سمبایوسیکسوئل: کسی جوڑے کی جانب جنسی کشش کا رجحان کیا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Sep 04, 2024

Getty Imagesمحبت کرنے والے جوڑے میں شامل ہونے والا تیسرا شخص

حالیہ برسوں میں انسانی جنسی شناخت کے بارے میں بہت سی نئی چیزیں دریافت ہوئی ہیں تاہم ایک حالیہ تحقیق میں ایک نئی جنسی کشش سامنے آئی جسے سمبایوسیکسوئل (symbiosexual) کا نام دیا گيا ہے۔

اس تحقیق کے مطابق کوئی شخص دو یا دو سے زیادہ لوگوں کے لیے ایک خاص قسم کی کشش رکھ سکتا ہے جسے ’سمبایوسیکسوئل کشش‘ کا نام دیا گيا ہے۔

اس رجحان میں آپ کسی شخص کے بجائے کسی جوڑے کی محبت اور ان کی ہم آہنگی سے متاثر ہوتے ہیں تاہم یہ ہم جنس پرستی سے مختلف ہے۔

لغت کے حساب سے ’سمبایوسس‘ کا مطلب ہوتا ہے ایک ساتھ اگنا یا ایک ساتھ پھلنا پھولنا۔ اس طرح دیکھا جائے تو سمبایوسیکسوئل شخص محبت کے اس پورے ماحول سے متاثر ہوتا ہے۔

امریکہ میں کیلیفورنیا کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگرل سٹڈیز کے شعبہ انسانی جنسیات کی سیلی جانسٹن کا یہ تحقیقی مقالہ حال ہی میں سپرنگر جرنل نے شائع کیا ہے۔

اس تحقیقی مقالے کی اشاعت کے بعد انٹرنیٹ پر سمبایوسیکسوئل کشش کے بارے میں بحث شروع ہوگئی ہے اور سمبایوسیکسوئل کشش کی اصطلاح کے معنی و مفہوم کو اس وقت انٹرنیٹ پر بہت زیادہ تلاش کیا جا رہا ہے۔

تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سے لوگ اس قسم کی کشش کا تجربہ کرتے ہیں اور صنفی شناخت کے حوالے سے جاری تحقیق میں جو نتائج آئے وہ غیر معمولی اہمیت کے حامل تھے۔

لیکن یہ کشش دراصل کیا ہے؟ اس تحقیق کے ذریعے کچھ سوالات کے جوابات تلاش کرنے کی کوشش کی گئی ہے جیسا کہ اس میں جذباتی یا دیگر سطحوں پر کیا تبدیلیاں محسوس کی جاتی ہیں۔

Getty Imagesمیاں بیوی اور وہ کا تصور پرانا ہےسمبایوسیکسوئل کشش کیا ہے؟

سمبایوسیکسوئل کشش ایک شخص کی کسی دوسرے شخص کی جانب رغبت یا کشش کے بجائے ایک جوڑے کے لیے کشش کا نام ہے۔

ڈاکٹر ساگر منڈاڈا ایک ماہر نفسیات اور سیکسولوجسٹ ہیں۔ بی بی سی مراٹھی نے ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ سمبایوسیکسوئل کشش آخرکار ہے کیا؟

ڈاکٹر منڈاڈا بتاتے ہیں کہ ’یہ وہ کشش ہے جو کوئی ایک جوڑے کے لیے محسوس کرتا ہے۔ یعنی یہ کشش جوڑے کے درمیان تعلقات، ان کے رشتے میں توانائی، ان کے درمیان محبت کے رشتے کے بارے میں ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’اس قسم کی کشش رکھنے والے ان جوڑوں کے درمیان تعلق، ان کے درمیان کی توانائی، محبت کے رشتے کو دیکھ کر پرجوش محسوس کرتے ہیں اور وہ اس رشتے میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’اس کے علاوہ، وہ جوڑے میں سے کسی ایک شخص سے منسلک نہیں ہونا چاہتے۔ کیونکہ وہ جوڑے یا رشتے کی طرف متوجہ ہوتے ہیں، ان میں سے کسی ایک کی طرف نہیں ہوتے۔‘

اچھی سیکس لائف کا راز: جنسی تعلق کو کیسے بہتر بنایا جا سکتا ہے؟’کپڑوں کے ساتھ شرم اتار پھینکو‘: زمانہ قدیم میں سیکس کے بارے میں خواتین کی سوچ کیا تھی’سیکس کے لیے خود کو دستیاب رکھیں‘: انڈیا کی وہ فلم انڈسٹری جہاں اداکاروں کو کام کے لیے ’سمجھوتہ‘ کرنا پڑتا ہےمیریٹل ریپ: ’وہ پورن فلمیں دیکھ کر وہی سب میرے ساتھ دہرانے کی کوشش کرتا‘Getty Imagesتیسرے فرد کو جوڑے کے درمیان کا رشتہ خوبصورت لگتا ہے’شدت کی سطح کشش پر منحصر ہے‘

منڈاڈا نے مزید کہا: ’اگرچہ یہ تصور اب زیر بحث آیا ہے، لیکن یہ شاید برسوں سے معاشرے میں موجود ہے۔ لیکن اب اسے ایک پہچان ملی ہے۔‘

بہت آسان الفاظ میں کہیں تو یہ وہ کشش ہے جس کے بارے میں لوگ آسانی سے کہتے ہیں کہ ’فلاں اور فلاں جوڑا کتنا اچھا ہے۔ مجھے یہ جوڑا بہت پیارا لگتا ہے۔‘

لیکن اگر یہ جذبہ شدت اختیار کرنے لگتا ہے اور آپ خود بھی اس رشتے میں تیسرے فرد کے طور پر شامل ہونا چاہتے ہیں، تو یہ ’سمبایوسیکسوئل کشش‘ ہے۔

جو لوگ اس قسم کی کشش رکھتے ہیں وہ اس توانائی کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں جو اس جوڑے میں انھیں نظر آتی ہے یا جو وہ ان کے تعلقات کے بارے میں محسوس کرتے ہیں۔

یہ رشتہ کس سطح پر ہونا چاہیے، اس کا انحصار متعلقہ افراد پر ہے۔ لیکن منڈاڈا نے یہ بھی کہا کہ ’اگر اس جوڑے کے ساتھ رشتہ بنانے کی کشش ہے تو اس میں کچھ جسمانی کشش بھی شامل ہے۔‘

Getty Images’اگر اس جوڑے کے ساتھ رشتہ بنانے کی کشش ہے تو اس میں کچھ جسمانی کشش بھی شامل ہے‘یہ تصور کیسے سامنے آیا؟

سمبایوسیکسوئل کشش کی اصطلاح یا تصور کا ذکر سب سے پہلے سوسائٹی فار دی سائنٹفک سٹڈیز آف سیکسوئلیٹی پر منعقدہ ایک کانفرنس میں پیش کی گئی تھی جس میں اسے رشتے میں شامل افراد کی طرف رومانوی یا جنسی کشش کے طور پر بیان کيا گیا تھا۔

تاہم اس کے بعد اسے مزید واضح کرنے کی کوشش کی گئی کہ یہ کشش کسی جوڑے کے تعلقات میں موجود گرمجوشی اور توانائی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے اور دونوں جنسوں کی جانب کشش یعنی ’بائیسیکسوئلیٹی‘ یا وسیع جنس پرستی ’پین سیکسوئلیٹی‘ سے مختلف ہے۔

سیلی جانسٹن کو اپنی تحقیق کے دوران لوگوں کے مضامین، ڈیٹنگ ایپس، مباحثوں سے سمبایوسیکسوئلیٹی کشش کے حوالے سے کچھ شواہد ملے۔

اگرچہ یہ تصور اب سامنے آیا ہے لیکن جانسٹن نے اپنی تحقیق میں کہا ہے کہ اس پر خاطر خواہ تحقیق نہیں کی گئی۔

تحقیق کرتے ہوئے انھیں جنسی خواہش اور اس طرح کے جذبات کے بارے میں معاشرے کے خیالات پر غور کرنا پڑا۔

انھوں نے اپنے مضمون میں یہ بھی کہا کہ ’ایسے موضوعات پر تحقیق کرنا بہت ضروری ہے۔‘ اس تحقیق کے لیے انھوں نے ’دی پلیزر سٹڈی‘ تحقیق کے لیے جمع کی گئی معلومات کا استعمال کیا اور تحقیق میں حصہ لینے والوں سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات کی بنیاد پر تحقیق کی ہے۔

دی پلیزر سٹڈی میں صنفی شناخت اور جنسی لذت کے درمیان تعلق پر بحث کی گئی ہے۔

Getty Imagesاگر یہ جذبہ شدت اختیار کرنے لگتا ہے اور آپ خود بھی اس رشتے میں تیسرے فرد کے طور پر شامل ہونا چاہتے ہیں، تو یہ ’سمبایوسیکسوئل کشش‘ ہےتحقیق میں کیا ملا؟

اعداد و شمار کا مطالعہ کرنے کے بعد سیلی جانسٹن کو ٹھوس شواہد ملے کہ لوگ اس قسم کی ’سمبایوسیکسوئل کشش‘ کا تجربہ کرتے ہیں۔

دی پلیزر سٹڈی میں 373 شرکاء میں سے 145 نے رشتوں میں دوسرے لوگوں کی طرف متوجہ ہونے کے احساس کی اطلاع دی۔ یہ تناسب 38.9 فیصد تھا۔ ان لوگوں نے خاص طور پر جوڑوں کی طرف اپنی کشش کا اظہار کیا۔ جن افراد نے انٹرویوز میں بھی اس کی تصدیق کی وہ مختلف عمر کے گروہوں (21-40) اور دنیا بھر کے مختلف جغرافیوں سے تعلق رکھتے تھے۔

انٹرویوز میں ان سب نے بتایا کہ وہ کس طرح جوڑوں کی جانب متوجہ ہوئے اور کشش کے دوران انھیں کیا تجربہ ہوا۔ اس تحقیق میں شریک افراد نے یہ بھی بتایا کہ کسی شخص کی طرف کشش اور جوڑے کی طرف کشش میں بنیادی فرق کیا ہے۔

جوڑوں کے درمیان بات چیت، ایک دوسرے کے ساتھ ان کا برتاؤ، ایک دوسرے کے لیے ان کا خیال اور ان کی توانائی ان کی کشش کے اہم نکات تھے۔

اس کا تجزیہ کرتے ہوئے ڈاکٹر منڈاڈا نے کہا: ’اس طرح یہ بات سامنے آئی کہ سمبایوسیکسوئل کشش رکھنے والا شخص صرف رشتے کی طرف راغب ہوتا ہے، چاہے یہ جسمانی سطح تک ہو یا جذباتی سطح تک، اور یہ بہت اہم ہے۔‘

’لیکن جو جوڑے کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور ان دونوں کے ساتھ رہنا چاہتا ہے اور تین طرفہ تعلق رکھنا چاہتا ہے اس میں سب سے اہم چیز ہم آہنگی کا احساس ہے۔‘

کچھ خواتین سیکس کے اختتامی مرحلے میں ہیجان شہوت حاصل کیوں نہیں کر پاتیں اور اس مسئلے سے کیسے نمٹا جائے؟وہ عوامل جو خواتین میں سیکس کرنے کی خواہش کو متاثر کرتے ہیں’کپڑوں کے ساتھ شرم اتار پھینکو‘: زمانہ قدیم میں سیکس کے بارے میں خواتین کی سوچ کیا تھی’سیکس کے لیے خود کو دستیاب رکھیں‘: انڈیا کی وہ فلم انڈسٹری جہاں اداکاروں کو کام کے لیے ’سمجھوتہ‘ کرنا پڑتا ہےمیریٹل ریپ: ’وہ پورن فلمیں دیکھ کر وہی سب میرے ساتھ دہرانے کی کوشش کرتا‘اچھی سیکس لائف کا راز: جنسی تعلق کو کیسے بہتر بنایا جا سکتا ہے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More