الاسکا میں ٹرمپ کی پوتن سے ملاقات کے بعد انڈیا روسی تیل خرید پائے گا؟

بی بی سی اردو  |  Aug 16, 2025

Getty Images

الاسکا میں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پوتن کی ملاقات ہو رہی تھی تو انڈیا سمیت پوری دنیا کی نظریں اس ملاقات پر تھیں۔ ملاقات سے قبل توقع کی جا رہی تھی کہ یوکرین جنگ پر کوئی ٹھوس معاہدہ ہو جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔

جنگ بندی کے حوالے سے نہ تو کوئی فیصلہ کیا گیا اور نہ ہی کسی قسم کی ڈیل کا ذکر کیا گیا۔

ملاقات سے چند روز قبل امریکہ کی جانب سے انڈیا کو خبردار کیا گیا تھا کہ اگر ٹرمپ-پوتن مذاکرات ناکام ہوئے تو امریکہ انڈیا پر اضافی محصولات بڑھا سکتا ہے۔

انڈیا نے الاسکا میں منعقدہ کانفرنس کا خیرمقدم کیا اور یوکرین جنگ کو جلد ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

پوتن اور ٹرمپ کے درمیان ملاقات کسی ٹھوس نتیجے پر نہیں پہنچی اور انڈیا میں بہت سے لوگوں کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ ٹیرف کے حوالے سے ٹرمپ کا اب انڈیا کے ساتھ کیا رویہ ہوگا؟

ٹیرف کے اعلان کے بعد انڈیا نے کتنا روسی تیل خریدا؟

انڈیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے پوتن اور ٹرمپ کے درمیان ہونے والی ملاقات پر باضابطہ ردعمل دیا ہے۔

رندھیر جیسوال نے کہا کہ ’انڈیا الاسکا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ہونے والی سربراہی ملاقات کا خیرمقدم کرتا ہے۔ امن کے تئیں ان کی قیادت انتہائی قابل ستائش ہے۔‘

’انڈیا سربراہی اجلاس میں ہونے والی پیش رفت کو سراہتا ہے۔ آگے بڑھنے کا راستہ صرف بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے تلاش کیا جا سکتا ہے۔ دنیا یوکرین میں تنازع کا جلد خاتمہ دیکھنا چاہتی ہے۔‘

ملاقات سے قبل ٹرمپ نے اپنے طیارے میں اپنے ساتھ سفر کرنے والے صحافیوں سے بات کی۔ فاکس نیوز کے ساتھ بات چیت میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کے محصولات نے انڈیا کو روس سے تیل خریدنا بند کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ’روس نے اپنے تیل کے لیے ایک بڑا گاہک کھو دیا، جو انڈیا تھا۔ تیل کی تجارت کا 40 فیصد انڈیا خرید رہا تھا۔ اگر میں اب ثانوی پابندیاں لگاتا ہوں تو یہ ان کے لیے تباہ کن ہوگا۔‘

انڈیا نے ٹرمپ کے اس بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔

ٹرمپ کے ٹیرف کے اعلان کے باوجود، ایسی اطلاعات ہیں کہ انڈیا کی روسی تیل کی خریداری پہلے کے مقابلے میں 2 ملین بیرل یومیہ (bpd) ہو گئی ہے۔

ایک عالمی ریئل ٹائم ڈیٹا اور تجزیاتی کمپنی کپلر کے مطابق اگست کے پہلے نصف میں سمندر پار سے انڈیا پہنچنے والے خام تیل کے 5.2 ملین بیرل یومیہ میں سے، 38 فیصد روس سے آئے۔

روس سے درآمدات 20 لاکھ بیرل یومیہ رہے جو جولائی میں 16 لاکھ بیرل یومیہ تھے۔

Getty Imagesٹرمپ-پوتن ملاقات سے انڈیا کا فائدہ ہوا؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیا پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے جو کہ ایشیائی خطے میں کسی بھی ملک پر عائد سب سے زیادہ ٹیرف ہے۔ یہ ٹیرف 27 اگست سے نافذ العمل ہوں گے۔

انڈیا نے اس ٹیرف کی شرح پر عوامی سطح پر اعتراض کیا ہے۔ انڈیا نے کہا تھا کہ امریکہ اور یورپ خود روس سے یورینیئم اور کھاد خریدتے ہیں تو انڈیا کے خلاف ’دوہرا معیار‘ کیوں۔

اب سوال یہ ہے کہ الاسکا سمٹ کے بعد انڈیا پر عائد امریکی ٹیرف کا مستقبل کیا ہوگا؟

سٹریٹیجک امور کے ماہر برہما چیلانی کا خیال ہے کہ الاسکا سمٹ کے بعد انڈیا کو ریلیف مل سکتا ہے۔

برہما چیلانی نے ایکس پر لکھا کہ ’الاسکا مذاکرات ٹرمپ کو روس سے توانائی کی خریداری پر ثانوی پابندیوں پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔

چین پر محصولات کے بارے میں پوچھے جانے پر انھوں (ٹرمپ) نے کہا ’آج جو کچھ ہوا ہے اس کے بعد، مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں اس کے بارے میں مزید سوچنا پڑے گا۔‘

چیلانی کی رائے میں ’انڈیا پر ثانوی پابندیاں، بشمول 25 فیصد اضافی ٹیرف جو 27 اگست سے نافذ ہونے والا ہے، کو بھی موخر کیا جا سکتا ہے۔‘

چیلانی کا کہنا ہے کہ ’انڈیا اور امریکہ کے درمیان تجارتی مذاکرات 25 اگست کو دوبارہ شروع ہونے والے ہیں، جو ڈیڈ لائن سے صرف دو دن پہلے ہے۔ ایسی صورتحال میں ٹرمپ نے شاید اپنے لیے پیچھے ہٹنے کی جگہ پیدا کر لی ہے۔‘

’کون بنے گا کروڑ پتی‘ میں انڈین خواتین فوجی افسران کی شرکت: ’مودی سیاست کے لیے فوج استعمال کر رہے ہیں‘ٹرمپ، پوتن ملاقات اور انڈیا کا ’انتظار‘: ’لگتا ہے امریکی صدر دلی کو نیچا دکھانا چاہتے ہیں‘کیمسٹری آن ٹرائل: خاتون پروفیسر نے کیسے عدالت کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ انھوں نے اپنے شوہر کا قتل نہیں کیاانڈیا کے یومِ آزادی پر مودی کی ’سب سے طویل‘ تقریر اور سندھ طاس معاہدے کا ذکر

واشنگٹن ڈی سی میں واقع ولسن سینٹر کے ڈائریکٹر مائیکل کوگلمین کا کہنا ہے کہ الاسکا میٹنگ کے بعد انڈیا اور امریکہ کے تعلقات مزید تلخ ہو سکتے ہیں۔

مائیکل کوگلمین نے ایکس پر لکھا کہ ’کسی معاہدے کا اعلان نہ ہونے کے باعث ایسا لگتا ہے کہ ملاقات اچھی نہیں ہوئی۔ اب امریکہ اور انڈیا کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔‘

پوتن سے ملاقات کے بعد ٹرمپ نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیا۔

اس انٹرویو میں جب ٹرمپ سے چین اور انڈیا پر محصولات کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا ’اب مجھے شاید دو یا تین ہفتوں کے بعد اس کے بارے میں سوچنا پڑے گا، لیکن ہمیں ابھی اس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘

انورادھا چنائے سکول آف انٹرنیشنل سٹڈیز، جے این یو کی سابق ڈین اور ریٹائرڈ پروفیسر ہیں۔ وہ فی الحال جندال گلوبل یونیورسٹی سے بطور فیکلٹی وابستہ ہیں۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انورادھا چنائے کہتی ہیں کہ ’پچھلے چند سالوں میں انڈیا نے امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کی تقریباً ہر ممکن کوشش کی ہے، بڑی کمپنیوں کو فروغ دینے سے لے کر امریکہ میں این آر آئی تعلقات اور سٹریٹجک پارٹنرشپ کو مضبوط کرنا ہے۔

’لیکن موجودہ امریکی خارجہ پالیسی جنوبی ایشیا میں اپنے سامراجی مفادات کو مسلط کرنے پر اٹل نظر آتی ہے۔‘

انڈیا کا روسی تیل پر انحصار

سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر کے تجزیے کے مطابق جون 2025 تک چین، انڈیا اور ترکی روسی تیل کے تین سب سے بڑے خریدار تھے۔ اس کے باوجود انڈیا پر سب سے زیادہ امریکی ٹیرف عائد کیا گیا۔

چین پر امریکی ٹیرف 30 فیصد اور ترکی پر 15 فیصد ہے۔ امریکی مارکیٹ انڈیا کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے۔

2024 میں انڈیا کی کل برآمدات کا 18 فیصد امریکہ کو گیا۔ لیکن 50 فیصد ٹیرف سے انڈیا امریکی مارکیٹ میں اپنے حریفوں سے پیچھے رہ جائے گا۔

مثال کے طور پر امریکہ کی تجارت میں ویتنام اور بنگلہ دیش کا نمایاں حصہ ہے۔ لیکن ان پر صرف 20 فیصد ٹیرف لگایا گیا ہے۔

انڈیا دنیا کا تیسرا سب سے بڑا خام تیل درآمد کرنے والا ملک ہے۔ ملک کی تیل کی تقریباً 85 فیصد ضروریات درآمدات کے ذریعے پوری کی جاتی ہیں۔

یوکرین جنگ سے پہلے انڈیا تیل کی زیادہ تر درآمدات کے لیے مشرق وسطیٰ کے ممالک پر انحصار کرتا تھا۔

مالی سال 2017-18 میں انڈیا کی تیل کی خریداری میں روس کا حصہ صرف 1.3 فیصد تھا۔ لیکن یوکرین کی جنگ کے بعد حالات بدل گئے۔

روسی خام تیل کی قیمت گرنے سے روس سے انڈیا کی درآمدات میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ مالی سال 2024-2025 تک انڈیا کے خام تیل کی درآمدات میں روس کا حصہ 35 فیصد تک پہنچ جائے گا۔

سستے خام تیل کی دستیابی کے باوجود دارالحکومت نئی دہلی میں پیٹرول کی اوسط خوردہ قیمت گذشتہ 17 مہینوں سے 94.7 روپے فی لیٹر پر مستحکم ہے۔

یعنی کم قیمت کا فائدہ صارفین تک نہیں پہنچا۔

الاسکا میں ٹرمپ اور پوتن کی بے نتیجہ ملاقات: ’ٹرمپ کی ’ڈیل میکر‘ کی شہرت کے لیے دھچکہ‘انڈیا کے یومِ آزادی پر مودی کی ’سب سے طویل‘ تقریر اور سندھ طاس معاہدے کا ذکرٹرمپ، پوتن ملاقات اور انڈیا کا ’انتظار‘: ’لگتا ہے امریکی صدر دلی کو نیچا دکھانا چاہتے ہیں‘کیمسٹری آن ٹرائل: خاتون پروفیسر نے کیسے عدالت کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ انھوں نے اپنے شوہر کا قتل نہیں کیا’کون بنے گا کروڑ پتی‘ میں انڈین خواتین فوجی افسران کی شرکت: ’مودی سیاست کے لیے فوج استعمال کر رہے ہیں‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More