پیرس اولمپکس میں پاکستان کی میڈل جیتنے کی آخری امید: ’ارشد ندیم آپ کو محنت کا صلہ گولد میڈل کی صورت میں ملے گا‘

بی بی سی اردو  |  Aug 08, 2024

Getty Imagesپیرس اولمپکس میں پاکستان کے لیے میڈل جیتنے کی واحد امید جیولن تھروئر ارشد ندیم ہیں

آٹھ اگست کو پاکستان اولمپکس میں تاریخی حیثیت حاصل ہے۔ سنہ 1992 میں اسی دن پاکستان نے بارسلونا اولمپکس میں مردوں کے ہاکی ایونٹ میں نیدرلینڈز کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ یہ آخری بار تھا جب پاکستان نے اولمپکس مقابلوں میں کوئی تمغہ اپنے نام کیا تھا۔

اس بات کو 32 برس بیت چکے ہیں اور ایک بار پھر اولمپکس میں میڈل کے لیے پاکستانیوں کو آٹھ اگست کا ہی انتظار ہے۔

پیرس اولمپکس میں پاکستان کے لیے میڈل جیتنے کی واحد امید جیولن تھروئر ارشد ندیم ہیں۔ آج پاکستانی وقت کے مطابق رات 11:30 بجے وہ جیولن تھرو کے فائنل میں حصہ لیں گے۔

اس سے قبل منگل کو کھیلے جانے والے جیولن تھرو کوالیفیکشن راؤنڈ میں وہ 86.59 میٹر کی تھرو کے ساتھ فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ یہ رواں سیزن میں ارشد ندیم کی بہترین پرفارمنس ہے۔

ان کے علاوہ فائنل میں جگہ بنانے والے جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے دوسرے جیولن تھروئر انڈیا کے نیرج چوپڑا ہیں۔

کوالیفیکیشن راؤنڈ میں انڈین ایتھلیٹ نیرج چوپڑا اپنی 89.34 میٹر کی تھرو کی بدولت پہلے نمبر پر رہے جبکہ ارشد ندیم 86.59 میٹر کی تھرو کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر رہے۔

تاہم ارشد ندیم سے اس سے بہتر پرفارمنس کی توقع اس لیے بھی کی جا رہی ہے کیونکہ اس سے قبل برمنگھم میں 2022 میں کھیلے گئے کام ویلتھ گیمز میں انھوں نے 90.18 میٹر کی دوری تک جیولن پھینک کر گولد میڈل حاصل کیا تھا۔

دوسری جانب نیرج کی کیریئر کی بہترین تھرو 89.94 میٹر کی ہے جو انھوں نے 2022 میں سٹاک ہوم میں منعقد ڈائمنڈ لیگ میں کی تھی۔

Getty Images

فائنل میں جگہ بنانے کے بعد ایک ویڈیو بیان میں ارشد ندیم نے عوام سے دعاؤں کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’آپ کی دعاؤں سے میں نے کوالیفیکیشن راؤنڈ میں پہلی ہی تھرو میں فائنل کے لیے کولیفائی کر لیا۔‘

’مزید میرے لیے دعا کریں تاکہ میں مزید بہتر پرفارم کروں اور پاکستان کے لیے میڈل جیتوں۔‘

یہ بھی پڑھیےپیرس اولمپکس 2024: جیولن ہاتھ میں لیتا ہوں تو ساری ٹینشن غائب ہو جاتی ہے، ارشد ندیمارشد ندیم کی اکلوتی ’خراب‘ جیولن اور پاکستان کے لیے 32 برس بعد اولمپکس میڈل جیتنے کا خوابانڈیا کے نیرج چوپڑا اور پاکستان کے ارشد ندیم جو اچھےدوست بھی اور سخت حریف بھی’امید ہے میاں چنوں کا نوجوان آج تاریخ رقم کرے گا‘

جیولن تھرو کے فائنل سے قبل ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے پورا پاکستان ارشد ندیم سے میڈل جیتنے کی امید لگائے بیٹھا ہے اور سوشل میڈیا پر صارفین ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کر رہے ہیں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھتے ہیں کہ ارشد ندیم لاکھوں لوگوں کے لیے متاثر کن شخصیت ہیں اور پورا پاکستان فخر سے ان کے ساتھ کھڑا ہے۔‘

ایکس پر حرا نامی صارف لکھتی ہیں کہ ’ارشد ندیم آپ کی محنت کا صلہ آپ کو گولد میڈل کی صورت میں ملے گا۔‘

ایک اور صارف لکھتے ہیں کہ ’آج اگر ارشد ندیم جیتنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ پاکستان میں ایتھلیٹکس کے لیے اچھی مثال ہو گی اور اس سے ہزاروں نئے ارشد ندیم کو سامنے آنے میں مدد ملے گی۔‘

’امید ہے میاں چنوں کا نوجوان آج تاریخ رقم کرے گا۔‘

جہاں بیشتر افراد ارشد ندیم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کر رہے ہیں وہیں مسٹر ضیا نامی صارف کی تجویز ہے کہ ارشد ندیم کو انعام دینے کے لیے بجلی بلوں میں نیا ٹیکس لگا دیا جائے۔

’میری حکومت پاکستان سے درخواست ہے کہ بجلی کے بلوں میں 100 روپے کا ایک اور ٹیکس شامل کریں جو ارشد ندیم کو بطور انعام دیا جائے۔ وہ ہمارے پیسے کے حقدار ہیں۔‘

’ارشد ندیم صرف عالمی ایونٹس کے دوران یاد آتے ہیں‘

کئی افراد سوشل میڈیا پر پاکستان میں ایتھلیٹس کو سہولتوں کی فقدان کی شکایت کرتے بھی نظر آئے۔

صحافی سلیم خالق کہتے ہیں کہ لوگوں کو ارشد ندیم صرف عالمی ایونٹس کے دوران ہی یاد آتے ہیں۔

’سب میڈلزکی امید لگائے بیٹھے ہوتے ہیں، اس بار اولمپکس کے بعد بھی انھیں بھولنا نہیں، جس طرح شاہین آفریدی، بابراعظم اور دیگر کرکٹرز کو سٹارز کا درجہ دیتے ہیں ایسا ہی ارشد کو بھی دینا ہے، پھر دیکھیے گا کتنے ارشد ملتے ہیں۔‘

دوسرے ممالک کے ایتھلیٹس کے مقابلے میں ارشد ندیم کو ملنے والی سہولتوں کا موازنہ کرتے ہوئے ایک صارف نے جرمن جیولن تھروئر جیولین ویبر کی ٹریننگ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ارشد اس کا مقابلہ گھی والی روٹی اور وائبز سے کر رہے ہیں۔‘

ارشد نے ’پاکستان کو جیولن تھرو کا مطلب سمجھا دیا‘، نیرج کی وجہ سے ’انڈیا میں اجنبی بھی گلے مل رہے ہیں‘’چلیں اب فائنل میں ملیں گے‘: نیرج کی ارشد ندیم کو مبارکباد، انڈیا اور پاکستان دونوں کو میڈل کی امید'اچھا ہوتا اگر پوڈیم پر میرے ساتھ پاکستان کے ارشد ندیم بھی ہوتے، ایشیا کا نام ہو جاتا‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More