’بھائی قبرستان میں خوش آمدید‘: رضوان کا بلے باز سے مکالمہ، سلمان کا عمدہ کیچ اور سپنرز کی 20 وکٹیں

بی بی سی اردو  |  Jan 19, 2025

Getty Images

’بھائی قبرستان میں خوش آمدید۔۔۔ تم ہماری بولنگ سے محظوظ ہوئے ہو گے۔۔۔‘

رضوان کی جانب سے بیٹنگ کے لیے آنے والے ویسٹ انڈین بلے باز کیون سنکلیئر کو کریز پر ان الفاظ کے ساتھ خوش آمدید کہا گیا۔

سنیکلیئر نے جواب میں اثبات میں سر ہلایا اور کہا ’جی ہاں۔‘

یہ مکالمہ اس ٹیسٹ میچ کا خلاصہ تھا جہاں پاکستان کی جانب سے دونوں ہی اننگز میں تمام وکٹیں سپنرز نے حاصل کیں اور پاکستان کی دوسری اننگز میں ویسٹ انڈین سپنر واریکین نے سات آؤٹ کیے۔

سٹمپ مائیک پر وکٹ کیپر اور دیگر پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے کی جانے والی کمنٹری اس وقت سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث ہے جہاں پاکستان کی 127 رنز سے پہلے ٹیسٹ میں جیت سے زیادہ ان مکالموں کے بارے میں بات ہو رہی ہے۔

رضوان کی بات اس لیے بھی درست تھی کیونکہ تیسرے روز 17 کھلاڑی پویلین لوٹے اور یہ پچ صحیح معنوں میں بلے بازوں کا قبرستان ثابت ہوئی۔

دن کی پہلی ہی گیند پر سعود شکیل پویلین لوٹ گئے اور پھر بقیہ پاکستانی بلے باز سکور میں صرف 48 رنز کا اضافہ ہی کر پائے اور یوں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو جیت کے لیے 251 رنز کا ہدف دیا۔

جواب میں ویسٹ انڈیز کی جانب سے ایلک ایتھنازی کے علاوہ کوئی بھی بلے باز زیادہ دیر کریز پر نہ ٹک سکا اور پوری ٹیم 123 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ ایلک ایتھنازی نے ایک مشکل پچ پر 55 رنز کی اننگز کھیلی جو دونوں اننگز میں کسی بھی ویسٹ انڈیز بلے باز کا سب سے زیادہ سکور تھا۔

پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں ساجد خان نے پانچ اور ابرار احمد نے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ نعمان علی نے ایک وکٹ حاصل کی۔

کیون سنکلیئر کی وکٹ آج اس لیے بھی خاصی یادگار ثابت ہوئی کیونکہ سلمان علی آغا نے ان کا بہترین ڈائیونگ کیچ پکڑا جس پر سوشل میڈیا پر ان کی تعریفیں ہو رہی ہیں۔

پاکستان ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز: میلکم مارشل کی 13 گیندیں اور 35 برس کا انتظارٹیسٹ کرکٹ میں ’ٹو ٹیئر‘ منصوبہ ’لالچ‘ یا کھیل کی بقا کا واحد راستہ؟وہ تین کرکٹرز جو انڈیا اور پاکستان دونوں کے لیے کھیلے’لاہور میں میچ نہ کھیل کر افغان طالبان کو پیغام دیں‘: انگلش ٹیم پر چیمپیئنز ٹرافی سے قبل دباؤ

خیال رہے کہ اس سے قبلپاکستانی سپنرز نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم کو صرف 137 رنز پر آؤٹ کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے دن کا آغاز کیا تو اس کا چار وکٹوں کے نقصان پر 143 تھا۔

پاکستان کی جانب سے پہلی اننگز میں نائب کپتان سعود شکیل 84 رنز جبکہ محمد رضوان 71 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

آج کھیل کے دوران ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن کو شروع ہی سے مشکلات کا سامنا رہا۔ ویسٹ انڈیز کی پہلی وکٹ 10 کے مجموعی سکور پر گری جب میکائیل لوئس نے ایک رن بنایا۔

اس کے بعد تو جیسے وکٹوں کی لائن ہی لگ گئی اور محض 22 رنزپر ویسٹ انڈیز کے چار کھلاڑی واپس پویلین لوٹ گئے اور ان وکٹوں کا سہرا ساجد خان کو جاتا ہے۔

اس کے بعد نعمان علی کی باری آئی، جنھوں نے اگلے پانچ کھلاڑی آؤٹ کر دیے جبکہ ایک وکٹ ابرار احمد نے اپنے نام کی۔

ساجد خان نے میکائیل لوئس کو ایک، کیاسی کارٹی کو صفر، کریک براتھویٹ کو 11اور کیون ہوج کوچار رنز پر آؤٹ کیا تھا۔

ویسٹ انڈیز کی پانچویں وکٹ 34 رنز کے مجموعے پر گری اور نعمان علی نے جسٹن گریویس کو چار رنز پر آؤٹ کیا۔پھر نعمان علی نے ٹریون املیچ اور ایلک ایتھنیز کو 6،6 جبکہ کلیون سنکلر کو 11 رنز پر پویلین بھیجا۔

نعمان علی نے گداکیش موتی کو 19 رنز پر آؤٹ کر کے پانچویں وکٹ لی۔

ویسٹ انڈیز کے 137 کے مجموعی سکور پر آخری وکٹ ابرار احمد نے لی جنھوں نےجیڈن سیلز کو 22 رنز پر آؤٹ کیا۔

دوسری اننگز کے دوران پاکستانی ٹیم کے کپتان شان مسعود 52 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ محمد ہریرہ 29 اور بابر اعظم پانچ رن بنا کر آوٹ ہو گئے۔

پہلے دن کے کھیل کا احوال

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ میں پہلے روز پاکستان کی لڑکھڑاتی بیٹنگ کو محمد رضوان اور سعود شکیل نے نہ صرف سنبھال لیا بلکہ 64 رنز پر چار وکٹیں گنوانے والی پاکستانی ٹیم کا پہلے دن کھیل کے اختتام پر چار وکٹوں کے نقصان پر 143 رنز تھا۔

ملتان میں جاری اس ٹیسٹ میچ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پاکستانی ٹیم کو پہلا نقصان اس وقت ہوا جب آج اپنا ڈیبیو کرنے والے بلے باز محمد ہریرہصرف چھ رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

اس کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود صرف 11 رنز بنا کر پویلین واپس چلے گئے۔ ان کے بعد آنے والے کامران غلام صرف پانچ جبکہ سابق کپتان بابر اعظم بالترتیب آٹھ رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

اس صورتحال میں ایسا لگ رہا تھا جیسے پاکستانی ٹیم آج پہلے دن ہی آؤٹ ہو جائے گی تاہم پھر محمد رضوان اور سعود شکیل نے پاکستانی بیٹنگ کو سہارا دیا۔

محمد رضوان اور سعود شکیل نے نہ صرف اپنی ٹیم کو مشکلات سے نکالا بلکہ دونوں کھلاڑیوں نے نصف سنچریاں بھی بنائیں۔

پاکستان ویسٹ انڈیز ٹیسٹ سیریز: میلکم مارشل کی 13 گیندیں اور 35 برس کا انتظارٹیسٹ کرکٹ میں ’ٹو ٹیئر‘ منصوبہ ’لالچ‘ یا کھیل کی بقا کا واحد راستہ؟’لاہور میں میچ نہ کھیل کر افغان طالبان کو پیغام دیں‘: انگلش ٹیم پر چیمپیئنز ٹرافی سے قبل دباؤوراٹ کوہلی اور روہت شرما کی خراب فارم: ٹیسٹ کرکٹ کی دنیا پر انڈیا کا راج کیسے زوال میں بدلا؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More