اپنی حد میں رہیں۔۔ پرانی تصویر شیئر کرنے پر کامران اکمل کا بابر اعظم کے والد سے تنازع ! اصل کہانی کیا ہے؟

ہماری ویب  |  May 30, 2025

’’اللہ آپ کو مزید عزت اور کامیابی سے نوازے۔ ہر بار خاموش رہنا کوئی آپشن نہیں ہے، خاص طور پر جب جھوٹی داستانیں پھیلائی جا رہی ہوں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ حقائق کے بغیر میرے بارے میں بات کرنے یا پوسٹ کرنے سے پہلے دو بار سوچیں۔ والدین ہمیں اس بات کی پرورش کریں کہ کبھی کسی سے حسد نہ کریں، اور الحمدللہ، میں نے فخر کے ساتھ اپنے ملک کی نمائندگی کی ہے اور وقار کے ساتھ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اگلی بار برائے کرم اپنے الفاظ کا انتخاب زیادہ احتیاط سے کریں۔ واضح حدود ہیں اور آپ نے انہیں ایک سے زیادہ بار عبور کیا ہے۔ اپنی حدود میں رہیں۔‘‘

پاکستانی کرکٹ کے سابق وکٹ کیپر اور بیٹسمین کامران اکمل نے حال ہی میں بابر اعظم اور محمد رضوان کے ٹی 20 اسکواڈ سے باہر کیے جانے کو درست قرار دیا اور ان دونوں کو طویل فارمیٹ یعنی ٹیسٹ کرکٹ کے لیے زیادہ موزوں سمجھا۔ ان کا ماننا تھا کہ بابر اور رضوان کو صرف ٹیسٹ کرکٹ تک محدود رکھنا چاہیے کیونکہ یہ فارمیٹ ان کی صلاحیتوں کے لیے بہتر ہے، اور وہ مزید چھ ماہ بعد ون ڈے کرکٹ سے بھی الگ کر دینے کا مشورہ دیا۔ کامران اکمل نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات میں ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت کم ہوتی جا رہی ہے، لیکن حقیقی کھلاڑی وہی بنتے ہیں جو اس طویل فارمیٹ میں خود کو منوا سکیں۔

اس بیان پر بابر اعظم کے والد اعظم صدیق نے سخت ردعمل دیتے ہوئے ایک پرانی تصویر شیئر کی جس میں انہوں نے کامران اکمل کی کپتانی میں بابر کے کھیلنے کے حوالے سے طنزیہ انداز میں بات کی۔ اعظم صدیق نے کہا کہ بابر نے کامران اکمل کی کپتانی میں سنچری بنائی جب کہ خود کامران صفر پر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب لوگوں کی پیٹھ پیچھے بات کرنا ناکام لوگوں کی عادت ہوتی ہے۔ مزید کہا کہ اگر کوئی کہے کہ وہ بھائی ہیں تو انہیں واضح کرنا چاہیے کہ وہ ہابیل ہیں یا قابیل، یعنی نیک یا بد کردار۔

یہ ردعمل دیکھ کر کامران اکمل نے انسٹاگرام پر اپنی اسٹوری میں اس پوسٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا اور واضح الفاظ میں کہا کہ وہ اس قسم کی بے بنیاد باتوں پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے اپنی حدود میں رہنے کی تاکید کی اور کہا کہ والدین بچوں کو حسد سے بچنے کی تعلیم دیں۔ کامران اکمل نے اپنے فخر کے ساتھ پاکستان کی نمائندگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں حقائق کے بغیر بات کرنے والوں سے درخواست ہے کہ سوچ سمجھ کر بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگلی بار الفاظ کا انتخاب سوچ سمجھ کر کیا جائے کیونکہ ایک حد ہوتی ہے جو بار بار عبور نہیں کی جا سکتی۔ آخر میں انہوں نے اعظم صدیق کو نصیحت کی کہ وہ اپنی عزت بچائیں اور کرکٹ میں ذاتی ایجنڈے کے بجائے کارکردگی کو اہمیت دیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More