بلوچستان کے ضلع مستونگ میں لک پاس کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔
اسسٹنٹ کمشنر مستونگ نے بتایا کہ خودکش حملہ آور کو مشکوک جان کر روکنے کی کوشش کی گئی، لیویز اہلکاروں کے تعاقب پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
انہوں نے بتایا کہ خودکش حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
لیویز کے مطابق حملہ آور اپنے ساتھی کے ساتھ موٹر سائیکل پر آیا تھا جبکہ دھماکے کے بعد حملہ آور کا ساتھی فرار ہو گیا۔
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ جائے دھماکا کے نزدیک عوامی نیشنل پارٹی (بی این پی) کا دھرنا جاری تھا، تاہم دھماکے میں دھرنے کے شرکا، بی این پی رہنما اور دیگر قیادت محفوظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات سے بی این پی کی قیادت کے ساتھ رابطے میں ہیں، آج حکومتی وفد کا سردار اخترمینگل سے ملاقات پر اتفاق ہوا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران بلوچستان میں سیکیورٹی کی صورتحال خراب ہوئی ہے اور علیحدگی پسند دہشت گرد اکثر پولیس اور مسلح افواج کے اہلکاروں پر حملے کرتے رہتے ہیں۔
خاص طور پر کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے زیادہ جانی نقصان پہنچانے اور پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو براہ راست نشانہ بنانے کے لیے نئے حربے اپنائے ہیں۔