ٹرمپ انتظامیہ کا مزید 36 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں لگانے پر غور

اردو نیوز  |  Jun 16, 2025

امریکی محکمہ خارجہ کی ایک دستاویز کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ مزید 36 ممالک کے شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کی جانب سے اس دستاویز کے مشاہدے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایسے حکم نامے پر دستخط کیے جو 12 ممالک کے شہریوں پر پابندی سے متعلق ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’اقدام کا مقصد امریکیوں کو خطرات اور بیرونی دہشت گردوں سے محفوظ کرنا ہے۔‘

یہ اقدام ڈونلڈ ٹرمپ کے اسی امیگریشن کریک ڈاؤن کا حصہ ہے جس کا سلسلہ انہوں نے دوبار صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد شروع کیا تھا، جس کے بعد وینزویلا اور ایل سلواڈور سمیت کئی ممالک کے شہریوں کو واپس بھیجا گیا جبکہ کچھ یونیورسٹیز کے غیرملکی طلبہ کو بھی واپس بھیجنے کی کوششیں کی گئیں۔

مذکورہ سفارتی دستاویز پر وزیر خارجہ مارکو روبیو کے دستخط موجود ہیں اور اس میں دفتر خارجہ کی جانب سے درجن بھر ممالک کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے اور اصلاحی کارروائی کرنے کے مطالبات بھی شامل ہیں۔

اتوار کو بھیجی جانے والی دستاویز کے مطابق ’محکمہ خارجہ نے 36 ممالک کی نشاندہی کی ہے اور کہا ہے کہ اگر وہ 60 روز کے اندر خود کو معیار کے مطابق ثابت نہ کر سکے تو ان پر مکمل یا جزوی طور پر پابندی کی سفارش کی جا سکتی ہے۔‘

محکمہ خارجہ کی جانب سے ظاہر کیے گئے تحفظات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بعض ممالک کی حکومتوں کی جانب سے قابل اعتماد شناختی دستاویزات کے حوالے سے تعاون کا فقدان رہا جبکہ کچھ ممالک کے پاسپورٹس کو بھی ’ناقابل اعتماد‘ قرار دیا گیا۔

دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ممالک جن کو اپنے شہری واپس بلانے کی ہدایت کی گئی انہوں نے اس معاملے میں تعاون نہیں کیا اور اس کے شہری ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد ملک میں مقیم رہے۔

اسی طرح دیگر ممالک کے لیے ظاہر کی گئی وجوہات میں امریکہ مخالف سرگرمیوں کے علاوہ دہشت گردی میں ملوث ہونے یا صہیونی مخالفت شامل ہیں۔

محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ ’ہم امریکی شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی اس پالیسی کا جائزہ لیتے رہتے ہیں کہ آیا غیرملکی ہمارے قوانین کی پاسداری کر رہے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’محکمہ خارجہ اپنے شہریوں کی سلامتی کے لیے ویزہ پراسیس کو اعلیٰ ترین معیار پر برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔‘

اس دستاویز کے نتیجے میں ممکنہ طور پر مکمل یا جزوی طور پر پابندی کا شکار ہونے والے ممالک میں انگولا، انٹیگوا، بربودا، بینن، بھوٹان، برکینا فاسو، کیبو ورڈے، کمبوڈیا، کیمرون، کوٹ ڈی آئیوور، کانگو، ایتھوپیا، مصر، گیمبیا، گھانا، کرغزستان، ملاوی، زیمبیا، سینیگال، یوگنڈا، جنوبی سوڈان، ٹانگا، زیمبیا اور زمبابوے سمیت چند دوسرے ممالک شامل ہیں۔

اس شمولیت کے بعد اس فہرست کے مزید طویل ہونے کا امکان ہے جن میں پہلے سے ہی افغانستان، میانمار، چاڈ، کانگو، ہیٹی، ایران، لیبیا، صومایہ، سوڈان سمیت کچھ دوسرے ممالک شامل ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More