نیب ترامیم کیس، فیصلے سے متفق ہوں لیکن وجوہات کی توثیق پر خود کو قائل نہیں کر سکا، جسٹس حسن اظہر رضوی

ہم نیوز  |  Oct 23, 2024

سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف کیس میں جسٹس حسن اظہر رضوی نے 22 صفحات پرمشتمل اضافی نوٹ جاری کر دیا۔

اضافی نوٹ میں جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ اکثریتی فیصلے سے متفق ہوں مگر وجوہات کی توثیق پر خود کو قائل نہیں کر سکا۔ان کا کہنا تھا کہ اکثریتی فیصلے میں اصل مدعے پر خاطر خواہ جواز فراہم نہیں کیا گیا، فیصلے میں سابق ججز کے حوالے سے غیر مناسب ریمارکس دیے گئے، عدالتی وقار کا تقاضا ہے کہ اختلاف تہذیب کے دائرے میں رہ کر کیا جائے۔

صدر مملکت نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس تعیناتی کی منظوری دیدی

اضافی نوٹ میں مزید کہا گیا کہ تنقید کا محور فیصلے کے قانونی اصول ہوں نہ کہ فیصلہ لکھنے والوں کی تضحیک کی جائے۔ تہذیب و عدالتی وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کی الگ وجوہات تحریر کر رہا ہوں۔

اضافی نوٹ میں کہا گیا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت انٹرا کورٹ اپیل روایتی اپیلوں سے منفرد ہے۔ سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل اپنے ہی فیصلے کا دوبارہ جائزہ لینے کیلئے ہے۔

سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل کسی ماتحت عدالت کے فیصلے کیخلاف نہیں ہوتی، انٹرا کورٹ اپیل سننے والے بنچ کو مقدمے کے حقائق کو متاثر نہیں کرنا چاہیے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More