بیکڈ پچ پر سپنرز کا جادو: ’سارا دن انڈسٹریل پنکھے چلتے رہے، اب سپن ہونا تو بنتا ہے‘

بی بی سی اردو  |  Oct 24, 2024

Getty Images

راولپنڈی میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جا رہے تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کے آخری ٹیسٹ کے پہلے دن کے کھیل پر نظر دوڑائیں تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان کی پچ کو خشک کر کے سپنرز کے لیے سازگار بنانے کی حکمت عملی کام کر گئی ہے۔

پچ کو خشک کرنے والے ہیٹرز اور انڈسٹریل پنکھوں نے اپنا کمال دکھایا ہے اور پاکستانی سپنرز کی گھومتی گیندوں کے سامنے انگلینڈ کے بلے باز بے بس نظر آئے ہیں۔

جہاں پاکستانی سپنرز نے کھیل کے پہلے دن کھانے کے وقفے تک انگلینڈ کی پانچ وکٹیں حاصل کرکے آدھی ٹیم کو پویلین کی راہ دکھائی وہیں ساجد اور نعمان نے 42 اوورز کا سپیل کیا۔ اب خدا جانے یہ ملتان ٹیسٹ کا تجربہ تھا، ’بار بی کیو‘ پچ کا کمال یا انگلینڈ کی کمزوری کا فائدہ اٹھانا۔

مگر جو بھی ہو پاکستانی سپنرز کی اس غیر معمولی کارکردگی نے نا صرف شائقین بلکہ کرکٹر تجزیہ کاروں کو بھی حیران کیا ہے۔

اگرچہ انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو ان کے لیے ایک برے خواب کی طرح ثابت ہوا۔

انگلش ٹیم کی جانب سے اننگز کی شروعات بین ڈکٹ اور زیک کرالی نے کی اورٹیم کو 56 رنز کا آغاز فراہم کیا۔

بین ڈکٹ 52 رنز اور زیک کرالی 29 رنز بنانے کے بعد نعمان علی کا شکار بنے جس کے بعد دیگر تینوں بلے بازوں کو ساجد علی نے پویلین واپس بھیجا۔

اولی پوپ صرف تین رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ جو روٹ اور ہیری بروکس بھی صرف پانچ پانچ رنز بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹ گئے۔

Getty Images

انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس بھی صرف 12 رنز بنا سکے۔ ان کے بعد جیمی سمتھ نے گس ایٹکنسن کے ساتھ مل کر ٹیم کو کچھ سہارا دیا اور 105 رنز کی اہم پارٹنرشپ قائم کی، ایٹگنسن 39 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ کامیاب بلے باز جیمی سمتھ رہے جنھوں نے 89 رنز کی شاندار اننگرز کھیلی۔ ان کی اننگز میں چھ چھکے اور پانچ چوکے شامل تھے۔

پاکستان کے سپنرز ساجد حان اور نعمان علی نے انگلینڈ کی بیٹنگ کے خلاف اپنی دھاک بٹھائے رکھی اور پہلے سیشن میں 42 اوورز کروائے۔

پاکستان کی جانب سے بولنگ میں پہلی تبدیلی 42 اوورز کے بعد کی گئی جب زاہد محمود کو بولنگ کے لیے لایا گیا۔

ساجد خان نے ملتان ٹیسٹ کی طرح راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے دن شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے انگلینڈ کے چھ کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ نعمان علی تین اور زاہد محمود ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

پاکستان نے انگلینڈ کی ٹیم کو پہلی اننگرز میں 267 رنز تک محدود کر دیا۔

پاکستان کی جانب سے عبداللہ شفیق اور صائم ایوب نے اننگز کا آغاز کیا مگر پاکستانی اوپنرز بھی پاکستان کو اچھا آغاز فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں اور پاکستان کی اوپننگ جوڑی 45 کے مجموعے پرپویلین لوٹ چکی ہے۔

Getty Imagesانگلش ٹیم کے پاکستانی نژاد سپنرز: ’رضوان نے کہا لڑکے کو اُردو آتی ہے چلو ہم پشتو میں بات کریں‘پنڈی کی پچ اور دو بڑے پنکھے:’یہ ٹیکنالوجی پاکستان سے باہر نہیں جانی چاہیے‘ساجد خان: فوجی کا بیٹا جو ’ہر بار پرفارم کرنے پر ٹیم سے باہر ہو جاتا ہے‘غیر ملکی ٹیموں کو ہوم گراؤنڈ پر تگنی کا ناچ نچانے والے پاکستانی سپنرز کہاں گئے؟’بیکڈ پچ کی غیر یقینی اور سپنرز کا جادو‘

سوشل میڈیا پر جہاں ایک جانب پچ کی حکمت عملی پر بات کی جا رہی ہے وہیں ساجد خان اور نعمان علی کی بہترین بولنگ کی بھی تعریف کی جا رہی ہے۔

پاکستان وومن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان اور کرکٹ کمنٹیٹر عروج ممتاز خان نے پچ کی غیر یقینی پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’اسے پکا دیا گیا ہے اور صاف بھی کر دیا گیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ کب اور کتنی ٹرن کرتی ہے۔‘

https://twitter.com/uroojmumtazkhan/status/1849338765346533397

مگر جیسے ہی جمعرات کو کھیل کا آغاز ہوا تو پچ نے اپنا رنگ دکھانا شروع کر دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے پاکستانی سپنرز اپنی حکمت عملی کے تحت انگلش بلے بازوں کو قابو کرنے میں کامیاب دکھائی دیے۔

پاکستان کی وومن کرکٹر بسمہ فاروق نے ایکس پر دونوں کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’ساجد خان اور نعمان علی نے اب تک دونوں ٹیسٹ میچوں میں غیر معمولی کارکردگی دکھائی ہے۔‘

’آپ مہارت، منصوبہ بندی اور صحیح ذہنیت کے بغیر ٹاپ کلاس بیٹنگ سائیڈ کے سامنے بار بار ایسا پرفارم نہیں کر سکتے۔ دونوں سپنرز پھر سے جادو کر رہے ہیں۔‘

https://twitter.com/maroof_bismah/status/1849352079153725724

ایک صارف نے ساجد خان کی شاندار بولنگ کی تعریف کرتے لکھا کہ ’جو روٹ نے پچھلے چند سالوں سے حیران کن کارکردگی دکھائی ہے، انھوں نے ہر جگہ، ہر ٹیم کے خلاف اور ورلڈ کلاس بولرز کے خلاف رنز بنائے۔ لیکن ساجد خان نے اس دورے پر انھیں اچھی طرح سے پھنسا رکھا ہے، سپن پچوں کی تیاری اور انگلینڈ کی کمزوری بھانپ کر اس پر انھیں شکست دینے پر پی سی بی کے بھی برابر نمبر بنتے ہیں۔‘

https://twitter.com/iamAhmadhaseeb/status/1849341850647212306

اسی طرح فرید خان نامی صارف پاکستانی سپنرز کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ’ پاکستانی سپنرز نے گذشتہ تین ٹیسٹ اننگز میں 30 وکٹیں حاصل کی ہے۔ کیا شاندار کارکردگی کا مظاہرہ ہے۔‘

https://twitter.com/_FaridKhan/status/1849396902351032569

ایک اور صارف نے راولپنڈی ٹیسٹ میں انگلینڈ کو پہلی اننگز میں 267 رنز تک محدود کرنے کا سہرا ’انڈسٹریل پنکھوں‘ کو دیتے ہوئے لکھا کہ ’کڑی نگرانی میں انڈسٹریل پنکھے سارا دن چلتے رہے۔ اب اتنی محنت کے بعد سپن تو ہونا بنتا ہے۔‘

https://twitter.com/iShahzadFarooq/status/1849353639837487198

جبکہ شہزاد فاروق نامی صارف نے پاکستان کی پچ سے متعلق حکمت عملی سے اختلاف کرتے ہوئے لکھا کہ ’ میری ذاتی رائے کے مطابق آئندہ ایسی پچز سے گریز کیا جانا ہی بہتر ہے- یہ لازمی ہے کہ پاکستانی ٹیم سپننگ پچز بنائے لیکن ایسی پچز جہاں پہلے سیشن میں گیند اتنا بیٹھنا شروع کر دے، یہ طویل مدت کے لیے پاکستان کرکٹ کے لیے درست نہیں رہے گا۔‘

کچھ صارفین نے راولپنڈی سٹیڈیم میں تیار کردہ پچ پر گیند کے بیٹھنے پر بھی اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ پہلے دن ہی اگر کھانے سے وقفے سے قبل گیند نیچے رہ رہی ہے تو آگے چل کر یہ پچ کیا کرے گی۔

غیر ملکی ٹیموں کو ہوم گراؤنڈ پر تگنی کا ناچ نچانے والے پاکستانی سپنرز کہاں گئے؟ساجد خان: فوجی کا بیٹا جو ’ہر بار پرفارم کرنے پر ٹیم سے باہر ہو جاتا ہے‘انگلش ٹیم کے پاکستانی نژاد سپنرز: ’رضوان نے کہا لڑکے کو اُردو آتی ہے چلو ہم پشتو میں بات کریں‘ملتان ٹیسٹ: سلمان کی عمدہ بیٹنگ کے بعد پاکستان کو جیت کے لیے آٹھ وکٹیں، انگلینڈ کو 261 رنز درکارراولپنڈی کی ’بار بی کیو‘ پچ اور پاکستان کے وقار کی بحالیپنڈی کی پچ اور دو بڑے پنکھے:’یہ ٹیکنالوجی پاکستان سے باہر نہیں جانی چاہیے‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More