’شکر کریں میں آپ کو گرفتار نہیں کروا رہی‘: مریم نواز کے لاہور میو ہسپتال کے ’اچانک‘ دورے کے دوران کیا ہوا؟

بی بی سی اردو  |  Mar 07, 2025

’آپ ایم ایس ہیں؟ آپ کو کچھ پتہ نہیں ہے؟ آپ کو کس نے رکھا ہوا ہے یہاں؟ دا گائی نیڈز ٹو بی فایئرڈ (اس بندے کو فارغ کرنے کی ضرورت ہے)۔‘

پاکستان میں سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو میں صوبہ پنجاب کی وزیر اعلی مریم نواز ایک ہسپتال میں متعدد افراد کی موجودگی میں دکھائی دیتی ہیں جہاں وہ یہ چند جملے ایک شخص کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ادا کرتی ہیں۔

پھر وہ کہتی ہیں کہ ’شکر کریں میں آپ کو گرفتار نہیں کروا رہی۔ آپ کو پتا ہی نہیں کہ مریضوں کے ساتھ ہو کیا رہا ہے۔‘

پنجاب اسمبلی کی رکن حنا پرویز بٹ نے اس ویڈیو کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ میو ہسپتال میں مریضوں کی پریشانیوں کی وجہ سے وزیر اعلی پنجاب نے ایم ایس کو عہدے سے ہٹا دیا۔ تاہم یہ ویڈیو وائرل ہونے کے ساتھ ساتھ صارفین کی جانب سے متضاد آرا بھی سامنے آئیں۔

ادھر پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے میو ہسپتال کے اس ’اچانک دورے‘ کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کے سخت جملوں کا دفاع کیا اور کہا کہ انھوں نے ’نااہلی کے خلاف زیرو ٹالرنس پر زور دیا ہے۔‘

تاہم سوشل میڈیا اس ویڈیو میں مریم نواز کے رویے پر بٹا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ ایک جانب جہاں ایک صارف نے لکھا کہ ’اس طرح پڑھے لکھے لوگوں کی توہین نہیں کرنی چاہیے‘ تو وہیں ایک اور صارف نے وزیر اعلی کے اس اقدام کی حمایت میں لکھا کہ وزیرِاعلیٰ پنجاب کا میو ہسپتال میں ’موثر اقدام قابلِ تعریف ہے‘ اور درخواست کی کہ ’گراؤنڈ پر جا کر خود ایکشن‘ لینا چاہیے۔

لیکن یہ معاملہ ہے کیا اور اس ویڈیو کے پیچھے کیا کہانی ہے؟

’مخلوق رُل رہی ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں‘

پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی ایک خبر کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کو پیش آیا جب وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے میو ہسپتال کے سی ای او، ایم ایس (سی او او) کو عوامی شکایات پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا۔

خبر کے مطابق وزیراعلی مریم نواز کے میو ہسپتال دورے کے دوران جب مریضوں نے وزیراعلی سے ’ادویات نہ ملنے، گندگی اور دیگر امور کے بارے میں شکایات کیں۔‘

اس پر مریم نواز نے ’شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے میو ہسپتال انتظامیہ کی سخت سرزنش کی اور کہا کہ مخلوق رل رہی ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں۔ کیا اللہ کو جواب نہیں دینا؟ میو ہسپتال کے حالات بہت برے ہیں۔ لوگ ہسپتال میں علاج کی توقع اور امید لے کر آتے ہیں۔ کس وارڈ میں کیا ہو رہا ہے، ہسپتال انتظامیہ کو علم ہی نہیں۔‘

اس خبر کے مطابق وزیر اعلی نے مزید کہا کہ ’جو عوام کے ساتھ ہو رہا ہے، ذمہ داروں کے اپنوں کے ساتھ ہو تو پتا چلے۔ کسی کی بد انتظامی کی سزا عوام کو کیوں ملے؟‘

اس ’اچانک دورے‘ کے دوران ہی مریم نواز نے میو ہسپتال میں ہنگامی اجلاس طلب کرتے ہوئے ہسپتال میں ادویات کی 100 فیصد فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی اور سیکریٹری ہیلتھ کو ذمہ داروں کا تعین کر کے کارروائی کا حکم دے دیا۔

پاکستان میں خواتین ڈاکٹرز اور نرسز کو درپیش ہراسانی اور مشکلات: ’سب سے زیادہ خطرہ آپریشن تھیٹر میں ہوتا ہے‘پاکستانی عائشہ جسے انڈین شہری کے دل نے نئی زندگی دی: ’سرجری کے پیسے نہیں تھے، ڈاکٹروں نے کہا کہ آپ آ جائیں، ہم سنبھال لیں گے‘فیصل آباد کے ہسپتال میں خاتون سکیورٹی گارڈ کا مبینہ ریپ: ’بےعزتی کے ڈر سے خاموش رہی اور ملزم نے اس بات کا فائدہ اٹھایا‘ملتان کے نشتر ہسپتال میں ایچ آئی وی کون لے کر آیا اور یہ بڑے پیمانے پر مریضوں میں کیسے پھیلا؟

سیکرٹری شعبہ طبی تعلیم کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیے کے مطابق کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے آرتھوپیڈک سرجری کے پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود کو چیف آپریٹنگ آفیسر/میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے اضافی چارج سے ہٹا دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ میو ہسپتال لاہور کی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی سے منسلک شہر کا پرانا ہسپتال ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق مریم نواز نے میو ہسپتال کے سی ای او اور ایم ایس کو ان کے عہدوں سے ہٹایا ہے اور ان کی جگہ نئے ناموں کی تعیناتی بھی کر دی ہے۔ ان خبروں کے مطابق پروفیسر احسن نعمان کی جگہ پروفیسر ہارون حامد کو تین ماہ کے کے لیے عارضی طور پر میو ہسپتال کا سی ای او تعینات کیا گیا ہے۔ جبکہ ڈاکٹر فیصل مسعود کی جگہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ڈاکٹر احتشام الحق کو ایم ایس میو ہسپتال تعینات کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ صوبے کے سب سے بہتر سمجھے جانے والے سرکاری ہسپتالوں میں سے ایک میو ہسپتال کے حوالے سے گذشتہ مہینوں کے دوران ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ یہاں مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

اخبار ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق ادویات کی قلت کے علاوہ گذشتہ ہفتے ہسپتال کی ایک لفٹ گِرنے کے باعث نرسنگ کے عملے کے 10 افراد زخمی ہوئے تھے۔

سوشل میڈیا پر بحث: ’یہ ایک ڈاکٹر کی توہین ہے‘

مریم نواز کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے جہاں کئی صارفین نے سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار کی نشاندہی کی وہیں ایک طبقے نے اس رویے پر تنقید کی جو وزیر اعلی پنجاب نے ہسپتال کے ڈاکٹروں اور کیمروں کے سامنے ایک سینئر ڈاکٹر سے روا رکھا۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’ایم ایس کو چاہیے تھا کہ مریم نواز کو جواب دیتے کہ میڈم اگر ایک مریض کی شکایت پر، کہ دوائی نہیں ہے، مجھے کرسی پر بیٹھنے کا حق نہیں دیا گیا، تو پھر صوبے بھر کے عوام کی شکایات کے پیش نظر آپ کو بھی اس کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ یہ ایک ڈاکٹر کی توہین ہے۔‘

صحافی ماجد نظامی نے لکھا کہ ’6 ماہ پہلے جب صحافی میو ہسپتال کی حالت زار پر آواز بلند کر رہے تھے، اس وقت مسلم لیگ ن کے لوگ ’فیک نیوز‘ قرار دے کر ’سب اچھا‘ کی رپورٹ دے رہے تھے۔ آج وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے ایم ایس میو ہسپتال کو ناقص کارکردگی پر معطل کر دیا۔ 6 ماہ کی غفلت کا جواب کون دے گا؟‘

طارق وہاب خانزادہ نامی صارف نے لکھا کہ ’یہ نظام کی خرابی ہے، ڈاکٹر کی نہیں۔ ہسپتالوں کو کتنا فنڈ دیا جاتا ہے ان خدمات کے مقابلے میں جو ان ہسپتالوں میں مہیا کی جاتی ہیں، یہ فنڈ کچھ بھی نہیں ہوتا۔‘

چند صارفین کی جانب سے معطل ہونے والے ایم ایس کی جانب سے کچھ عرصہ قبل سیکرٹری کے نام لکھا جانے والا ایک مبینہ لیٹر بھی شیئر کیا گیا جس کے مطابق وہ خود ہی یہ چارج چھوڑنا چاہتے تھے۔

تاہم بی بی سی اس خط کی آزادانہ تصدیق نہیں کر سکتا۔

ملتان کے نشتر ہسپتال میں ایچ آئی وی کون لے کر آیا اور یہ بڑے پیمانے پر مریضوں میں کیسے پھیلا؟فیصل آباد کے ہسپتال میں خاتون سکیورٹی گارڈ کا مبینہ ریپ: ’بےعزتی کے ڈر سے خاموش رہی اور ملزم نے اس بات کا فائدہ اٹھایا‘پاکستان میں خواتین ڈاکٹرز اور نرسز کو درپیش ہراسانی اور مشکلات: ’سب سے زیادہ خطرہ آپریشن تھیٹر میں ہوتا ہے‘’موبائل فون کی روشنی‘ میں سی سیکشن کے دوران ماں اور بچے کی موت: ’ہسپتال میں نہ نرس تھی، نہ سٹریچر اور نہ ہی آکسیجن‘پاکستانی عائشہ جسے انڈین شہری کے دل نے نئی زندگی دی: ’سرجری کے پیسے نہیں تھے، ڈاکٹروں نے کہا کہ آپ آ جائیں، ہم سنبھال لیں گے‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More