بیگیج رولز میں ترمیم واپس: اب اوورسیز پاکستانی کتنے موبائل فون لا سکتے ہیں؟

اردو نیوز  |  Dec 10, 2024

پاکستان میں ٹیکس اکٹھا کرنے کے ذمے دار ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اوورسیز پاکستانیوں کے ایک سے زائد موبائل فون لانے پر پابندی کی تجویز پر کچھ ہی گھنٹوں بعد عمل درآمد روک دیا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے اوورسیز پاکستانیوں پر ایک سے زائد موبائل فون لانے پر پابندی کی تجویز پر عمل درآمد روکتے ہوئے ہدایات دی ہیں کہ اس پر مزید غور و خوض کے بعد ترمیم لائی جائے۔

منگل کو ایف بی آر کے حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ چیئرمین نے کسٹمز بیگیج رولز 2006 میں مجوزہ ترامیم واپس لینے کی ہدایت کی ہے، اور فوری طور پر ایک سے زائد موبائل فون لانے پر پابندی کی تجویز پر عمل درآمد روک دیا ہے۔

اس کے ساتھ چیئرمین نے 1200 ڈالر سے زائد مالیت کی کمرشل اشیا پر پابندی کی تجویز بھی واپس لینے کا حکم دیا اور ترامیم کو مشاورت کے بعد دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مجوزہ ترامیم واپس کیوں لی گئی ہیں؟ایف بی آر حکام کے مطابق مجوزہ ترامیم کا مقصد پاکستان میں درآمدات کی حوصلہ شکنی کرنا اور عام شہریوں اور کاروباری افراد میں تفریق قائم کرنا تھا۔ ان ترامیم کے ذریعے عام مسافروں کی بیرون ملک سے تجارتی سامان کی پاکستان میں ترسیل روکنا بھی ایک مقصد تھا۔

تاہم ترامیم سامنے آنے کے بعد یہ تاثر قائم ہوا کہ ایف بی آر اوورسیز پاکستانیوں کے حوالے سے سخت اقدامات لے رہا ہے۔ جس وجہ سے ان ترامیم پر عمل درآمد روکتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان پر مزید غور و خوض کیا جائے گا۔ مستقبل قریب میں یہ ترامیم اس طریقے سے نافذ کی جائیں گی کہ اوورسیز پاکستانیوں کو اپنے خلاف کسی قسم کا کوئی اقدام محسوس نہ ہو۔

اب اوورسیز پاکستانی کتنے فون لا سکیں گے؟موجودہ قوانین کے تحت بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی دو موبائل فون لانے کی اجازت برقرار رہے گی۔

اس حوالے سے ایف بی آر حکام نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ’پی ٹی اے اور ایف بی آر کے قوانین کے مطابق پاکستان میں کوئی بھی فون رجسٹرڈ ہوئے بغیر نہیں چل سکتا، البتہ حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کو یہ سہولت دی ہے کہ وہ یا کوئی غی ملکی پاکستان آتا ہے تو ایسے میں ان کا فون 120 دن یعنی چار ماہ تک پاکستانی موبائل نیٹ ورکس پر چل سکتا ہے۔ اس کے بعد اس فون میں سم کام نہیں کرے گی۔ اس لیے بیرون ملک سے آنے والے ہر فون کو رجسٹرڈ کرانا ناگزیر ہے۔‘

چیئرمین ایف بی آر نے 1200 ڈالر سے زائد مالیت کی کمرشل اشیا پر پابندی کی تجویز بھی واپس لینے کا حکم دیا ہے۔ (فائل فوٹو: اے پی پی)حکام کے مطابق ’اوورسیز پاکستانیوں کو وطن واپسی پر اپنے ذاتی موبائل فون کے علاوہ ایک نیا فون لانے کی بھی اجازت ہے البتہ اس کی رجسٹریشن لازمی ہے۔‘

دوسری جانب موبائل ڈیلر شاہد مدثر کا کہنا تھا کہ ’وہ موبائل فون جو بیرون ملک سے درآمد ہو کر آتے ہیں اور انہیں جب پی ٹی اے کے ذریعے رجسٹرڈ کروایا جاتا ہے تو اس ڈبے پر پی ٹی اے کی مہر لگ جاتی ہے، اور اس موبائل کی قیمت میں ٹیکس اور ڈیوٹیز شامل ہو جاتی ہیں۔ چونکہ وہ درآمدی ڈیوٹی ہوتی ہے اس لیے قیمت بہت زیادہ نہیں بڑھتی البتہ اگر کوئی شہری بیرون ملک سے خود فون خرید کر لائے اور ازخود پی ٹی اے کی رجسٹریشن فیس اور کسٹم ڈیوٹی ادا کرے تو قیمت تقریباً دوگنی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد بیرون ملک سے فون کم ہی لاتی ہے۔‘

ایف بی آر حکام سے جب استفسار کیا گیا کہ اگر کوئی شہری پاکستان سے جائے اور اس کے پاس اپنا فون موجود ہو تو وہ بیرون ملک سے واپسی پر وہ کتنے فون لا سکتا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ’موجودہ قانون کے مطابق اپنے ذاتی استعمال کے فون کے علاوہ ایک فون ہی لایا جا سکتا ہے البتہ اس پر عائد ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی ادا کرنا ہوگی بصورت دیگر وہ فون سم کے لیے قابل استعمال نہیں ہو گا۔‘

بیگیج رولز میں کیا ترمیم تجویز کی گئی تھیں؟ایف بی آر نے حالیہ ترامیم میں تجویز دی تھی کہ مسافر اپنے ذاتی موبائل کے علاوہ ایک سے زائد موبائل فون نہ لا سکیں گے اور 1200 ڈالر سے زائد مالیت کا سامان لانے پر پابندی عائد ہو۔

ان ترامیم کا مقصد بیرون ملک سے موبائل فون لا کر مقامی مارکیٹ میں فروخت کے رجحان کو روکنا تھا۔

شاہد مدثر کے مطابق اگر کوئی شہری بیرون ملک سے خود فون خرید کر لائے اور پی ٹی اے کی رجسٹریشن فیس اور کسٹم ڈیوٹی ادا کرے تو قیمت تقریباً دوگنی جاتی ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)مسودے کے مطابق اگر کوئی مسافر ذاتی استعمال کے علاوہ ایک سے زیادہ موبائل فون لائے گا تو وہ ایئرپورٹ پر ضبط کر لیا جائے گا۔ اسی طرح اگر سامان کی مجموعی مالیت 1200 ڈالر سے تجاوز کرے تو وہ بھی ڈیوٹیز ادا کرنے کے باوجود ضبط کیا جا سکتا ہے۔

تاہم موبائل فون کے معاملے میں مالیت کی بجائے تعداد کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ ذاتی استعمال سے زائد موبائل فونز چاہے ان کی مالیت 1200 ڈالر سے زیادہ ہو یا کم، ضبط کیے جائیں گے۔

ایف بی آر نے وضاحت کی ہے کہ موبائل فون کے کاروبار سے منسلک افراد پہلے سے موجود قوانین کے تحت موبائل فونز درآمد کر سکتے ہیں، اور ان پر ان نئے قواعد کا اطلاق نہیں ہو گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More