اگرآپ بھی چیٹ جی پی ٹی سے راز شیئر کرتے ہیں تو ہوجائیں ہوشیار!۔ کیونکہ یہ عمل کسی بھی وقت آپ کے اپنے ہی خلاف استعمال ہوسکتاہے۔
اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹو سام آلٹمین نے اس سلسلے میں خبردار کردیاہے۔ ان کاکہناہے کہ صارفین کو اس ٹیکنالوجی سے اپنی نجی اورحساس معلومات شیئر کرنے میں احتیاط برتنی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ اے آئی سے بات کے وقت بھی ویسی ہی احتیاط کریں جیسی آپ کسی وکیل یا ڈاکٹر سے میں برتتے ہیں۔
یہ بات انہوں نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہی۔ ان کہناتھاکہ نوجوان چیٹ جی پی ٹی کوتھراپسٹ یا لائف کوچ کے طور پر استعمال کرنے لگے ہیں۔
ان کا کہناتھاکہ وہ رشتوں کے مسائل یاذاتی الجھنوں پر رہنمائی چاہتے ہیں۔
سام آلٹمین نے خبردار کیاکہ انہیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ چیٹ جی پی ٹی کے ساتھ گفتگو قانونی تحفظ میں نہیں آتی۔
انہوں نے زور دیا کہ اے آئی چیٹ بوٹس کے ساتھ کی جانے والی بات چیت کو قانونی تحفظ حاصل نہیں ہوتا۔
لہٰذا اگر کبھی کوئی قانونی کارروائی یا مقدمہ درپیش آ جائے تو یہ ریکارڈ پیش کیا جا سکتا ہے۔
ان کامزید کہناتھاکہ صارفین چیٹ جی پی ٹی پر ضرورت سے زیادہ انحصار کرنے لگے ہیں۔
سام آلٹمین نے صارفین کو مشورہ دیا کہ چیٹ جی پی ٹی کو بطورمفید ٹول استعمال کریں۔ انہوں نے حساس معاملات اور گہرے راز شیئر کرنے سے گریز کی ہدایت کی۔