امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’میں نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جوہری جنگ رُکوائی جو کوئی نہیں کر سکتا۔‘جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان اور انڈیا ایٹمی جنگ کی جانب بڑھنے والے تھے لیکن میں نے اُنہیں فون کال اور تجارت کے ذریعے روکا۔‘
’میں نے دونوں ممالک کے رہنماؤں کو فون کیا، اُن سے بات کی اور کہا کہ اگر آپ جنگ کریں گے تو پھر آپ ہمارے ساتھ تجارت نہیں کر سکیں گے۔‘صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور انڈیا کے رہنما عظیم ہیں جنہیں میری بات سمجھ آگئی اور انہوں نے جنگ روک دی، اب ہم اُن سے تجارتی معاہدوں پر بات کر رہے ہیں۔‘انہوں نے مزید بتایا کہ ’انڈین حکام واشنگٹن میں ایک تجارتی معاہدے پر گفت و شنید کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کا ایک وفد شاید آئندہ ہفتے امریکہ پہنچے گا۔‘امریکی صدر نے کہا کہ ’ہم پاکستان اور انڈیا کو ایک ساتھ بٹھائیں گے، اُن کی کشمیر پر طویل عرصے سے دشمنی چلی آرہی ہے، میں نے اُن سے کہا کہ ’میں آپ کے درمیانا ثالث بنوں گا اور میں کچھ بھی حل کرا سکتا ہوں۔‘امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل بھی مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور انڈیا کے درمیان ثالثی کی پیش کش کر چکے ہیں۔ گذشتہ ماہ دونوں ممالک کے درمیان چار روز تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد 10 مئی کو انہوں نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کرانے کا اعلان کیا تھا۔دو روز قبل بھی امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا تھا کہ ’صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور انڈیا کے درمیان دیرینہ تنازع کشمیر پر ثالثی کرنا چاہیں گے۔‘انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے ایسا اشارہ بھی دیا کہ ہو سکتا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان چلا آنے والا دیرینہ مسئلہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت صدارت مکمل ہونے سے پہلے حل ہو جائے تاہم مزید تفصیل نہیں بتائی۔