے منسلک سید نور نے بی بی سی کو بتایا کہ ’دو سال پہلے میں نے ایک چھوٹی مرغی خریدی۔ سنیچر کے روز اس مرغی نے ایک سفید انڈہ دیا جیسا کہ وہ گذشتہ کئی سالوں سے ہر روز دے رہی تھی، لیکن پیر کے روز اس نے نیلے رنگ کا انڈہ دے دیا۔‘
کیا ایسے پرندے بھی ہیں جو نیلے انڈے دیتے ہیں؟Getty Imagesداونگیرے ضلع کے چناگیری کے ویٹرنری سائنسز ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر اشوک کمار کہتے ہیں کہ ’مینا جیسے تقریباً 10 سے 15 پرندے ہیں جو نیلے انڈے دیتے ہیں‘
عام مرغیاں جو اسیل نسل (ایشیائی نسل) سے تعلق رکھتی ہیں لگاتار 10 دن تک انڈے دیتی ہیں۔ اس کے بعد وہ تقریباً پندرہ دن تک انڈے نہیں دیتیں۔
لیکن نور کا دعویٰ ہے کہ ان کی مرغی ’گذشتہ دو سالوں سے ہر روز انڈے دے رہی ہے۔‘
نور کی مُرغی کے اس نیلے انڈے کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس مُرغی کے نیلے انڈے کو دیکھنے کے لیے داونگیرے ضلع کے چناگیری تعلقہ کے نیلور گاؤں میں سید نور کے گھر پہنچنا شروع ہو گئی۔
محمد ندیم فیروز کرناٹک ویٹرنری اینیمل اینڈ فشریز یونیورسٹی میں پولٹری سائنس کے سابق پروفیسر ہیں۔ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ’اس خبر پر یقین کرنا مشکل ہے۔‘
کیا انڈے واقعی صحت کے لیے اچھے ہوتے ہیں؟کیا دیسی انڈہ واقعی فارم کے انڈے سے زیادہ غذائیت کا حامل ہوتا ہے؟انڈوں کے دس فوائد اور ایک دن میں کتنے انڈے کھانا محفوظ ہے؟انڈیا میں ملنے والے ڈائنوسار کے انڈے جن کی ’شِو لِنگ‘ کے طور پر پوجا ہوتی رہی
پروفیسر ندیم فیروز کہتے ہیں کہ ’اس بات پر یقین نہ کرنے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ انڈے کی رنگت نہ تو بلکُل سفید ہوتی ہے اور نہ ہی انڈے بھوری رنگت کے ہوتے ہیں۔ انڈے تو کالے بھی نہیں ہوتے جیسا کہ مدھیہ پردیش کے جنگلوں میں پائی جانے والی کالی مُرغی سے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ کالے انڈے دیتی ہے۔
وہ بتاتے ہیں کہ مرغیوں کی عام طور پر چار اقسام ہوتی ہیں۔ ایشیائی نسلیں (جیسے انڈیا میں مقبول مرغیوں کی اسیل نسل)، انگریزی نسل (جسے کارنیچ کہا جاتا ہے)، مشرق وسطی کی نسل (جسے لیرس کہا جاتا ہے، یہ مرغیاں سفید انڈے دیتی ہیں) اور امریکی نسل۔
داونگیرے ضلع کے چناگیری کے ویٹرنری سائنسز ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر اشوک کمار کہتے ہیں کہ ’مینا جیسے تقریباً 10 سے 15 پرندے نیلے انڈے دیتے ہیں۔‘
وہ کہتے ہیں ’لیکن یہ نیلا انڈہ ایک نایاب اور منفرد معاملہ ہے، اور انڈیا میں یہ غیر معمولی ہے۔‘
ڈاکٹر یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ معاملہ ہے کیا
ڈاکٹر اشوک بتاتے ہیں کہ ’اس نسل کی مرغیاں ایک سال میں 100 سے 126 انڈے دیتی ہیں۔ یہ مرغیاں لگاتار 10 دن تک روزانہ ایک انڈہ دیتی ہیں اور پھر اگلے پندرہ دن تک انڈے نہیں دیتیں۔ اس کے بعد وہلگاتار 15 دنوں تک ہر روز ایک انڈہ دیتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’ہم اب اس مُرغی کی نگرانی کر رہے ہیں اور محکمہ کے عہدیداروں کو ایک رپورٹ بھیجیں گے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’مرغی کے جسم میں جگر ایک بائل پگمنٹ (بائل کی ایک قسم) پیدا کرتا ہے جسے ’بلورڈین‘ کہا جاتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ بڑی مقدار میں باہر آیا ہو اور انڈے کے خول پر بیٹھ گیا ہو جس کی وجہ سے اس کا رنگ تبدیل ہو گیا ہو۔‘
ڈاکٹر اشوک کا کہنا ہے کہ ’ہمیں اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے متعدد بار بار مرغی کا معائنہ کرنا پڑے گا اور یہ بھی ضروری ہے کہ یہ مرغی ہمارے سامنے انڈہ دے۔ اس کے بعد ہی ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں۔‘
’اور جیسے ہی یہ مُرغی انڈہ دے گی اُس کے بعد اس کے خون اور انڈے کے چھلکے کے نمونے ٹیسٹ کے لیے بھیجے جائیں گے۔ ہمیں یہ معلوم کرنا ہو گا کہ انڈوں کا رنگ کیسے بدل جاتا ہے اور یہ نیلا کیوں ہوتا ہے۔‘
ڈاکٹر اشوک کہتے ہیں کہ ’ہم نے متعلقہ ڈاکٹر سے مرغی کو نگرانی میں رکھنے کا کہا ہے۔ لیکن ہم صرف اس بات کی تحقیق کر سکیں گے کہ آیا یہ نیلے انڈے دیتی ہے یا نہیں۔‘
ابھی تک یہ تو واضح نہیں ہوا ہے کہ سید نور کی مُرغی نیلے انڈے کیوں دیتی ہے۔
تاہم اس سوال کا جواب ملنے تک سید نور نے اس ’نیلے انڈے‘ کو نہ تو کھایا ہے نہ اسے فروخت کیا ہے بلکہاسے فریج میں رکھ دیا ہے۔
کیا انڈے واقعی صحت کے لیے اچھے ہوتے ہیں؟کیا دیسی انڈہ واقعی فارم کے انڈے سے زیادہ غذائیت کا حامل ہوتا ہے؟انڈوں کے دس فوائد اور ایک دن میں کتنے انڈے کھانا محفوظ ہے؟انڈیا میں ملنے والے ڈائنوسار کے انڈے جن کی ’شِو لِنگ‘ کے طور پر پوجا ہوتی رہی وہ جانور جو انسانوں کی طرح ہنسی مزاح بھی کرتے ہیں؟مکھیوں کو پروٹین سے بھرپور غذا بنانے کا منفرد تجربہ جو کئی فوائد کا حامل ہو سکتا ہے