قتل ہونے والے شادی شدہ نکلے.. جوڑے کا نکاح نامہ سامنے آتے ہی کیس مزید الجھ گیا

ہماری ویب  |  Jul 29, 2025

کراچی کے ساحلی علاقے چائنہ پورٹ کے نزدیک جھاڑیوں میں ملنے والی دو لاشوں کے حوالے سے مزید چونکا دینے والے حقائق سامنے آ گئے ہیں۔ مقتولین کی شناخت 30 سالہ ساجد مسیح اور 18 سالہ ثناء آصف کے طور پر ہوئی ہے، جو چند روز قبل ہی نکاح کے بندھن میں بندھے تھے۔ دونوں کو سر کے پچھلے حصے پر گولیاں مار کر بے رحمی سے قتل کیا گیا، اور جائے واردات سے ایک ایسا موبائل فون ملا جس میں کوئی سم موجود نہیں تھی، جس سے یہ شبہ مضبوط ہوا کہ واردات سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کی گئی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لاشوں کی حالت اور مقامِ وقوع سے لگتا ہے کہ دونوں کو قریبی علاقے میں ہی قتل کیا گیا۔ ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق یہ واردات ٹارگٹ کلنگ لگتی ہے، اور تفتیشی ٹیم قاتلوں کی تلاش میں سرگرم ہے۔ پولیس نے اس واقعے کا مقدمہ بوٹ بیسن تھانے میں درج کر لیا ہے، تاہم اب تک مقتولین کے رہائش کے مقام کا تعین نہیں کیا جا سکا۔

ایک اور اہم پیشرفت یہ ہوئی کہ پولیس کو دونوں کا نکاح نامہ ملا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقتول جوڑا 22 جولائی کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہوا تھا۔ ساجد مسیح نے اسی روز اسلام قبول کیا، اور بعد ازاں دونوں نے کورٹ میرج کی۔ اس انکشاف نے واقعے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے، کیونکہ دونوں کا تعلق ضلع گوجرانوالہ کے ایک ہی گاؤں، لالہ پل عبداللہ پور، تحصیل نوشہرہ ورکاں سے تھا۔

پولیس کو لاشوں کے ساتھ کچھ تصاویر، نقدی اور ایک موبائل فون ملا ہے، جس کی فرانزک جانچ کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف مقتولہ ثناء آصف کے بھائی نے 17 جولائی کو ساجد کے خلاف اغوا کا مقدمہ گوجرانوالہ کے تھانہ تتلے علی میں درج کرایا تھا، جو ممکنہ طور پر اس واقعے سے جُڑا ہو سکتا ہے۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ قاتلوں کی تعداد ممکنہ طور پر دو یا اس سے زائد ہو سکتی ہے، اور جلد اہم شواہد کے ساتھ کیس میں پیش رفت کی امید ہے۔ اس افسوسناک واقعے نے نہ صرف مقتولین کے خاندان بلکہ عوامی سطح پر بھی کئی سوالات کو جنم دے دیا ہے کہ کیا یہ ایک غیرت کے نام پر قتل ہے یا کسی پرانی دشمنی کا نتیجہ؟ پولیس ہر زاویے سے تحقیقات کر رہی ہے تاکہ اس پراسرار قتل کی حقیقت جلد سامنے لائی جا سکے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More