’’تفصیل میں واضح لکھا تھا کہ یہ اسٹیکرز ہیں، پھر بھی بڑا مزاحیہ واقعہ ہے۔‘‘
’’خریداری سے پہلے نیچے جا کر ریویوز اور چیز کی کوالٹی ضرور چیک کرنی چاہیے۔‘‘
’’اگر بغیر پڑھے صرف تصاویر دیکھ کر آرڈر کیا تو قصور آپ کا ہے، پلیٹ فارم کا نہیں۔‘‘
دبئی میں رہنے والی ایک بھارتی خاتون نے آن لائن خریداری کے دوران ایک ایسا حیران کن اور مزاحیہ تجربہ کیا جس نے نہ صرف انہیں سبق دیا بلکہ سوشل میڈیا پر بھی ہنسی کا سلسلہ جاری کر دیا۔ خاتون نے گھر کے معمول کے سامان کے لیے ایک مشہور آن لائن ویب سائٹ سے آرڈر کیا، جسے وہ اصل اشیاء سمجھ بیٹھی۔ لیکن جب پیکیج کھولا تو حقیقت کچھ اور تھی—اصل اشیاء کی جگہ صرف ان کی تصاویر والے اسٹیکرز موصول ہوئے۔
یہ غیر متوقع واقعہ اس وقت پیش آیا جب خاتون نے مصنوعات کی تفصیل کو اچھی طرح پڑھے بغیر ہی آرڈر دے دیا۔ اصل میں وہ چیزیں جو انہوں نے خریدی تھیں، تفصیل میں واضح طور پر اسٹیکرز یعنی تصاویر بتائی گئی تھیں، مگر وہ اسے اصلی سامان سمجھ بیٹھی تھیں۔
آن لائن شاپنگ میں صارفین کو براہ راست مینوفیکچررز سے سستی اور معیاری اشیاء خریدنے کی سہولت ملتی ہے، لیکن یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ پراڈکٹ کی مکمل تفصیلات پڑھنا کس قدر اہم ہے تاکہ غیر متوقع حالات سے بچا جا سکے۔
سچیتا اوجھا نے اپنی والدہ کے ساتھ پیش آنے والے اس دلچسپ واقعے کی ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کی، جو بہت جلد وائرل ہوگئی اور لاکھوں لوگوں نے اسے دیکھا اور اپنے دلچسپ تبصرے کیے۔
لوگوں نے مزاحیہ انداز میں اس غلط فہمی پر ہنسی کا اظہار کیا اور کچھ نے صارفین کو محتاط رہنے کا مشورہ بھی دیا تاکہ آن لائن خریداری کے دوران ایسی ناگوار صورت حال نہ پیش آئے۔ یہ واقعہ ایک سبق بھی ہے اور تفریح بھی کہ آن لائن شاپنگ کرتے ہوئے پروڈکٹ کی مکمل جانچ پڑتال ضروری ہے، ورنہ اصل سامان کی جگہ صرف تصویری اسٹیکرز کا تحفہ مل سکتا ہے۔