پشاور جنرل بس اسٹینڈ کے ٹھیکے میں مبینہ بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کے خلاف اینٹی کرپشن پشاور نے چھان بین شروع کردی ہے، اینٹی کرپشن نے کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور کو 13 نکاتی ریکارڈ اور دستاویز جلد از جلد فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
اینٹی کرپشن خیبر پختونخوا کی جانب سے کیپٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل کو ارسال کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 17 جولائی 2025 کے ٹینڈر پر شکوک و شبہات کے باعث اینٹی کرپشن حکام نے جامع تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ تحقیقات کے دوران تمام متعلقہ ریکارڈ کی فراہمی ضروری ہے، کیپٹل میٹروپولیٹن سے طلب کردہ ریکارڈ میں ٹینڈر کا اشتہار، اخباری تراشے، موصول شدہ بولیاں، ٹینڈر رجسٹر کے ابتدائی صفحات، مالی کمیٹی کے اجلاس کی کارروائی، جمع شدہ سی ڈی آرز، موازنہ بیان، بینک سے سی ڈی آر تصدیق، حلف نامے، کامیاب بولی دہندہ سے معاہدہ، مالی لین دین کا ریکارڈ، داخلی آڈٹ رپورٹ اور کمیٹی ارکان کے ذاتی بیانات شامل ہیں۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق یہ اقدام شفافیت کو یقینی بنانے اور عوامی فنڈز کے درست استعمال کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق پشاور جنرل بس اسٹینڈ کے ٹھیکے میں زیادہ بولی لگانے والے کو نظر انداز کر کے من پسند ٹھیکہ دار کو کم بولی کے باوجود ٹھیکہ جاری کرنے کی سنگین شکایات موصول ہوئی ہیں۔