زمین کے مدار کا عارضی قیدی ’دوسرا چاند‘ کیا ہے اور اسے کیسے دیکھا جاسکتا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Sep 29, 2024

Getty Images

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زمین کو ایک دوسرا چاند ملنے والا ہے جو اس کے گرد چکر لگائے گا۔ کائنات کا یہ عجوبہ رواں سال موسم خزاں کے دوران رونما ہوگا۔

دراصل یہ امکان ہے کہ زمین کی کشش ثقل (گریویٹی) ایک چھوٹے سیارچے کو عارضی طور پر اپنے مدار میں قید کر لے گی جس کی وجہ سے یہ ’دوسرا چاند‘ بن کر زمین کے گرد چکر لگائے گا۔

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ 29 ستمبر کو ممکن ہوسکتا ہے اور یوں قریب دو ماہ کے لیے زمین کے مدار میں ایک نہیں بلکہ دو چاند ہوں گے۔ دو ماہ بعد یہ سیارچہ زمین کی گریویٹی سے آزاد ہو کر ملکی وے کے دوسرے حصوں کی طرف چل پڑے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے خلائی پتھر زمین کے لیے کسی خطرے کا باعث نہیں بنتے۔

’منی مون‘: وہ سیارچہ جو زمین کا دوسرا چاند بنے گا

پہلی بار اس سیارچے کی نشاندہی ناسا کے ایسٹرائیڈ ٹیرسٹریئل امپیکٹ لاسٹ الرٹ سسٹم (الٹس) نے 7 اگست کو کی تھی۔ سیارچوں کی نشاندہی کے لیے بنائے گئے ناسا کا یہ نظام چار ٹیلی سکوپس پر مشتمل ہے۔

سائنسدانوں نے اس کے راستے کا مطالعہ کیا اور اس حوالے سے ان کی تحقیق ریسرچ نوٹس آف دی امریکن ایسٹرونومیکل سوسائٹی میں شائع ہوئی۔

آئی کیوب قمر: پاکستان کا خلائی مشن جو چینی معاونت کے ذریعے ممکن ہوا ابابیل اور شاہین تھری: کیا امریکی پابندیاں پاکستان کےمیزائل پروگرام کو متاثر کر سکتی ہیں؟ڈیرہ غازی خان میں ’دھماکے‘ کی گرج دار آواز: سونک بوم کیا ہے اور کیا یہ خطرناک ہے؟لاکھوں روپے کا انٹرنیٹ کیا پاکستان میں ’گیم چینجر‘ ثابت ہو گا؟

سائنسدانوں نے اس سیارچے کا نام ’2024 پی ٹی 5‘ رکھا ہے۔ اس کا تعلق ارجن ایسٹرائیڈ بیلٹ سے ہے جس کے پتھر زمین کی طرح کے مداروں میں گھومتے ہیں۔

اکثر ان میں سے کچھ سیارچے ہماری زمین کے بہت قریب آ جاتے ہیں۔ ان کی قربت 2.8 ملین میل (4.5 ملین کلو میٹر) تک پہنچ جاتی ہے۔

Getty Images

اس تحقیق میں شامل محققین کے مطابق اگر یہ سیارچہ قریب 3540 کلو میٹر فی گھنٹے کی قدرے کم رفتار سے حرکت کرتا ہے تو زمین کی کشش ثقل اس پر کہیں زیادہ اثر انداز ہوسکتی ہے۔ نتیجتاً یہ سیارچہ زمین کے مدار کا عارضی قیدی بن سکتا ہے۔

سائنسدانوں کا امکان ہے کہ رواں ہفتے کچھ ایسا ہی ہونے والا ہے جس کی وجہ سے ایک چھوٹا سیارچہ دو ماہ تک زمین کے گرد چکر لگائے گا۔

اسے کیسے دیکھا جاسکتا ہے؟

افسوس کی بات یہ ہے کہ دوسرا چاند اس قدر چھوٹا اور تاریک ہوگا کہ اسے دیکھنے کے لیے آپ کو پروفیشنل ٹیلی سکوپ درکار ہوگی۔

ماہر فلکیات اور اوسم ایسٹرانومی نامی پوڈ کاسٹ کی میزبان ڈاکٹر جنیفر میلارڈ نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ یہ سیارچہ 29 ستمبر کو زمین کے مدار میں داخل ہوگا اور اب تک کی پیشگوئی کے مطابق یہ 25 نومبر کو زمین کے مدار سے آزاد ہوجائے گا۔

وہ کہتی ہیں کہ ’یہ ہمارے سیارے کے گرد پورا چکر مکمل نہیں کر سکے گا۔ اس کے راستے میں کچھ تبدیلی آئے گی، یعنی یہ ہمارے سیارے کی طرف مڑ جائے گا اور پھر واپس اپنی راہ پر گامزن ہوجائے گا۔‘

یہ سیارچہ ہمارے چاند کے مقابلے میں کافی چھوٹا ہے اور اس کی اونچائی محض 10 میٹر کے قریب ہے۔ اس کا قطر قریب 3474 کلو میٹر بنتا ہے۔

تاریک پتھر سے بنے اس سیارچے کو زمین پر لوگ تب تک نہیں دیکھ سکیں گے جب تک وہ کوئی دوربین یا ٹیلی سکوپ نہیں استعمال کرتے۔

ڈاکٹر میلارڈ کہتی ہیں کہ ’اسے پروفیشنل ٹیلی سکوپ کی مدد سے دیکھا جاسکتا ہے۔ آپ کو آن لائن دلکش تصاویر دیکھنے کو مل سکتی ہیں جن میں ایک ڈاٹ ستاروں کے پاس سے تیزی سے گزر رہا ہوگا۔‘

Getty Imagesکیا زمین کو دوبارہ بھی کبھی دوسرا چاند ملے گا؟

یہ پہلی بار نہیں کہ چھوٹے چاند رونما ہوئے ہوں اور انھیں پہلے بھی کئی بار دیکھا جاچکا ہے۔ خیال ہے کہ ماضی میں کئی چاند آئے اور گئے مگر انھیں اتنی توجہ نہ مل سکی۔

کچھ چھوٹے چاند بار بار آئے ہیں، جیسے ’2022 این ایکس 1‘ نامی ایسٹرائیڈ سنہ 1981 کے بعد ایک بار پھر 2022 میں زمین کا منی مون بنا تھا۔

اگر آپ اس منظر کو نہ بھی دیکھ پائیں تو پریشان ہونے کی بات نہیں ہے۔ سائنسدانوں نے پیشگوئی کی ہے کہ 2024 پی ٹی 5 ایک بار پھر سنہ 2055 میں زمین کے گرد چکر لگائے گا۔

ڈاکٹر میلارڈ کہتی ہیں کہ ’اس کہانی سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارا نظام شمسی کتنا مصروف ہے اور یہاں ایسا کتنا کچھ ہے جسے اب تک دریافت نہیں کیا گیا۔ اس سیارچے کو رواں سال ہی دریافت کیا گیا ہے۔‘

’یہاں لاکھوں نہیں تو ہزاروں ابجیکٹس ہیں جنھیں دریافت نہیں کیا گیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ رات کو آسمان کا مسلسل مشاہدہ کتنا ضروری ہے تاکہ ان تمام ابجیکٹس کی نشاندہی کی جائے۔‘

ابابیل اور شاہین تھری: کیا امریکی پابندیاں پاکستان کےمیزائل پروگرام کو متاثر کر سکتی ہیں؟وہ دھماکہ جس نے تین خلا بازوں کو زمین سے چار لاکھ کلومیٹر دور دھکیل دیاپاک سیٹ ایم ایم ون: لاکھوں روپے کا سیٹلائٹ انٹرنیٹ کیا پاکستان میں عام آدمی کے لیے ’گیم چینجر‘ ثابت ہو گا؟’آئی کیوب قمر‘: چاند کے مدار میں پہنچنے والے پاکستانی سیٹلائیٹ سے پہلی تصاویر موصول’زہر دے دو اب یہ تکلیف برداشت نہیں ہو رہی‘: دو بہنوں کا اکلوتا بھائی جس کے اعضا عطیہ کرنے سے سات افراد کو نئی زندگی ملیمتحدہ عرب امارات میں طوفانی بارشیں: ’جیو انجینیئرنگ‘ کیا ہوتی ہے اور اس کا ذکر کیوں ہو رہا ہے؟ڈیرہ غازی خان میں ’دھماکے‘ کی گرج دار آواز: سونک بوم کیا ہے اور کیا یہ خطرناک ہے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More