ہماری ویب | Mar 07, 2025
آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ وہ اسمارٹ فون جسے آپ ہر وقت اپنے ہاتھوں تھامے رکھتے ہیں اس پر ایک ٹوائلٹ سے زیادہ جراثیم پائے جاتے ہیں- یہ جراثیم اسمارٹ فون کی ڈسپلے اسکرین پر پائے جاتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ فون کو دن میں متعدد بارے چھونے کے باعث یہ جراثیم آپ کے جسم میں منتقل ہوجاتے ہیں- اتنا تو آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے کہ اسمارٹ فون کی صفائی کتنی ضروری چیز ہے- مگر اب سوال یہ ہے کہ ایک اسمارٹ فون کو کب صاف کرنا چاہیے؟ ماہرین کے مطابق روزانہ فون کو صاف کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے اور اگر ایسا ممکن نہیں ہے تو پھر 3 دن میں کم از کم ایک بار ضرور اسے صاف کرلینا چاہیے۔ تاہم یہ بھی ضروری ہے کہ اسمارٹ فون کی صفائی احتیاط سے کی جائے ورنہ فون کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے- ہم آپ کو یہاں اسمارٹ فون کی صفائی کے حوالے سے چند ٹپس فراہم کررہے ہیں جو آپ کی اس سلسلے میں ضرور مدد کریں گی- فون پر کبھی الکحل محلول کا براہ راست استعمال مت کریں کیونکہ اس سے فون کے ڈسپلے اور دیگر حصوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈس انفیکٹ وائپس کا استعمال فون کی صفائی کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے کیونکہ آپ کو بس انہیں خریدنا ہوتا ہے اور مزید کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس کے علاوہ اسمارٹ فون کے استعمال سے اسکرین پر انگلیوں کے نشانات بن جاتے ہیں اور ان کی صفائی کے لیے بہترین طریقہ مائیکرو فائبر کلاتھ کا استعمال ہے۔ اگر اسکرین کو زیادہ صفائی کی ضرورت ہے تو ڈسٹل واٹر میں اس کپڑے کو بھگو کر اسکرین کی صفائی کے لیے استعمال کریں اور پھر خشک کپڑے سے فون کو خشک کرلیں۔ پانی کو براہ راست اسکرین پر ڈالنے سے گریز کریں، اسی طریقہ کار کو فون کے بیک اور سائیڈز کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ مٹی اور دیگر اشیا کے ذرات فون کی چھوٹی پورٹس اور کور کے اردگرد پھنس جاتے ہیں۔ ان کی صفائی کے لیے اسکاچ ٹیپ کے ٹکڑے فون کے چاروں کونوں اور اسپیکرز پر نرمی سے لگائیں۔ فون پر چپکے ذرات ٹیپ میں منتقل ہوجائیں گے، پورٹس کے اندر صفائی کے لیے ٹوتھ پک کو نرمی سے استعمال کریں۔ اگر آپ کا فون واٹر ریزیزٹنٹ ہے اور اس کی ریٹنگ آئی پی 67 یا اس سے زیادہ ہے تو انہیں 3 فٹ پانی میں 30 منٹ تک ڈبویا جاسکتا ہے، جو فون کی صفائی کے لیے بھی بہترین ہے۔ پانی میں بھگونے کے بعد فون کو خشک اور نرم کپڑے سے خشک کریں، خاص طور پر اسپیکرز اور تمام پورٹس کو لازمی خشک کریں۔ البتہ واٹر ریزیزٹنٹ ریٹنگ آئی پی 67 سے کم ہو تو بہتر ہے کہ اوپر درج طریقوں میں سے کسی کا استعمال کریں۔ چند چیزیں ایسی بھی جنہیں کبھی بھی اسمارٹ فون کی صفائی کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے- جیسے کہ ونڈو کلینر، hand sanitizers، کچن کلینر، Paper towel، الکحل کا براہ راست استعمال، کمپریس ائیر، برتن دھونے والے صابن اور سرکے کو کبھی بھی فون کی صفائی کے لیے استعمال مت کریں۔
Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More