کراچی میں بغیر ڈرائیور کے چلنے والی کار تیار

سچ ٹی وی  |  Feb 13, 2025

کراچی میں اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے بغیر ڈرائیور کے چلنے والی کار (ڈرائیور لیس کار) کی تیاری شروع کردی گئی ہے اور اس پروجیکٹ میں ورچوئل ڈرائیوو کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔

این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں قائم نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلیجنس نے اس پراجیکٹ پر کام شروع کیا ہے، گاڑی کے تخلیقی مراحل میں شامل انجینئرز کا دعوی ہے کہ پاکستان میں اے آئی کی مدد سے اس وقت کہیں بھی ڈرائیور لیس کار پر کام نہیں ہورہا اور این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈٹیکنالوجی ملک کی وہ پہلی یونیورسٹی ہوگی جہاں کچھ عرصے میں ڈرائیور لیس کار سڑک پر چلتی پھرتی نظر آئے گی جبکہ چھ ماہ میں اس کار کی ٹیسٹ ڈرائیوو کرلی جائے گی۔

اس منصوبے کے لیے چین سے ایک مخصوص الیکٹرونک کار بھی درآمد کی گئی ہے جسے ڈرائیور لیس وہیکل میں تبدیل کرنے کے لیے اے آئی ٹولز پر کام جاری ہے۔

اس پروجیکٹ کے ڈائریکٹر ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد خرم کا کہنا ہے کہ " ہم جلد ریئل ٹائم وہیکل کنٹرول پر پہنچ جائیں گے اس سلسلے میں ہمارے انجینیرز نے ڈیٹا کنٹرول اور سوفٹ ویئر ڈویلپمنٹ پر خاصا کام کرلیا ہے، ہمیں امید ہے کہ آئندہ چھ میں ہم این ای ڈی کی سڑکوں پر اس کی ڈرائیوو کر پائیں گے۔

اس موقع پر موجود منصوبے سے وابستہ ریسرچ طلبہ انضمام اور علیمہ کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ساتھ ساتھ روبوٹیکس تکنیک کا بھی استعمال کیا جارہا ہے اس کی میپنگ کری گئی ہے جبکہ ایلگوریدھم کی مدد سے اسپیڈ لیمیٹ ، اوبجیکٹ ڈیٹیکشن اور لین ریکگنیشن تک پہنچ گئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ ورچوئل ڈرائیوو میں کیا جارہا ہے جبکہ سگنل لائیٹ کی ریکگنائز اور اسٹیئرنگ کنٹرول پر اس وقت کام جاری ہے۔

واضح رہے کہ این ای ڈی یونیورسٹی میں قائم نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلیجنس ان 9 مراکز میں شامل ہے جسے وفاقی حکومت کی جانب سے بنایا گیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More