لاہور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے طیارے کی غلط رن وے پر لینڈنگ کی وجہ کیا تھی؟

اردو نیوز  |  Jan 22, 2025

لاہور ایئرپورٹ پر چند دن قبل پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے مسافر طیارےکی غلط رن وے پر لینڈنگ کے بعد اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

اس بارے میں پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ  لاہور ایئرپورٹ پر کم حد نگاہ اور دونوں رن ویز کی بتیاں روشن ہونا بھی پی آئی اے کے طیارے پی کے 150 کی غلط رن وے پر لینڈنگ کا سبب بنا۔

دوسری جانب اُردو نیوز کو موصول ہونے والی بورڈ آف ایئر سیفٹی انویسٹی گیشن کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پی کے 150 کے پائلٹ نے ایئر ٹریفک کنٹرولر کی ہدایت کو نظرانداز کیا تھا۔

پی آئی اے کی پرواز پی کے 150 نے 17 جنوری کو لاہور ایئرپورٹ کے غلط رن وے پر لینڈ کیا تھا جس کے بعد طیارے کے پائلٹس کو معطل کر کے بورڈ آف ایئر سیفٹی انویسٹی گیشن کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔

ماہرین کے خیال میں پی آئی اے کی پائلٹ کی جانب سے غلط رن وے پر جہاز اتارنے میں زیادہ غلطی پائلٹس کی ہی ہو سکتی ہے لیکن ایئر ٹریفک کنٹرولر کی ہدایات میں بھی کوئی تضاد ہو سکتا ہے۔

‘کم حد نگاہ اور دونوں رن ویز کی بتیاں روشن ہونا غلطی کی وجہ: ترجمان پی آئی اے

اُردو  نیوز نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے ترجمان عبداللہ حفیظ سے لاہور ایئر پورٹ پر پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات معلوم کی ہیں۔

 عبداللہ حفیظ نے اُردو نیوز کو بتایا ہے کہ اُس دن لاہور ایئر پورٹ پر کم حد نگاہ بھی طیارے کے دوسرے رن وے پر لینڈنگ کی ایک وجہ بنی تھی۔

اُنہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’طیارے کی لینڈنگ کے وقت دونوں رن ویز کی بتیاں روشن ہونا غلط رن وے پر پی کے150  کی لینڈنگ کی وجہ ہے تاہم اس وقت ایئر سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور پی آئی اے کے دونوں پائلٹس کو بھی معطل کیا گیا ہے۔

پی کے 150 کے پائلٹ نے ایئر ٹریفک کنٹرولر کی ہدایت کو نظرانداز کیا تھا: رپورٹ

بورڈ آف ایئر سیفٹی انویسٹی گیشن کی ابتدائی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ پی کے 150 کے پائلٹ نے ایئر ٹریفک کنٹرولر کی ہدایت کو نظرانداز کیا اور پھر بتائے گئے رن وے کی بجائے طیارہ دوسرے رن وے نمبر 36 ایل پر اتار دیا۔

ایک رن وے کی خرابی کی صورت میں پائلٹس کو متبادل رن وے استعمال کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)بورڈ  آف سیفٹی انویسٹی گیشن کی ابتدائی رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ پی آئی اے کا طیارہ ایک ناٹیکل میل دوری پر بھی اصل رن وے کی جگہ دوسرے رن وے پر جا رہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق طیارے کے کپتان کو اے ٹی سی نے رن وے نمبر 36 آر پر لینڈ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

کپتان اور فرسٹ افسر کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے: رپورٹ

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے 17 جنوری کو پیش آنے والے واقعے کے بعد بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن کی تحقیقات کے دوران پی کے 150 کے کپتان اور فرسٹ افسر کے یورین سیمپل سمیت دیگر ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن کی رپورٹس کا انتظار ہے۔

پی آئی اے کی یہ پرواز 17 جنوری کو دمام سے ملتان جا رہی تھی تاہم ملتان ایئرپورٹ پر شدید دھند ہونے کی وجہ سے طیارے کو ملتان کی بجائے لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

ایوی ایشن کے ماہر ڈاکٹر عبداللہ امین نے اُردو نیوز کو بتایا ہے کہ ’پی آئی اے کے پائلٹ کی جانب سے غلط رن وے پر طیارے کی لینڈنگ کسی بڑے حادثے کا بھی سبب بن سکتی تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ عام طور پر ایئرپورٹ پر متعدد رن ویز کا استعمال ہوتا ہے۔ ایک رن وے کی خرابی کی صورت میں پائلٹس کو متبادل رن وے استعمال کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔‘

’اگر غلط رن وے پر طیارہ لینڈ ہو جائے تو کسی رکاوٹ سے ٹکرانے یا کسی دوسرے مسئلے کی وجہ سے طیارے کو حادثہ پیش آ سکتا ہے۔‘

 اُنہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ’پی آئی اے کے پائلٹ کی جانب سے غلط رن وے پر جہاز اتارنے میں زیادہ غلطی تو پائلٹ کی ہی معلوم ہوتی ہے تاہم پائلٹ کو ایئر ٹریفک کنٹرولر کی جانب سے دی جانے والی ہدایات میں بھی کوئی تضاد ہو سکتا ہے۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More