یحیی آفریدی حکومتی پیشکش مسترد کر کے اپنی عزت بچالیں، حامد خان

ہم نیوز  |  Oct 23, 2024

لاہور: سینئر وکیل اور سینیٹر حامد خان نے کہا ہے کہ جسٹس یحیی آفریدی حکومتی پیشکش قبول نہ کریں۔ اور اپنی باری پر چیف جسٹس بن کر اپنی بچائیں۔

سینیٹر حامد خان نے لاہور ہائیکورٹ بار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور نواز شریف کو نکالنے کا بدلہ پوری عدلیہ سے لیا جا رہا ہے۔ جن ججوں نے آپ کو نکالا تھا وہ جاچکے ہیں اور ہم جسٹس یحیی آفریدی کو کہتے ہیں کہ آپ اچھے جج ہیں۔ لیکن اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں اور اس پیشکش کو قبول نہ کر کے اپنی عزت اور نام بچائیں۔

انہوں نے کہا کہ تیسرے نمبر کے جج کو چیف جسٹس بنانے کا مقصد یہ ہے کہ عدلیہ کو آپس میں لڑایا جائے۔ ملک خوفناک صورت حال سے گزر رہا ہے۔ جبکہ 20 اور 21 اکتوبر ملک کے چند سیاہ ترین دنوں میں سے تھے۔ اس دن آئین پر ڈاکا مارا گیا اور آئین پر حملہ بہت بڑا حملہ ہے۔

حامد خان نے کہا کہ پاکستان بھر کے وکلا اس آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں۔ ساری قوم نے دیکھا کہ پارلیمان میں موجود چہرے پارلیمانی نہیں ہیں اور کون کہتا ہے کہ پارلیمنٹ سپریم ہے۔ آئین اور قوانین کے معاملات بالکل فری اور شفاف طریقے سے طے ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اسی کو جج مانیں گے جو تقرری کے وقت سب سے سینئر ہو۔ ایک وزیر اعظم کہتا ہے مجھے کیوں نکالا؟ دوسرے نے بھی کہا مجھے کیوں نکالا؟ اب عدلیہ سے بدلا لیا جا رہا ہے۔ یہ شرم کا مقام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی برداری نے جنگ بندی کیلئے مؤثر کردار ادا نہیں کیا، وزیر اعظم

سینیٹر حامد خان نے کہا کہ ہم جسٹس یحیی آفریدی سے اپیل کرتے ہیں۔ کہ وہ اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں اور ابھی چیف جسٹس کا عہدہ قبول نہ کریں۔ آج اگر اس عہدے کو قبول کریں گے تو لوگ ساری زندگی آپ کو اچھا نہیں سمجھیں گے۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے جتنا نقصان عدلیہ اور آئین کو پہنچایا یے شاید ہی کسی نے پہنچایا ہو۔

انہوں نے کہا کہ آئینی بینچ کا مطالبہ وکلا کا مطالبہ تھا لیکن اس کی شرط ہے۔ اس میں کوئی سیاسی کمیٹی بیٹھ کر بینچ نہ بنائے۔ آئینی ترمیم نے آئین کا ڈھانچہ ہلا کر رکھ دیا یے۔ پاکستان کی تمام بار ایسوسی ایشنز چیف جسٹس کے جانے کے دن 25 اکتوبر کو یوم نجات منائیں گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More