فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی ار) رواں مالی سال 2024-25 کے پہلے دس ماہ اور گذشتہ ماہ (اپریل 2025) کے ٹیکس وصولیوں کے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہو گیا ہے۔
رواں مالی سال 2024-25 کے پہلے دس ماہ میں ایف بی آر کا ریونیو شارٹ فال بڑھ کر 830 ارب روپے ہو گیا ہے جبکہ گذشتہ ماہ (اپریل 2025) کے دوران ایف بی آر کو 118 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال ہوا ہے۔
ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر انتظامیہ کی طرف سے ملازمین کو الاونسز ،مراعات اور ریوارڈز کی غیر منصفانہ پالیسیوں اور انکے خلاف جاری ملازمین کے احتجاج کے اثرات گہرے ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال 2024-25 کے پہلے دس ماہ میں ایف بی آر نے مجموعی طور پر 963 ارب روپے کی عبوری ٹیکس وصولیاں کی ہیں جو کہ رواں مالی سال کے دس ماہ کیلئے مقرر کردہ 10130 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کے ہدف کے مقابلے میں 830 ارب روپے کم ہیں۔
جبکہ گذشتہ ماہ (اپریل 2025) کے دوران ایف بی آر کو مجموعی طور پر 845 ارب روپے کی عبوری خالص ٹیکس وصولیاں ہوئی ہیں جو کہ اپریل 2025 کیلئے مقرر کردہ 963 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کے ہدف کے مقابلے میں 118 ارب روپے کم ہیں۔
واضع رہے کہ ایف بی آر ملازمین پرفامنس الاؤنس کے منجمد ہونے اور 140 فیصد الاؤنس صرف افسران کو دینے اور غیر منصفانہ ریوارڈز رولز کے خلاف سراہا احتجاج ہیں۔ لیکن ابھی ایف بی آر ملازمین ملک بھر میں ٹوکن احتجاج کر رہے ہیں مگر انکا کہنا ہے کہ اگر انکے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ قلم چھوڑ احتجاج پر مجبور ہونگے۔