Getty Images
آج کل ٹک ٹاک پر ہر جگہ ’سی موس‘ کہلائی جانے والی سمندری گھاس کے چرچے ہیں۔ کچھ کا دعویٰ ہے کہ اس کے استعمال سے آپ کی جلد چمکیلی ہو جائے گی، کچھ لوگ اسے وزن کم کرنے کے لیے بہترین غذا قرار دیتے ہیں جبکہ کئی افراد کا دعویٰ ہے کہ اس سے آپ کے معدے کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
سوشل میڈیا اس سمندری پودے کے استعمال کی مختلف تراکیب سے بھرا ہوا ہے، کچھ لوگ اسے اپنی کافی میں شامل کر رہے ہیں، کچھ اس کا فیس ماسک بناتے نظر آئے جبکہ کچھ سوشل میڈیا انفلوئنسرز سی موس جیل کھاتے دکھائی دیتے ہیں۔
تو کیا اس سمندری پودے کے واقعی اتنے فوائد ہیں جتنے بتائے جا رہے ہیں یا یہ محض ایک ٹرینڈ ہی ہے؟
سی موس ہوتا کیا ہے؟
سی موس جسے آئرش موس بھی کہا جاتا ہے ایک طرح کی لال سمندری گھاس ہے جو آئرلینڈ کے ساحلوں اور بحر اوقیانوس کے دیگر حصوں میں پائی جاتی ہے۔ یہ ایشیا، جنوبی امریکہ اور افریقہ کے گرم پانیوں میں بھی پائی جاتی ہے۔
سی موس کا استعمال کوئی نیا رجحان نہیں۔ انٹرنیشنل فوڈ ایڈیٹیوو کونسل کے مطابق تقریباً 14 ہزار سال سے انسان اس کی کاشت کرتے اور کھاتے آئے ہیں جبکہ چین میں 600 قبلِ مسیح سے اسے دوائیوں میں استعمال کرنے کے شواہد بھی ملے ہیں۔
یہ پودا کیراجینن نامی ایک مادہ پیدا کرتا ہے جسے آئس کریم، چاکلیٹ ملک اور جیلی جیسی مصنوعات کو گاڑھا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
برٹش نیوٹریشن ایسوسی ایشن کے مطابق دیگر سمندری گھاس کی طرح سی موس میں آئرن، میگنیشیم، آیوڈین اور دیگر وٹامنز ہوتے ہیں جو مجموعی طور پر آپ کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔
ویسے تو یہ خشک شکل میں وسیع پیمانے پر آن لائن دستیاب ہے لیکن سوشل میڈیا پر جو چیز آج کل ٹرینڈ کر رہی ہے ان میں سی موس کی گولیاں، پاؤڈر، جیل اور جیلیاں شامل ہیں۔
پولارس ریسرچ مارکیٹ کے اعدادوشمار کے مطابق 2032 تک عالمی سمندری گھاس کی مارکیٹ تین ارب ڈالرز سے تجاوز کر جائے گی۔
Getty Imagesسی موس گولیوں، پاوؑڈر، جیل اور جیلیوں کی شکل میں باآسانی دستیاب ہےصاف، چمکتی جلد؟
سوشل میڈیا پر دائمی سوزش کی جلد کی بیماری سوروسس سے متعلق ایک پوسٹ میں ریئلٹی ٹی وی سٹار کم کارڈیشین کا کہنا تھا کہ وہ پودوں پر مبنی غذا کے حصے کے طور پر سی موس کی سموتھیز پیتی ہیں۔
لیکن اس بارے میں سائنس کیا کہتی ہے؟
سی موس میں وٹامن اے اور ای پایا جاتا ہے جن کے بارے میں برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کا کہنا ہے کہ یہ وٹامنز صحت مند جلد کے لیے ضروری ہیں۔
این ایچ ایس کے مطابق اس میں پولی فینول جیسے اینٹی آکسیڈنٹس بھی ہوتے ہیں جن میں سوزش میں کمی لانے کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
لیہ ڈی سوزا تھامس برطانیہ میں مقیم بائیو میڈیکل سائنسدان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بات کے محدود ثبوت ملے ہیں کہ سی موس کھانے سے آپ کی جلد بہتر ہو سکتی ہے۔
انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ سی موس سے جلد کو ہونے والے فوائد سے متعلق کی جانے والی تحقیقات کی توجہ سی موس کھانے کی بجائے کریم اور مرہم کی طرح لگانے پر ہے۔
ہمیں ایک دن میں کتنا پانی پینا چاہیے اور ضرورت سے زیادہ پانی پینا صحت کے لیے کتنا بڑا خطرہ ہے؟موبائل، ٹی وی سے دور اور ایک ساتھ مل بیٹھ کر کھانا ہمارے لیے کیوں فائدہ مند ہے؟چاولوں میں بڑھتا ہوا زہریلا مادہ جو کینسر کا سبب بن سکتا ہے’میٹ انٹولرینس‘: کیا یہ ممکن ہے کہ ہمارا معدہ گوشت کو ہضم کرنا بھول جائے؟وزن کم کرنے میں معاون؟
ٹک ٹاک پر ڈائٹنگ سے متعلق کافی بات ہوتی ہے۔ امریکہ کی یونیورسٹی آف ورمونٹ کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ٹک ٹاک پر تقریباً 9.7 ارب ایسی ویڈیوز موجود ہیں جنھیں اپلوڈ کرتے ہوئے وزن کم کرنے کے متعلق ہیش ٹیگ #weightloss استعمال کیا گیا۔
صارفین سی موس کو ایک ایسی غذا کے طور پر پیش کرتے ہیں جس کے استعمال سے وزن کم کیا جا سکتا ہے۔
تاہم برٹش نیوٹریشن فاؤنڈیشن کی ترجمان بریجٹ بینیلم کہتی ہیں کہ اس میں ایسا کچھ نہیں کہ اسے سپر فوڈ کا درجہ دیا جائے۔
انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ سی موس کے انسانی صحت پر مخصوص فوائد کے بارے میں ہم اب تک زیادہ کچھ نہیں جانتے۔
برطانیہ میں بطور نیچروپیتھک نیوٹریشن تھراپسٹ کام کرنے والی ریچل آئزکس کہتی ہیں کہ سی موس میں فائبر کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے آپ کو پیٹ بھرا محسوس ہوتا ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ اس بات کے واضح شواہد نہیں کہ سی موس کے استعمال سے وزن کم ہوتا ہے۔
Getty Imagesبرٹش نیوٹریشن فاؤنڈیشن کی ترجمان بریجٹ بینیلم کہتی ہیں کہ اس میں ایسا کچھ نہیں کہ اسے سپر فوڈ کا درجہ دیا جائےمعدے کے لیے فائدے مند؟
سی موس سمیت تمام قسم کی سمندری گھاس پولی سیکرائڈز سے بھرپور ہوتی ہیں۔ یہ ایک طرح کا پری بائیوٹک کاربوہائیڈریٹ ہوتا ہے جو آپ کے معدے کے لیے فائدے مند ہوتا ہے۔
برٹش ڈائیٹک ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پری بائیوٹکس ہمارے معدے میں موجود جرثوموں کے لیے کھاد کی مانند ہوتا ہے۔ ’بنیادی طور یہ ہمارے جسم میں موجود اچھے بیکٹیریا کی غذا ہوتی ہے۔‘
ہارورڈ سکول آف پبلک ہیلتھ کا کہنا ہے کہ صحت مند آنت کے نتیجے میں آپ کی قوت مدافعت اور دماغی صحت بہتر ہوتی ہے جبکہ ذیابیطس کا خطرےبھی کم ہوتا ہے۔
ڈی سوزا تھامس تسلیم کرتی ہیں سی موس کے استعمال سے معدہ بہتر ہونے کے کچھ شواہد ضرور ملے ہیں لیکن اس کے بارے میں مزید مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
Getty Imagesسی موس میں آیوڈین کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے۔ممکنہ خطرات
بی بی سی سے بات کرنے والے ماہرین نے سی موس کے استعمال سے لاحق خطرات کی نشاندہی بھی کی ہے۔
سی موس میں آیوڈین کی بھاری مقدار ہوتی ہے جس کا بےجا استعمال تھائرائیڈ کے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔
برٹش نیوٹریشن فاؤنڈیشن کی ترجمان بریجٹ بینیلم کا کہنا ہے کہ لوگوں کو پیکٹ پر تجویز کردہ مقدار سے زیادہ سی موس نہیں کھانا چاہیے۔
ان کا مزید کہا تھا کہ سمدری گھاس پانی میں موجود بھاری دھاتوں کو جذب کر لیتی ہے۔ یورپی فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے مطابق جسم میں جمع ہونے والی یہ دھاتیں وقت کے ساتھ ساتھ نقصان کا سبب بن سکتی ہیں۔
ڈی سوزا تھامس کا کہنا ہے کہ سی موس کا معتدل مقدار میں استعمال محفوظ ہے تاہم یہ کوئی معجزاتی ہیلتھ ہیک نہیں جیسا کہ ٹک ٹاکرز دعویٰ کرتے ہیں۔
ڈی سوزا تھامس کہتی ہیں کہ سی موس کو سبزیوں، پھلوں، اناج، معیاری پروٹین اور صحت مند چکنائیوں سے بھرپور متنوع غذا کے متبادل کے بجائے ایک سپلیمنٹ کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔
وِیگن غذا کیا ہے اور بڑھاپے میں اس کا استعمال صحت کے لیے کیسا ہے؟کیا چاکلیٹ کھانے سے چہرے پر مہاسے نہیں نکلتے؟آئس کریم کا ہمارے موڈ کے ساتھ ساتھ جسم اور دماغ پر کیا اثر پڑتا ہے؟ناریل میں پانی کیسے بھرتا ہے؟ جانیے قدرت کے اس معجزے کا رازآہستہ آہستہ اور خاموشی سے کھانے میں چُھپے صحت کے رازدالیں اور کچی سبزیاں صحت کے لیے کتنی فائدہ مند ہیں