کمپنی، روڈ، ساتھیہ اور یووا جیسی ہٹ فلموں کے ساتھ شاندار عروج حاصل کرنے والے بالی وڈ اداکار وویک اوبرائے انڈسٹری کی اندرونی سیاست کا شکار ہو گئے ہیں اور کاروبار کو متبادل پیشے کے طور پر اختیار کرنے پر مجبور ہیں۔انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق ایک انٹرویو میں وویک اوبرائے نے بتایا کہ فلم ’شوٹ آؤٹ ایٹ لوکھنڈ والا‘ میں ان کا گانا ’گنپت‘ وائرل ہونے کے بعد بھی انہیں 14 سے 15 ماہ تک گھر پر بیٹھنا پڑا۔وویک نے بالی ووڈ کے ’لابی‘ کلچر کو مورد الزام ٹھہرایا جس نے ان کے کیریئر کو متاثر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’میں نے 22 برسوں میں تقریباً 67 پروجیکٹس کیے ہیں، لیکن انڈسٹری ایک بہت ہی غیر محفوظ جگہ ہے۔ آپ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں، ایوارڈز جیت رہے ہیں، اور ایک اداکار کے طور پر اپنا کام کر رہے ہیں، لیکن اس کے ساتھ ہی آپ کو بغیر کسی وجہ کے کام نہیں مل سکتا۔‘’2007 کے بعد جب میں نے شوٹ آؤٹ ایٹ لوکھنڈ والا کی تو میں نے ایوارڈز جیتے، اس لیے مجھے بہت ساری آفرز کی توقع تھی۔ لیکن فلم کی کامیابی کے بعد میں 14 سے 15 ماہ تک گھر پر بیٹھا رہا۔‘ان کے مطابق ’2009 میں فیصلہ کیا کہ مجھے اس پر مکمل انحصار نہیں کرنا چاہیے بلکہ اپنی معاشی آزادی حاصل کرنی چاہیے۔ میں ایسی صورتحال میں نہیں رہنا چاہتا تھا جہاں ایک لابی آپ کے مستقبل کا فیصلہ کرے۔‘وویک نے اپنے پیشے کو تبدیل کرنے کی ہمت کی اور کاروبار نے انہیں مالی آزادی حاصل کر کے مشکل حالات سے نمٹنے میں مدد کی۔’کاروبار ہمیشہ سے ایک پلان بی تھا اور میں نے فیصلہ کیا کہ سنیما میرا جنون ہو گا۔ میری روزی روٹی میرا کاروبار ہونا چاہیے، جس نے مجھے اپنی آزادی حاصل کرنے اور لابیوں کے اس جال سے نکلنے میں مدد کی۔‘یہ پہلی بار نہیں ہے جب وویک نے پیشہ ورانہ مشکلات کی بات کی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے انٹرٹینمنٹ لائیو کو بتایا تھا کہ ’مجھے ٹرولنگ، عوامی تذلیل اور پیشہ ورانہ سبوتاژ کا سامنا کرنا پڑا۔ میرے دستخط کرنے کے بعد پروجیکٹس مجھ سے چھین لیے گئے، اور مجھے انڈرورلڈ کی طرف سے دھمکیاں موصول ہوئیں پولیس کو مجھے ایک مسلح گارڈ اور بندوق فراہم کرنا پڑی۔‘