اے پی ڈھلوں اور دلجیت دوسانجھ کو بادشاہ نے متحد رہنے کا مشورہ کیوں دیا؟

اردو نیوز  |  Dec 24, 2024

انڈین پنجابی سنگرز اے پی ڈھلوں اور دلجیت دوسانجھ حالیہ دنوں میں انڈیا بھر میں اپنے کنسرٹس کر رہے ہیں۔

اے پی ڈھلوں اور دلجیت دوسانجھ کی مقبولیت جہاں سوشل میڈیا پر کروڑوں میں ہے وہیں ان دونوں سپرسٹارز کے کنسرٹس بھی اپنے عروج پر جا رہے ہیں۔

تاہم حال ہی میں دلجیت دوسانجھ اور اے پی ڈھلوں کنسرٹس کے دوران ایک دوسرے کے خلاف شکوے شکایات کرتے دکھائی دیے ہیں جس کے بعد انڈین پنجابی میوزک انڈسٹری میں مبینہ طور پر تقسیم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

ان شکوے شکایات کا آغاز دلجیت دوسانجھ کے اندور میں منعقد کیے گئے کنسرٹ کے دوران ہوا جب انہوں نے اے پی ڈھلوں اور کرن اوجلا کے لیے سٹیج پر نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

دلجیت دوسانجھ نے دوران کنسرٹ کہا کہ ’میرے اور دو بھائیوں نے ٹور (کنسرٹس) شروع کیا ہے، کرن اوجلا اور اے پی ڈھلوں نے، اُن کے لیے بھی نیک تمنائیں۔‘

اس کے بعد چندی گڑھ میں ہونے والے کنسرٹ کے دوران اے پی ڈھلوں نے دلجیت دوسانجھ پر انسٹاگرام پر بلاک کرنے کا الزام لگایا۔

اے پی ڈھلوں نے کنسرٹ کے دوران کہا کہ ’بھائی میری ایک چھوٹی سی بات سنیں۔ پہلے مجھے انسٹاگرام پر اَن بلاک کریں اور پھر مجھ سے بات کریں۔‘ 

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں اس بارے میں بات نہیں کرنا چاہتا کہ کون سی مارکیٹنگ کی جا رہی ہے لیکن پہلے مجھے اَن بلاک کریں۔ میں تین برسوں سے کام کر رہا ہوں۔ آپ نے مجھے کسی تنازعے میں دیکھا؟‘

اس کے بعد دلجیت دوسانجھ نے فوری طور پر انسٹاگرام پر جواب دیا کہ ’میں نے آپ کو کبھی بلاک نہیں کیا۔ میرے پنگے حکومتوں کے ساتھ ہو سکتے ہیں، فنکاروں کے ساتھ نہیں۔‘

دونوں سنگرز کے درمیان اس رنجش کے سامنے آنے پر پنجابی ریپر بادشاہ نے بغیر نام لیے دونوں کو متحد رہنے کا پیغام دے دیا ہے۔

اپنی انسٹاگرام سٹوری پر بادشاہ نے لکھا کہ ’براہ کرم وہ غلطیاں نہ دہرائیں جو ہم نے کی ہیں۔ یہ دنیا حاصل کرنے کے لیے ہماری ہے۔‘ 

انہوں نے مزید کہا کہ ’وہ کہتے ہیں کہ اگر آپ تیز جانا چاہتے ہیں تو اکیلے جائیں لیکن اگر آپ بہت آگے جانا چاہتے ہیں تو ایک ساتھ مل کر جائیں۔ متحد رہیں۔‘

خیال رہے کہ دلجیت دوسانجھ کا دل لُومیناٹی ٹور 29 دسمبر کو انڈیا میں اختتام پذیر ہوگا جبکہ اے پی ڈھلوں کا دی براؤن پرنٹ ٹور 21 دسمبر کو ختم ہوا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More