امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اچھا ہوگا کہ شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کےامریکی حصص ایلون مسک یا اوریکل کمپنی کے چیئرمین لیری الیسن خریدیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو عہدہ سنبھالتے ہی امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کو 75 دن تک منسوخ کردیا تھا اور اب آئندہ ڈھائی ماہ کے دوران ٹک ٹاک کو ہر حال میں اپنے امریکی شیئرز کسی بھی امریکی شہری یا کمپنی کو فروخت کرنے ہوں گے۔
یہ پہلے ہی خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز ایلون مسک خریدیں گے جب کہ دوسرے مضبوط امیدوار میں اوریکل کمپنی شامل ہیں، جس کے ساتھ پہلے ہی ٹک ٹاک امریکا میں بعض سروسز پر مشترکہ طور پر کام کر رہا ہے۔
اب ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہا ہے کہ اچھا ہوگا کہ اگر ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز ایلون مسک یا لیری الیسن خریدیں۔
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این بی سی‘ کے مطابق صحافیوں کے سوال و جواب دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک سوال پر کہا کہ اگر ایلون مسک ٹک ٹاک کو خریدنا چاہیں تو وہ ان کی مدد کے لیے موجود ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر لیری الیسن بھی خریدنا چاہیں تو بھی وہ ان کے لیے موجود ہیں اور اچھا ہوگا کہ مذکورہ دونوں شخصیات میں سے کوئی ایک ٹک ٹاک کو خریدے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دونوں سے جو کوئی بھی ٹک ٹاک کو خریدے گا، انہیں نصف حصہ امریکی حکومت کو دینا پڑے گا اور امریکی حکومت ان کے ساتھ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کا نیا منصوبہ شروع کرنے کی خواہش مند ہے۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے ہی کہا تھا کہ وہ ٹک ٹاک پر پابندی کے حامی نہیں، البتہ وہ اقتدار میں آنے کے بعد اس کا سیاسی حل نکالیں گے۔
ایلون مسک اب ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کا حصہ ہیں اور وہ ٹک ٹاک کو خریدنے والے سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔
قیاس آرائیاں ہیں کہ ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز کی قیمت 50 ارب ڈالرز تک ہے، جس کے بعد ٹک ٹاک امریکا میں مقامی طور پر آپریٹ ہوگا، اس کا پورا ڈیٹا بھی وہیں موجود ہوگا۔