’ڈی ایس پی سراج تو شعیب اختر کے شاگرد نکلے‘

بی بی سی اردو  |  Dec 07, 2024

Getty Images

کرکٹ میں اگر فاسٹ بولر تیز رفتار گیند کروائے، بلے بازوں کو آنکھیں دکھائے اور پھر پویلین جاتے ہوئے ان پر جملے کسے تو مداح اس سب سے ہمیشہ سے محظوظ ہوتے آئے ہیں۔

اس کھیل میں یہ سب پاکستانی فاسٹ بولر شعیب اختر آئے روز کرتے دکھائی دیتے تھے، آسٹریلوی بولرز بھی سلیجنگ کے ماہر رہے ہیں لیکن یہ سب جب کوئی انڈین فاسٹ بولر کرے تو دھوم مچ جاتی ہے۔

ایسا ہی کھ ایڈیلیڈ میں کھیلے جانے والے انڈیا اور آسٹریلیا کے ٹیسٹ میچ میں بھی دیکھنے کو ملا، لیکن بولر جسپریت بمرا نہیں بلکہ محمد سراج تھے۔

ٹیسٹ میچ کے پہلے روز صرف 180 رنز پر آؤٹ ہونے والی انڈین ٹیم کی نظریں اپنے فاسٹ بولرز پر تھیں جنھوں نے پرتھ ٹیسٹ میں بھی عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے انڈیا کی جیت یقینی بنائی تھی۔

ایسے میں فاسٹ بولر محمد سراج جو عموماً 130 سے 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کرتے ہیں نے ایک ایسی گیند کروائی جس نے سب کو چونکا دیا۔

ٹی وی سکرینز پر ان کی گیند کی رفتار 181 کلومیٹر فی گھنٹہ نظر آنے لگی اور پھر کچھ ہی دیر میں یہ واضح ہو گیا کہ انھوں نے شعیب اختر کا ریکارڈ نہیں توڑا بلکہ یہ ایک تکنیکی مسئلہ تھا۔

Getty Images

خیال رہے کہ دنیا کے پاکستانی فاسٹ بولر شعیب اختر کو دنیا کا تیز ترین فاسٹ بولر کہا جاتا ہے اور ان کی تیز ترین گیند کی رفتار161.3 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی جو انھوں نے انگلینڈ اور پاکستان کے درمیان کھیلے گئے ورلڈ کپ میچ میں کروائی تھی۔

ان کے علاوہ آسٹریلیا کے بریٹ لی اور شان ٹیٹ بھی انتہائی برق رفتار گیندیں کروا چکے ہیں۔ کرکٹ براڈکاسٹنگ میں جدت آنے کے بعد سے بولرز کی گیندوں کی رفتار ٹی وی پر دکھائی جاتی رہی ہے لیکن 90 کی دہائی میں اس کے آغاز کے بعد سے یہ سہولت تمام میچوں کے لیے دستیاب نہیں رہی۔

اس لیے یہ دعویٰ کہ کس کی بولنگ زیادہ تیز رفتار ہے، صرف ان ہی میچوں کی بنیاد پر کیا جاتا ہے جن کا ریکارڈ دستیاب ہے۔

خیر ابھی یہ بحث اور تکنیکی مسئلے پر بات چل ہی رہی تھی کہ محمد سراج نے مارنس لبوشین کی طرف غصے سے گیند اچھال دی۔ سراج اب کی بار غصے کی وجہ یہ تھی کہ وہ اپنے رن اپ پر بھاگ کر جب امپائر کے عین قریب آ گئے تو لبوشین پیچھے ہٹ گئے۔ سراج کو یہ بات ناگوار گزری اور انھوں نے گیند وکٹوں کی جانب دے ماری۔

بعد میں ری پلے میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گیند کروائے جانے دوران ایک شخص سٹینڈز میں بیئر پائپ لے کر جا رہا تھا۔

بات یہاں ختم نہیں ہوئی، اگلے روز جب آسٹریلوی بلے باز ٹریوس ہیڈ نے ایک جارحانہ سنچری بنا چکے تھے اور اب میچ انڈیا سے دور لے کر جا رہے تھے تو بلآخر سراج نے بولڈ کر دیا۔

جب ہیڈ پویلین واپس جانے لگے تو سراج نے انھیں غصے سے کچھ کہا، ہیڈ نے انھیں جواب دیا اور پھر سراج نے انھیں پویلین جانے کے لیے کہا۔ ہیڈ اس وقت تک 4 چھکوں اور 17 چوکوں کی مدد سے 140 رنز بنا چکے تھے۔

جب وہ واپس باؤنڈری پر فیلڈنگ کے لیے آئے تو ان پر آسٹریلوی مداحوں کی جانب سے آوازیں بھی کسی گئیں۔

خیال رہے کہ سراج کے سپیل کے دوران ہیڈ نے ان کے خلاف جارحانہ بیٹنگ کی تھی اور سراج نے ایک موقع پر ان کا کیچ بھی ڈراپ کیا تھا۔

تقسیم ہند کے خون خرابے کے باوجود انڈیا کی آسٹریلیا میں پہلی ٹیسٹ سیریز جو منسوخ ہوتے ہوتے رہ گئیانڈیا کی پرتھ ٹیسٹ میں جیت: ’جیسوال کو آسٹریلیا کا سلیوٹ‘جے شاہ 35 سال کی عمر میں دنیائے کرکٹ کے سب سے طاقتور آدمی کیسے بنےکروڑوں کا کمرشل ٹائم اور اربوں کی سرمایہ کاری: پاکستان اور انڈیا کا میچ براڈکاسٹرز کے لیے اتنا اہم کیوں ہے؟

سوشل میڈیا پر انھیں ’ڈی ایس پی سراج‘ کا نام دیا جا رہا ہے اور اکثر انڈین صارفین انھیں شاباش دی جا رہی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ تیلنگانا میں انھیں اعزازی طور پر تیلنگانا پولیس میں ڈی ایس پی کا عہدہ دیا گیا تھا۔

جب ان کی بولنگ کی رفتار 181.3 سکرین پر دکھائی گئی تو صارفین کی جانب سے اس کے سکرین شاٹ لے کر شیئر کیے جا رہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’ڈی ایس پی سراج اب شعیب اختر کو پیچھے چھوڑنے والے ہیں۔‘

اکثر صارفین کی جانب سے محمد سراج کی جانب سے ٹریوس ہیڈ کو 140 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد ان پر برہمی کا مظاہرہ کرنا پسند نہیں آیا۔

ایک صارف ادتیا ساہا نے کہا کہ ’مجھے سراج کا یہ انداز بہت پسند آیا ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ کچھ لوگوں کو اس سے بھی مسئلہ ہو گا۔‘

اس پر ان کو جواب دیتے ہوئے راہل نامی صارف نے کہا کہ ’وہ 140 پر آؤٹ ہوئے تھے 14 پر نہیں۔‘ ایک صارف نے لکھا کہ ’بطور فاسٹ بولر یہ اس لیے بھی فطری ردِ عمل تھا کیونکہ سراج نے آج کچھ زیادہ اچھی بولنگ نہیں کی اور ہیڈ کا کیچ بھی چھوڑا تھا۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ ’جارحانہ انداز بولنگ میں دکھانا چاہیے نہ کہ کیمرہ کے لیے۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ ’یہ جارحانہ انداز انڈیا کے فاسٹ بولرز میں گذشتہ 40 سالوں میں دیکھنے کو نہیں ملتا تھا۔ تاہم اب کوہلی کے بعد سراج میں بھی جارحانہ انداز اپنا لیا ہے۔ یہ تو راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر کے شاگرد نکلے۔‘

ماضی میں شعیب اختر بھی سراج کی بولنگ کی تعریف کر چکے ہیں۔

’اربوں کی آئی پی ایل نیلامی عربوں میں‘: رشبھ پنت اور شریاس ایئر کے لیے فرنچائزز ریکارڈ رقم دینے کے لیے کیوں تیار ہوئےجے شاہ 35 سال کی عمر میں دنیائے کرکٹ کے سب سے طاقتور آدمی کیسے بنےانڈیا کی پرتھ ٹیسٹ میں جیت: ’جیسوال کو آسٹریلیا کا سلیوٹ‘کروڑوں کا کمرشل ٹائم اور اربوں کی سرمایہ کاری: پاکستان اور انڈیا کا میچ براڈکاسٹرز کے لیے اتنا اہم کیوں ہے؟احمد آباد کا تاریخی ٹیسٹ میچ: جب عمران خان نے انڈین شائقین کے پتھراؤ پر فیلڈرز کو ہیلمٹ پہنا دیےتقسیم ہند کے خون خرابے کے باوجود انڈیا کی آسٹریلیا میں پہلی ٹیسٹ سیریز جو منسوخ ہوتے ہوتے رہ گئی
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More