پاکستان کے برآمدی شعبے نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا، پاکستانی ساختہ ٹریکٹرز کی پہلی کھیپ گزشتہ روز تنزانیہ پہنچ گئی۔
وزارت تجارت کے جاری اعلامیہ کے مطابق یہ پیش رفت وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، سیکرٹری کامرس جواد پال، ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) کے چیف ایگزیکٹو زبیر ملٹی والا اور سیکرٹری ٹی ڈی اے پی شہریار تاج کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔
درآمدی عمل کو کینیا میں پاکستان کے ہائی کمیشن نے خاص طور پر نیروبی میں سہولت فراہم کی جہاں ہائی کمشنر ابرار حسین اور کمرشل قونصلر عدیلہ یونس نے کینیا، تنزانیہ میں مقیم مسائی ٹریکٹا کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ لین دین کو کامیاب بنانے کے لیے قریبی تعاون کیا۔
پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
مسائی ٹریکٹا کمپنی لمیٹڈ، جس نے حال ہی میں تنزانیہ میں اپنا ٹریکٹر ڈسٹری بیوشن ہیڈ آفس کھولا ہے، تنزانیہ میں پاکستانی اے ٹی ایس ٹریکٹرز کی تقسیم اور پورے خطے میں ممکنہ طور پر مزید توسیع کرنے میں کلیدی شراکت دار بن گیا ہے۔
یہ ٹریکٹر لاہور میں واقع ایک معروف مینوفیکچرنگ کمپنی پاک ٹریکٹرز ہاؤس سے درآمد کیے گئے ہیں، توقع ہے کہ ان ٹریکٹرز کی آمد سے مشرقی افریقہ میں پاکستان کے برآمدی پورٹ فولیو کو تقویت ملے گی اور تنزانیہ اور پڑوسی ممالک کو ٹریکٹر کی برآمدات میں اضافے کے امکانات کھل جائیں گے۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے سرکاری حکام، ٹی ڈی اے پی اور نیروبی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے درمیان باہمی تعاون کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تجارتی پیش رفت نہ صرف پاکستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو سپورٹ کرتی ہے بلکہ افریقی منڈی میں ملک کے تشخص کوبھی بڑھاتی ہے۔