سرفراز احمد کا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے راہیں جدا کرنے کا اعلان

سچ ٹی وی  |  Jan 12, 2025

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد کا پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ 9 سالہ طویل سفر ختم ہوگیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٗٹ انسٹا گرام پر جاری اپنی ایک پوسٹ میں سرفراز احمد نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ اپنے سفر کے اختتام کا اعلان کیا۔

اس موقع پر فرنچائز کے مالک ندیم عمر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ میں آج آپ کو یہ بتا نا چاہتا ہو کہ میرا وقت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ اختتام ہوا چھاتا ہے۔

انہوں لکھا کہ میں اس بات پر بہت فخر محسوس کرتا ہو کہ جو میرا ۹ سال کا سفر ہے اس امیزنگ ٹیم کے ساتھ، یہ بہت ہی شاندار اور خوبصورت رہا۔

اپنی پوسٹ میں انہوں نے ٹیم کے مالک ندیم عمر کے ساتھ اپنی ایک تصویر بھی پوسٹ کی اور لکھا کہ ندیم بھائی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہو، انہوں نے مجھے اپنے ٹیم میں کھیلنے کا موقع دیا اور ہر وہ مہیا کی جس کی مجھے بطور کھلاڑی اور کپتان کے ضرورت تھی۔

سرفراز احمد نے لکھا کہ اس تمام سفر آپ کی جو سپورٹ رہی، میں اسے ہمیشہ یاد رکھو گا۔

کپتان قومی کپتان نے کہا کہ میری نیک تمنائیں، ہمیشہ اپنی ٹیم کے ساتھ رہی گی اور آخر میں اپنی ٹیم مینجمنٹ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہو جو بہت ہی زبیردست رہی، اعظم بھائی کا خصوصی شکریہ۔

یاد رہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے گزشتہ ایڈیشنز میں فرنچائز کی مسلسل شسکستوں کے پیش نظر پاکستان سپر لیگ کے 9ویں سیزن کے لیے سرفراز احمد کی جگہ رائلی روسو کو کپتان مقرر کردیا تھا۔

سرفراز احمد نے لیگ کے ابتدائی آٹھوں ایڈیشنز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی قیادت کی تھی لیکن گزشتہ چند سیزنز کے دوران ٹیم کی مسلسل ابتر پرفارمنس کے بعد سرفراز احمد کو قیادت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

لیگ کے ابتدائی 4 سیزنز میں گلیڈی ایٹرز نے عمدہ کھیل پیش کیا تھا لیکن اس کے بعد قسمت کی دیوی ان سے روٹھ گئی تھی۔

لیگ کے ابتدائی دونوں ایڈیشنز میں گلیڈی ایٹرز کی ٹیم رنر اپ رہی تھی اور 2018 کے ایڈیشن میں ٹیم پلے آف میں ناکامی کے بعد چوتھے نمبر پر رہی تھی۔

تاہم 2019 میں سرفراز احمد کی زیر قیادت گلیڈی ایٹرز کی ٹیم نے پہلی مرتبہ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا لیکن شین واٹسن اور رائلی روسو جیسے کھلاڑیوں کے ٹیم سے جانے کے بعد ٹیم کی کارکردگی روبہ زوال ہو گئی۔

ٹیم کی خراب کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پچھلے چاروں ایڈیشنز میں ٹیم پلے آف مرحلے کے لیے بھی کوالیفائی نہیں کر سکی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More