ڈیانا کے ’اپنائیت سے بھرے‘ خطوط جن کے بارے میں شاہی خاندان کے علاوہ شاید ہی کوئی جانتا ہو

بی بی سی اردو  |  Jul 25, 2024

شہزادی ڈیانا کی جانب سے اپنی ایک خاندانی ملازمہ کو ہاتھ سے لکھے گئے خطوط اور پوسٹ کارڈز نیلام کیے جائیں گے۔

یہ خطوط وائلٹ کولیسن کو بھیجے گئے تھے جنھیں ڈیانا صرف ’کولی‘ کے نام سے مخاطب کیا کرتی تھیں، جو سینڈرنگھم سٹیٹ پر واقع پارک ہاؤس کی دیکھ بھال کرتی تھیں، جہاں شہزادی نے اپنا بچپن گزارا تھا۔

کولی ڈیانا کے بہت قریب رہیں اور نا صرف یہ بلکہ وہ ڈیانا اور دونوں شہزادوں ولیم اور ہیری کو تحائف بھی بھیجتیں رہیں جن کا شکریہ ادا کرنے کے لیے ڈیانا کولی کو خطوط اور کرسمس کارڈز کے ساتھ جواب دیا کرتیں تھیں۔

کولی کو ڈیانا کی جانب سے لکھے گئے ان خطوط میں ایک ایسا خط بھی شامل ہے جو بکنگھم پیلس کے نوٹ پیپر پر لکھا گیا۔ یہ خط ڈیانا نے اپنی اور شہزادہ چارلس کی شادی سے صرف تین ہفتے قبل لکھا تھا۔

اس خط کی چند سطروں میں لیڈی ڈیانا نے اُن دنوں کو یوں بیان کیا کہ ’ہر کوئی یہاں سجاوٹ کرنے میں مصروف ہے، شادی کی گہما گہمی اور ہر جانب رونق ہے ہاں مگر دلہن کافی پرسکون ہے۔‘

PA Mediaڈیانا نے اپنا بچپن سینڈرنگھم سٹیٹ کے پارک ہاؤس میں گزارا، جسے ان کے خاندان نے ملکہ الزبتھ دوم سے لیز پر لیا تھا

ستمبر 1984 کا ایک خط بھی نیلام ہونے والے خطوط میں شامل ہے جس میں ڈیانا نے کولی کا شہزادہ ہیری کو تحفہ بھیجنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔

انھوں نے اس خط میں لکھا کہ ’ولیم اپنے چھوٹے بھائی سے بہت پیار کرتا ہے اُس کا سارا دن اُس کے ساتھ کھیلنے، اُسے گلے لگانے اور چومتے، بوسہ دیتے گزرتا ہے۔‘

سوورڈرز نیلام گھر کے ڈائریکٹر لیوک میکڈونلڈ کا کہنا ہے کہ یہ خطوط ’اپنائیت سے بھرے‘ ہوئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ان خطوط میں وہ باتیں اور لمحات قید ہیں کہ جن کے بارے میں شاید ہی شاہی خاندان کے علاوہ کوئی جانتا ہو۔‘

’حقیقت تو یہ ہے کہ وہ (ڈیانا) چھوٹی سے چھوٹی بات یا تحفے کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرنا چاہتی تھیں اور یہ وہ باتیں ہیں کہ جو یہ بتاتی ہیں کہ ڈیانا واقعی کتنی مہربان، سخی اور محبت کرنے والی تھیں۔

یہ بھی پڑھیےلیڈی ڈیانا: موت کے 25 سال بعد آج بھی ’لوگوں کی شہزادی‘’سپنسر‘: ہردلعزیز شہزادی ڈیانا کی پراسرار کہانی کی کشش آج بھی برقرارشہزادی ڈیانا کی فورڈ ایسکارٹ کار ساڑھے چھ لاکھ پاؤنڈز میں نیلامPA Mediaڈیانا اور اُن کی زندگی کا مستقل حصہ ’کولی‘

پارک ہاؤس میں خدمات کے دوران وائلٹ کولیسن نے ڈیانا اور ان کے تین بہن بھائیوں سارہ، جین اور چارلس کے ساتھ بھی وقت گُزارا۔

ڈیانا نے اکثر ایسا کیا کہ وہ بنا سکیورٹی کے کولی سے ملنے کے لیے نکل جاتیں اور اُن کے پاس بیٹھ کر وقت گُزارتیں اور دونوں چائے ایک ساتھ پیتے۔

کولیسن کی 2013 میں 89 سال کی عمر میں وفات ہوئی۔

میکڈونلڈ کا کہنا تھا کہ ’وہ (کولی) ڈیانا کی زندگی کا مستقل حصہ تھیں، ایک ایسا وجود کہ جن کے ساتھ اُن کا ایک ایسا تعلق تھا کہ جن کے لیے وہ چمک دمک اور شان و شوکت سے بھری اُس دُنیا سے فرار ہوا کرتی تھیں کہ جہاں وہ رہتی تھیں۔‘

’وہاں محبت سے بھرا ایک ایسا احساس تھا کہ جسے وہ بہت اہمیت دیتی تھیں۔‘

ایسیکس کے سٹینسٹیڈ ماؤنٹ فٹ چیٹ میں قائم نیلام گھر کے مطابق ڈیانا کے ان خطوط نے دنیا بھر، خاص طور پر امریکہ میں خاصی دلچسپی حاصل کی ہے۔

اس کے علاوہ فریم کی ہوئی تصاویر اور کرسمس کارڈز کے ساتھ ساتھ شہزادی ڈیانا کی 1981 میں شہزادہ چارلس سے شادی اور 1997 میں ان کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے کولیسن کو بھیجے گئے دعوت نامے بھی شامل ہیں۔

میکڈونلڈ کا کہنا تھا کہ کچھ انفرادی خطوط کا تخمینہ 800 پاؤنڈ سے 1200 پاؤنڈ کے درمیان تھا، حالانکہ انھیں توقع تھی کہ ان کی قیمت اس سے بھی زیادہ ہو گی۔

شہزادی ڈیانا کے یہ محبت بھرے خطوط سورڈرز فائن آرٹ نیلام گھر میں منگل 30 جولائی کو نیلامی کے لیے پیش کیے جائیں گے۔

ڈھائی سو سال پرانے خطوط جو کبھی اپنی منزل پر نہ پہنچ سکے: ’میں آپ کو پانے کے لیے بیتاب ہوں‘سکاٹش ملکہ کے لکھے گئے خفیہ خطوط جو تقریباً 450 سال تک راز بنے رہے’میں آپ کی محبت میں پاگل ہوں۔۔۔‘ وہ خطوط جو ایک ڈکٹیٹر نے مسلم مردوں تک نہ پہنچنے دیے
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More