زحل پانی پر کیوں تیر سکتا ہے؟ ماہرین نے زمین سے کئی گنا بڑے سیارے کی حیرت انگیز خصوصیت بیان کردی

ہماری ویب  |  Dec 05, 2024

نظام شمسی کے راز ہمیشہ سے حیرت انگیز ہیں، اور ان آٹھ سیاروں میں سے ہر ایک اپنی خاصیت کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ عطارد سے نیپچون تک، ہر سیارہ ایک منفرد دنیا پیش کرتا ہے، لیکن زحل ایک ایسا سیارہ ہے جو واقعی باقی سب سے مختلف ہے۔

زحل، جو سورج سے چھٹا اور نظام شمسی کا دوسرا سب سے بڑا سیارہ ہے، اپنی مشہور "چھلّوں کی دنیا" کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ اس کے شاندار حلقے، جو برف اور ملبے کے ذرات سے بنے ہیں، اسے خوبصورتی کی ایک الگ پہچان دیتے ہیں۔ لیکن زحل کی خصوصیات یہیں ختم نہیں ہوتیں۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ واحد سیارہ ہے جو پانی پر تیر سکتا ہے؟ جی ہاں، اگر تصور کریں کہ کائنات میں ایک دیوہیکل باتھ ٹب ہو اور تمام سیاروں کو اس میں ڈال دیا جائے، تو سات سیارے فوراً ڈوب جائیں گے، مگر زحل پانی کی سطح پر مزے سے تیرتا ہوا نظر آئے گا۔

اس کی یہ خاصیت اس کی کم کثافت کی وجہ سے ہے۔ زحل کی اوسط کثافت صرف 0.7 گرام فی مکعب سینٹی میٹر ہے، جو پانی کی کثافت (1 گرام فی مکعب سینٹی میٹر) سے بھی کم ہے۔ زحل کا جسم تقریباً مکمل طور پر ہائیڈروجن اور ہیلیم گیس سے تشکیل پایا ہے، جو اسے دیگر سیاروں کے مقابلے میں نہایت ہلکا بناتا ہے۔

زحل کی یہ انفرادیت اسے نظام شمسی کے دیگر ارکان سے الگ مقام عطا کرتی ہے۔ اس کے حلقے، جو برفیلے اور چٹانی ذرات سے جڑے ہوئے ہیں، نہ صرف فلکیات دانوں بلکہ عام افراد کے لیے بھی ہمیشہ کشش کا باعث رہے ہیں۔ یہ سیارہ ہمیں بتاتا ہے کہ ہماری کائنات کتنی متنوع، پراسرار، اور حیران کن ہے۔

کیا آپ زحل کو ایک "خلائی معجزہ" نہیں کہیں گے؟

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More