سہ ملکی سیریز: پاکستان جنوبی افریقا کو شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا

سچ ٹی وی  |  Feb 12, 2025

سہ فریقی سیریز کے اہم ترین میچ میں پاکستان نے محمد رضوان اور سلمان علی آغا کی شاندار سنچریوں کی بدولت جنوبی افریقہ کو 6 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں رسائی حاصل کرلی، 14 فروری کو ہونے والے فائنل میں پاکستان اور نیوزی لینڈ مدمقابل ہوں گے۔

کراچی کے نیشنل بینک کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے والے سہ فریقی سیریز کے اہم میچ میں جنوبی افریقہ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹ کے نقصان پر 352 رنز بنائے۔

ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم کا ٹاپ آرڈر ایک بار پھر ناکام ثابت ہوا تاہم مڈل آرڈر میں آنے والے بلے بازوں نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے کپتان محمد رضوان اور نائب کپتان سلمان علی آغا کی سینچریوں کی بدولت مطلوبہ ہدف ایک اوور پہلے ہی حاصل کرلیا۔

پاکستان نے ون ڈے انٹرنیشنل میں اپنی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف حاصل کرنے کا نیا ریکارڈ بھی قائم کرلیا، اس سے قبل 2022 میں آسٹریلیا کے خلاف لاہور میں 349 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔

پاکستان بیٹنگ

پاکستان کی جانب سے بابراعظم اور فخرزمان نے اچھا آغاز فراہم کیا لیکن پہلی وکٹ گرتے ہی دیگر 2 وکٹیں بھی جلد گرگئیں جس سے بظاہر ایسا دکھائی دے رہا تھا کہ 14 فروری کو ہونے والے فائنل میں جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ مدمقابل ہوں گے۔

بابراعظم آج پراعتماد دکھائی دیے لیکن وہ 19 گیندوں پر 23 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے، کامران غلام کی جگہ ٹیم میں شامل کیے جانے والے سعود شکیل بھی 15 رنز ہی بناسکے جب کہ فخر زمان 28 گیندوں پر 41 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

بعد ازاں، کپتان محمد رضوان اور نائب کپتان سلمان علی آغا نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سست روی سے اپنی اننگز کا آغاز کیا تاہم ٹیم کو مستحکم پوزیشن میں لانے کے بعد دونوں نے باؤنڈریز مارنا شروع کیں۔

اس دوران دونوں کھلاڑیوں نے پہلے اپنی نصف سینچریاں اور پھر سینچریاں بھی مکمل کیں جب کہ کپتان اور نائب کپتان نے پاکستان کے لیے چوتھی وکٹ کے لیے 260 رنز کی شراکت کا نیا ریکارڈ بھی قائم کیا۔

اس سے قبل چوتھی وکٹ کے لیے سب سے زیادہ شراکت کا قومی ریکارڈ محمد یوسف اور شعیب ملک کے پاس تھا جنہوں نے 206 رنز بنائے تھے۔

سلمان علی آغا نے ون ڈے کیریئر کی پہلی اور محمد رضوان نے چوتھی سینچری اسکور کی، سلمان علی آغا آخری لمحات میں 103 گیندوں پر 134 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں 2 چھکے اور 16 چوکے شامل تھے۔

کپتان محمد رضوان ناقابل شکست رہے، انہوں نے 128 گیندوں پر 122 رنز کی اننگز کھیلی جس میں 3 چھکے اور 9 چوکے شامل تھے۔

جنوبی افریقہ اننگز

پروٹیز کپتان ٹمبا باؤما نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، ویان ملڈر کے علاوہ تمام کھلاڑیوں نے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔

کپتان ٹیمبا باووما 82 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے، ٹونی ڈی زورزی نے 22 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی جب کہ اپنے ڈیبیو میچ میں 150 رنز کی ریکارڈ ساز اننگز کھیلنے والے میتھیو بریزکے نے آج بھی مایوس نہیں کیا اور وہ 83 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔

ٹیم میں واپسی کرنے والے ہینرک کلاسن نے 56 گیندوں پر 87 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی جس میں 3 چھکے اور 11 چوکے شامل تھے جب کہ کائل ویرینے 44 اور کوربن بوش 15 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

قومی ٹیم کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 2، خوشدل شاہ اور نسیم شاہ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

اس سے قبل، پاکستانی ٹیم میں انجری کا شکار حارث رؤف کی جگہ محمد حسنین کو شامل کیا گیا جب کہ کامران غلام کی جگہ سعود شکیل کو موقع دیا گیا ہے۔

جنوبی افریقہ نے ٹیم میں 4 تبدیلیاں کی ہیں، ٹونی ڈی زورزی، ہینرک کلاسن، کوربن بوش اور کیشو مہاراج پلیئنگ الیون میں شامل ہیں۔

کپتان محمد رضوان نے کہا کہ چیمپئن سے قبل ہمارے پاس اچھا موقع ہے، نئی کنڈیشن اور نیا دن ہے، اچھی کرکٹ کھیلنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف جو سیریز جیتی تھی وہ ماضی ہوگیا ہے، اس میچ کو جیت کر ہم مومنٹم حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، جو ہم چیمپئنز ٹرافی میں لے کر جائیں گے۔

جنوبی افریقہ کے کپتان نے کہا کہ چیمپئنزٹرافی سے پہلےکھیلنے کا موقع اچھا ہے، کلاسن کے آنے سے ٹیم کے اعتماد میں اضافہ ہوگا، اس وکٹ پر فاسٹ بالر آسانی سے وکٹ نہیں لے پائیں گے۔

پاکستانی ٹیم: محمد رضوان (کپتان)، فخر زمان، بابر اعظم، سعود شکیل، سلمان علی آغا، طیب طاہر، خوشدل شاہ، شاہین شاہ آفریدی، محمد حسنین، نسیم شاہ، ابرار احمد

جنوبی افریقی ٹیم: ٹیمبا باووما (کپتان)، ٹونی ڈی زورزی، میتھیو بریزکے، ہینرک کلاسن، کائل ویرینے، ویان مُلڈر، کوربن بوش، سینوران مُتھوسوامی، تبریز شمسی، کیشو مہاراج اور لونگی نگیڈی

یاد رہے کہ پاکستان کو اپنے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 78 رنز سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جنوبی افریقا کو بھی نیوزی لینڈ کے خلاف 6 وکٹوں سے شکست ہوئی تھی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More