پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ فضائی کشیدگی کے دوران کئی بین الاقوامی اداروں، معاشی ماہرین، اور سلامتی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ تنازع طویل ہوتا، تو بھارت کو ناقابلِ تلافی معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا۔
معروف امریکی ادارہ "بلوم برگ" نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا کہ اگر دونوں ممالک ایک جامع امن معاہدے پر اتفاق کر لیں، تو خطے کی معیشت میں ایک نئی روح پھونکی جا سکتی ہے۔ ان کے مطابق کشیدگی نہ صرف سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کرتی ہے بلکہ ترقی کی راہ میں بھی بڑی رکاوٹ بن جاتی ہے۔
بھارتی میڈیا نے اعتراف کیا کہ جنگ کے ابتدائی دو دنوں میں ہی بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی گئی، جس سے سرمایہ کاروں کو تقریباً 83 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ اس نقصان کا حجم بھارت کی معیشت کے تناظر میں غیر معمولی قرار دیا گیا ہے۔
امریکی ادارہ "اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز (S&P)" نے خبردار کیا کہ اگر تناؤ طویل ہو جاتا تو غیر ملکی سرمایہ کاری اور مینوفیکچرنگ منصوبے بری طرح متاثر ہو سکتے تھے۔ ان کے مطابق سپلائی چین کی منتقلی اور کاروباری اعتماد کو مستقل نقصان پہنچنے کا خدشہ بھی موجود تھا۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ اس بحران نے نہ صرف جنگ کی قیمت کو اجاگر کیا بلکہ امن کی اہمیت کو بھی دو ٹوک انداز میں دنیا کے سامنے رکھا۔