رات کو بھی بجلی پیدا کرنے والے منفرد سولر پینل تیار

سچ ٹی وی  |  Dec 30, 2024

ویسے تو سولر پینلز دن میں سورج کی روشنی سے بجلی بناتے ہیں مگر کیا ان سے رات کو بھی توانائی کا حصول ممکن ہے؟

یقین کرنا مشکل ہوگا مگر سائنسدانوں نے واقعی ایسے سولر پینلز کی تیاری میں پیشرفت کی ہے جو رات کو بھی بجلی پیدا کرسکتے ہیں۔

جی ہاں واقعی امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی نے ایسے سولر پینل کو تیار کیا ہے جو رات کو بھی بجلی پیدا کرسکتا ہے۔

اس مقصد کے لیے انہوں نے ریڈی ایٹیو کولنگ کو استعمال کیا ہے۔

بنیادی طور پر ریڈی ایٹیو کولنگ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے جس میں حرارت کو منعکس یا خارج کرکے اشیا کو ٹھنڈا کیا جاتا ہے۔

خاص طور پر رات کو قدرتی ریڈی ایٹیو کولنگ کا عمل زیادہ متحرک ہوتا ہے جس دوران زمین کی جانب سے انفراریڈ انرجی کو خلا کی جانب خارج کیا جاتا ہے، جس دوران کسی شے اور اس کے اردگرد کی فضا کا درجہ حرارت مختلف ہوتا ہے، جسے بجلی پیدا کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اس عمل کو مدنظر رکھتے ہوئے ماہرین نے تھرمو الیکٹرک جنریٹرز کو عام کمرشل سولر پینلز سے منسلک کرکے زمین کی جانب سے خارج کی جانے والی حرارت سے کچھ مقدار میں بجلی پیدا کرنے میں کامیابی حاصل کی۔

انہوں نے پینلز میں بھی تبدیلیاں کی تھیں تاکہ رات کو فی اسکوائر میٹر 50 ملی واٹس بجلی کا حصول ممکن ہوسکے۔

واضح رہے کہ عموماً سولر پینلز کی جانب سے دن کی روشنی میں فی اسکوائر 200 واٹس بجلی پیدا کی جاتی ہے، یعنی رات کو پیدا ہونے والی بجلی کی مقدار بہت کم تھی۔

مگر اتنی بجلی کو بھی چھوٹی ڈیوائسز جیسے ایل ای ڈیز اور سنسرز کو توانائی فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی تحقیقی ٹیم کے قائد Shanhui Fan نے بتایا کہ اگرچہ اس طریقہ کار سے بہت کم توانائی پیدا ہوتی ہے، مگر اس میں نمایاں بہتری کا امکان موجود ہے۔

یہ طریقہ کار رات کو اسی وقت کام کرسکتا ہے جب آسمان صاف ہو کیونکہ بادل انفراریڈ توانائی کو واپس زمین کی جانب بھیج دیتے ہیں۔

مگر ماہرین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیقی کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مخصوص میٹریلز اور تھرمو الیکٹرک کی افادیت کی جانچ ہوسکے جس سے مناسب مقدار میں توانائی کے حصول میں مدد مل سکے گی۔

یعنی ابھی ایسے سولر پینلز کو گھروں میں استعمال کرنے کے لیے کچھ عرصے تک انتظار کرنا ہوگا۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More