مقابلۂ حسن میں شریک پاکستانی ماڈل روما مائیکل پر تنقید: ’آپ بکنی شو میں حجاب کی توقع کیوں کرتے ہیں‘

بی بی سی اردو  |  Oct 25, 2024

پاکستانی اداکارہ اور ماڈل روما مائیکل گذشتہ دنوں تھائی لینڈ میں ہونے والے ’مس گرینڈ انٹرنیشنل‘ کے مقابلوں میں حصہ لینے کی دوڑ میں موجود تھیں۔

’مسِ گرینڈ انٹرنیشنل‘ کی ویب سائیٹ کے مطابق اس مقابلے کا فائنل آج (25 اکتوبر) کو ہو گا جبکہ روما مائیکل ’ٹاپ 10‘ شرکا کی فہرست میں موجود نہیں ہیں۔

پاکستان کے سوشل میڈیا پر اُن کا نام ان مقابلوں کے ایک راؤنڈ میں پہنے جانے والے لباس کی وجہ سے زیرِ گردش ہے اور اسی کی وجہ سے انھیں ٹرول کیا جا رہا ہے۔

اس کی ابتدا اُس وقت ہوئی جب روما نے گذشتہ دنوں مقابلے کے ایونٹ ’سوئمنگ کاسٹیوم‘ کے دوران بنائی گئی اپنی ایک ویڈیو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کی جس میں وہ بِکنی میں ملبوس ہیں اور اپنا تعارف کروا رہی ہیں۔

اس ویڈیو پر تنقید اس حد تک بڑھی کہ انھیں اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے اسے ڈیلیٹ کرنا پڑا۔

اپنی اُس ویڈیو میں روما مائیکل نے اس راؤنڈ کی مناسبت سے بکنی پہنی ہوئی ہے اور یہی بات سوشل میڈیا پر صارفین کے درمیان موضوع بحث ہے۔

پاکستان جیسے قدامت پسند معاشرے میں مقابلہ حسن کے ان راؤنڈز میں حصہ لینا کبھی بھی آسان نہیں رہا ہے۔ ابھی پچھلے سال کی ہی بات ہے جب ایریکا رابن نے مس یونیورس کے مقابلے میں حصہ لیا اور اُن پر ہونے والی تنقید میں صرف سوشل میڈیا صارفین ہی نہیں بلکہ بعض پاکستانی سیاستدان بھی شامل رہے تھے۔ یہ تنقید کے جواب میں ایریکا نے کہا کہ ’مجھے پاکستان کی نمائندگی کر کے انتہائی خوشی ملی لیکن مجھے سمجھ نہیں آئی کہ اتنا شدید ردعمل کہاں سے اور کیوں آ رہا ہے۔‘

یاد رہے کہ مس گرینڈ انٹرنیشنل کے مقابلے تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک میں ہو رہے ہیں۔ مس گرینڈ انٹرنیشنل بیوٹی مقابلہ کا تاج ’گولڈن کراؤن‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

اس مقابلے میں دنیا بھر سے شریک خواتین میں سے کس کے سر پر ’مس گرینڈ‘ کا تاج سجے کا اس کا فیصلہ آج ( 25 اکتوبر) فائنل راؤنڈ میں ہو گا۔

بی بی سی کا رابطہ تاحال روما مائیکل سے تو نہ ہو سکا تاہم یوٹیوب پر موجود ان کے ایک پرانے انٹرویو میں انھوں نے پاکستانی خواتین کے مقابلہ حُسن میں حصہ لینے میں درپیش چیلینجز کے حوالے سے آواز اٹھائی تھی۔

’یہ 21 ویں صدی ہے‘

روما مائیکل کے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر موجود اُن کی تصاویر اور ویڈیوزمیں ان مقابلوں کے ابتدائی راؤنڈز کے علاوہ کلچرل راؤنڈز کی ویڈیو موجود ہیں۔

کلچرل راؤنڈ میں روما کاسنی رنگ کے لہنگے کے ساتھ چولی پہنے ریمپ پر واک کرتی نظر آئیں، جس کے بعد انھوں نے پنجابی رقص کے سٹیپس بھی پیش کیے۔

کئی صارفین نے روما کے لباس کو پاکستانی ثقافت کے منافی قرار دیا تو وہیں کچھ صارفین ایسے بھی ہیں جنھوں نے روما کی نہ صرف پاکستان کی نمائندگی کرنے پر ہمت افزائی کی بلکہ تنقید کرنے والوں کو بھی اپنی دانست میں احساس دلانے کی کوشش کی۔

کشمیرہ میر نامی صارف نے لکھا کہ ’یہ بالکل بھی پاکستانی نہیں لگتا، سب سے پہلے ڈانس، یہ بالی وڈ سے متاثر ہے۔ دوسرا لباس، ایسے کپڑے پاکستانی کلچر نہیں اور تیسرا ان کے سر پر موجود زیور جو انڈیا سے متاثر ہے۔‘

ایک صارف نے ایکس پر لکھا کہ ’ان کا نام روما مائیکل ہے اور یہ 21ویں صدی ہے۔‘

سلمیٰ یوسف نامی صارف نے لکھا کہ ’سارے آئینی ترمیم چھوڑ کر روما مائیکل کے پیچھے پڑ گئے ہیں۔۔۔‘

روما مائیکل نے اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر اس ایونٹ کی جو تصاویر شیئر کیں ان پر بہت سے صارفین نے ان کے گریس کو سراہا۔

عثمان نامی صارف نے ان کی تصویر کے نیچے لکھا کہ ’آپ نے پاکستان کا نام فخر سے بلند کیا۔ آخر کار کسی نے تو عالمی سطح پر ہونے والے ایسے مقابلوں میں شامل ہونے کی میں ہمت و جرات کی۔ مضبوط رہیں اور ٹرولز کو نطر انداز کریں۔‘

فہد بیگ نامی صارف نے روما مائیکل پر تنقید کرنے والوں کے لیے لکھا کہ ’آپ بکنی شو میں حجاب پہننے کی توقع کیوں کرتے ہیں۔‘

ایک اور صارف نے انسٹاگرام پر لکھا کہ ’پورا ملک تباہ ہے اور کسی کو پرواہ نہیں لیکن اس سے سب کو مسئلہ ہے۔‘

مِس یونیورس میں پاکستانی ماڈل اریکا: ’وہ سوچتے ہیں کہ میں سوئمنگ سوٹ میں مردوں کے سامنے پریڈ کروں گی‘’بڑی عمر کی عورت اپنی اپیل کھو نہیں دیتی‘: 71 سالہ زینت امان نوجوانوں میں کیوں مقبول ہو رہی ہیں؟مس یونیورس انڈونیشیا میں جنسی ہراسانی کی شکایت: ’جسم کا معائنہ بند کمرے میں کیا گیا لیکن وہاں مرد بھی موجود تھے‘ہتھ پنکھا، لہنگا چولی اور سر پر دوپٹہ، مس یونیورس مقابلے کی پہلی پاکستانی حسینہ ایریکا رابن

یاد رہے کہ مس گرینڈ انٹرنیشنل کی ویب سائٹ کے مطابق مقابلہ حسن کے ایونٹ میں ویلکم تقریب، سوئمنگ سوٹ اور نیشنل کاسٹیوم کے مقابلوں کے بعد ایوننگ گاؤن کے فائنل راؤنڈ میں کراؤن جیتنے والی ماڈل کے نام اور اعزازات کا اعلان ہو گا۔

مس گرینڈ انٹرنیشنل کی ویب سائٹ کے مطابق اس مقابلے میں میانمارکی ماڈل تیسو نیئن لگ بھگ 32 فیصد ووٹ حاصل کر کے اب تک سرِفہرست ہیں جبکہ انڈونیشیا کی نووا لیانا دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔

’پاکستان میں اتنے مواقع نہیں اور لوگ اتنا سپورٹ نہیں کرتے‘

پاکستانی ماڈل و اداکارہ روما مائیکل اس سے قبل مقامی میڈیا کو بتا چکی ہیں کہ ماضی میں وہ ’مس چارم پاکستان‘ اور ’مس گرینڈ پاکستان 2024‘ کا تاج اپنے سر پر پہننے کا اعزاز حاضل کر چکی ہیں۔

ماڈلنگ کے ساتھ ساتھ روما اداکاری بھی کرتی ہیں اور ڈرامہ سیریل ’تو زندگی ہے‘، ’تہہ دل‘ اور ’ پیاری نمو‘ کر نے کے ساتھ فلم ’دلی گیٹ‘ میں بھی نظر آ چکی ہیں۔

اکتوبر2023 میں ’الف ٹی وی‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں روما مائیکل نے اپنی زندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انھیں بچپن سے ہی ماڈلنگ کا شوق تھا اور اب تک وہ کافی کمرشلز میں کام کر چکی ہیں۔

بین الاقوامی مقابلہ حسن کے حوالے سے پاکستان میں تبدیل ہوتے ٹرینڈز کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں اتنے مواقع نہیں اور لوگ اتنا سپورٹ نہیں کرتے، جبکہ اکثر لوگوں کو اکثر پتا بھی نہیں ہوتا۔‘

اس پروگرام میں جب میزبان کی جانب سے بطور ماڈل کام کرنے کے چیلینجز کا سوال کیا گیا تو جواباً ان کا کہنا تھا کہ ’میرے لیے چیلینجز تو تھے۔ مس یونیورس میں جانے کا بچپن سے شوق تھا لیکن سوچتی تھی کہ کبھی موقع بھی ملے کہ نہیں کیونکہ پاکستانی لڑکیاں آسانی سے جا نہیں سکتیں۔‘

یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں کراچی شہر کی ایریکا رابن نے بھی پاکستان جیسے روایت پسند معاشرے سے تعلق رکھنے کے باوجود ’مِس یونیورس‘ میں پاکستان کی نمائندگی نمائندگی کی تھی اور ان کو بھی اس وقت کم و بیش ایسی ہی تنقید کا سامنا رہا تھا۔

ایریکا رابن کی نامزدگی پر تنقید کرنے والوں کا کہنا تھا کہ وہ ایک ایسے ملک کی نمائندگی کر رہی ہیں جو مقابلہ حُسن میں نمائندگی نہیں چاہتا۔ خاص طور پر مسلم اکثریت رکھنے والے ملک پاکستان میں جہاں خوبصورتی کے مقابلے شاذ ہی ہوتے ہیں۔

مِس یونیورس میں پاکستانی ماڈل اریکا: ’وہ سوچتے ہیں کہ میں سوئمنگ سوٹ میں مردوں کے سامنے پریڈ کروں گی‘ہتھ پنکھا، لہنگا چولی اور سر پر دوپٹہ، مس یونیورس مقابلے کی پہلی پاکستانی حسینہ ایریکا رابن’بڑی عمر کی عورت اپنی اپیل کھو نہیں دیتی‘: 71 سالہ زینت امان نوجوانوں میں کیوں مقبول ہو رہی ہیں؟مس انڈیا کا ٹائٹل جیتنے والی نندنی گپتا کون ہیں؟مس یونیورس انڈونیشیا میں جنسی ہراسانی کی شکایت: ’جسم کا معائنہ بند کمرے میں کیا گیا لیکن وہاں مرد بھی موجود تھے‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More