بھارتیہ جنتا پارٹی کے قبائلی امور کے وزیر کنور وجے شاہ نے ایک جلسے میں ایسا بیان دے دیا جس نے بھارت بھر میں شدید ردعمل کو جنم دے دیا۔
وزیر نے مسلم خاتون کرنل صوفیہ قریشی کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں پہلگام واقعے میں ملوث مبینہ افراد کی "بہن" قرار دے کر تنازع کھڑا کر دیا۔
اندور، مدھیہ پردیش میں عوامی خطاب کے دوران کنور وجے شاہ نے کہا، "جن لوگوں نے ہماری بیٹیوں کو بیوہ کیا، ہم نے ان کی بہن کو میدان میں اتارا تاکہ وہ ان سے بدلہ لے۔"
ان کا یہ جملہ نہ صرف کرنل صوفیہ قریشی کے لیے توہین آمیز قرار دیا جا رہا ہے بلکہ پوری بھارتی فوج کی ساکھ پر سوالیہ نشان بن چکا ہے۔
انڈین نیشنل کانگریس نے وزیر کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی قیادت فوری معذرت کرے اور کنور وجے شاہ کو ان کے منصب سے ہٹایا جائے۔
یاد رہے کہ کرنل صوفیہ قریشی نے حالیہ آپریشن سندور کے دوران بھارتی میڈیا کو پاک فوج کی مؤثر جوابی کارروائیوں اور بھارت کو پہنچنے والے جانی و مالی نقصانات کے بارے میں بریفنگ دی تھی۔
اب یہ معاملہ بھارت کی سیاست، مذہب، اور فوجی وقار تینوں پہلوؤں کو متاثر کرتے ہوئے ایک سنگین بحران کی شکل اختیار کر چکا ہے۔