وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، احسن اقبال، نے حالیہ تقریب میں بڑا دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان 2026 تک اپنا پہلا ایسٹروناٹ خلا میں بھیجنے میں کامیاب ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بڑا چیلنج پاکستان کے سپارکو کے لیے ہے، اور وہ امید رکھتے ہیں کہ یہ ایجنسی پاکستان کو خلا کی دنیا میں ایک نمایاں مقام دلائے گی۔
احسن اقبال نے اپنے خطاب میں کہا کہ "آنے والا دور جدید ٹیکنالوجی کے بغیر ترقی کی راہ پر نہیں گامزن ہوسکتا،" اور اگر کوئی ملک جدید ٹیکنالوجی میں پیچھے رہ جائے، تو ترقی میں بھی پیچھے رہ جائے گا۔ انہوں نے پاکستان کی اسپیس پروگرام کی تاریخ کا بھی ذکر کیا، کہ 1960 کے بعد پاکستان نے اسپیس ٹیکنالوجی میں پیش قدمی کی لیکن بدقسمتی سے عالمی سطح پر اپنی برتری برقرار نہ رکھ سکا۔
وفاقی وزیر نے افسوس کا اظہار کیا کہ "دیکھتے ہی دیکھتے وہ ممالک جو ہم سے پیچھے تھے، آج خلا کی دوڑ میں ہم سے آگے نکل گئے ہیں۔" انہوں نے بتایا کہ "ہم نے جن شعبوں میں پالیسی کو جاری رکھا، وہاں کامیابیاں حاصل کیں،" اور ایٹمی طاقت بننے میں بھی فوری جوابی کارروائی کی تھی۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ "نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں ہماری نیشنل کمٹمنٹ میں تبدیلی نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا" اور اب وہی عزم خلا کی دنیا میں بھی کامیابی کے لیے ضروری ہے۔
یہ اعلان نہ صرف پاکستان کے مستقبل کی سمت کی طرف اشارہ کرتا ہے، بلکہ ملک کی ٹیکنالوجیکل ترقی کی جانب ایک نیا قدم بھی ہے۔ وفاقی وزیر کی جانب سے یہ دعویٰ یقیناً پاکستانی عوام کے لیے امید کی نئی کرن ہے، جو خلا میں ایک نئی کامیابی کے منتظر ہیں۔