امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے حوالے سے کہا ہے کہ انہوں نے انڈیا کے ساتھ جنگ بندی میں نہایت مؤثر کردار ادا کیا۔امریکی صدر بدھ کو پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ امریکی انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے شیڈول کے مطابق وائٹ ہاؤس کے کیبنٹ روم میں لنچ کے وقت امریکی صدر اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات ہو گی۔
وائٹ ہاؤس میں فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کے حوالے سے ایک سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں نے (پاکستان اور انڈیا کے درمیان) جنگ رکوائی، میں پاکستان سے محبت کرتا ہوں۔ میرے خیال میں مودی ایک شاندار انسان ہیں، ہم ان کے ملک انڈیا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے والے ہیں۔‘
’پاکستان کی طرف سے اس آدمی (فیلڈ مارشل عاصم منیر) نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کے لیے نہایت مؤثر کردار ادا کیا۔‘قبل ازیں پاکستان کے مقامی میڈیا نے سکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے درمیان ملاقات امریکہ کے مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے یعنی پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجے کے قریب ہو گی۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔واضح رہے کہ سنہ 2010 میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اس وقت کے امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات کی تھی۔ اور اب تقریباً 15 برس بعد پاکستان کا کوئی آرمی چیف امریکی صدر سے ملاقات کرے گا۔دوسری جانب انڈیا نے ایک بار پھر صدر ٹرمپ کے سیزفائز کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔شیڈول کے مطابق وائٹ ہاؤس کے کیبنٹ روم میں لنچ کے وقت امریکی صدر اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات ہو گی۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق بدھ کو انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وِکرم مسری کی جانب سے ایک بیان میں دونوں روایتی حریفوں کے درمیان جنگ بندی کے معاملے پر وضاحت جاری کی گئی۔
وکرم مسری کا کہنا تھا کہ ’منگل کی رات وزیراعظم نریندر مودی اور صدر ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔‘
’انڈین وزیراعظم نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بتایا کہ مئی میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان چار روزہ جھڑپوں کے بعد ہونے والی جنگ بندی دونوں ممالک کی افواج کے درمیان بات چیت کے نتیجے میں ہوئی۔‘
صدر ٹرمپ نے 10 مئی کو ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کرائی۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور انڈیا ایٹمی جنگ کی جانب بڑھنے والے تھے لیکن میں نے اُنہیں فون کال اور تجارت کے ذریعے روکا۔‘
انڈیا نے اس سے قبل کسی تیسرے ملک کی ثالثی سے انکار کیا تھا اور منگل کو صدر ٹرمپ اور نریندر مودی کی ٹیلی فونک گفتگو پاکستان اور انڈیا کے درمیان 7 سے 10 مئی تک ہونے والی جھڑپوں کے بعد پہلا براہِ راست رابطہ تھا۔
منگل کو صدر ٹرمپ اور نریندر مودی کی ٹیلی فونک گفتگو پاکستان اور انڈیا کے درمیان 7 سے 10 مئی تک ہونے والی جھڑپوں کے بعد پہلا براہِ راست رابطہ تھا۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
انڈین سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کا مزید کہنا تھا کہ ’وزیراعظم مودی نے صدر ٹرمپ کو واضح طور پر بتایا ہے کہ ’اُس عرصے کے دوران کسی مرحلے پر انڈیا اور امریکہ کے درمیان تجارت یا انڈیا اور پاکستان کے درمیان ثالثی کے معاملے پر بات نہیں ہوئی۔‘