برطانیہ کے عام انتخابات: لیبر پارٹی 326 نشستوں پر کامیاب، سر کیر سٹارمر اگلے وزیراعظم ہوں گے

بی بی سی اردو  |  Jul 05, 2024

BBCسر کیر سٹارمر برطانیہ کے اگلے وزیر اعظم بن سکتے ہیں

برطانیہ میں عام انتخابات کے نتاِئج کے مطابق لیبر پارٹی نے فتح حاصل کر لی ہے، جس کے بعد سر کیر سٹارمر ملک کے اگلے وزیراعظم ہوں گے۔

لیبر پارٹی حکومت بنانے کے لیے مطلوبہ 326 نشستیں حاصل کرنے کے بعد باضابطہ طور پر برطانیہ کے عام انتخابات میں کامیاب ہو گئی ہے۔

وسطی لندن میں خطاب کرتے ہوئے ملک کے اگلے وزیر اعظم سر کیئر سٹارمر نے کہا کہ ’تبدیلی کا آغاز ہو رہا ہے۔‘

سٹارمر کے خطاب کے دوران انھوں نے کہا کہ ’سچ بولوں تو مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے۔‘

اس سے قبل اپنے حلقے میں جیت کے بعد تقریر کرتے ہوئے سر کیر سٹارمر کا کہنا تھا کہ ’یہ ہمارے لیے کارکردگی دکھانے کا وقت ہے۔‘

بی بی سی کی پیشگوئی کے مطابق لیبر پارٹی کو دیگر جماعتوں پر 160 سے زائد سیٹوں کی برتری حاصل ہو گی۔ یہ نمبر ایگزٹ پول میں کی گئی 170 سیٹوں کی برتری کی پیشگوئی سے کچھ ہی کم ہے۔

بی بی سی کی پیشگوئی کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کو 154 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔ اگر ایسا ہوا تو یہ کنزرویٹو پارٹی کی تاریخ میں اب تک کی سب سے کم نشستیں ہوں گی۔

اس سے قبل ایگزٹ پول میں پیشگوئی کی گئی تھی کہ کنزرویٹو پارٹی کو 131 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ یہ ایگزٹ پول انگلینڈ، سکاٹ لینڈ اور ویلز کے تقریباً 130 پولنگ سٹیشنوں کے ووٹروں کے ڈیٹا پر مبنی ہے۔ اس پول میں شمالی آئرلینڈ کو شامل نہیں کیا گیا۔

یاد رہے کہ پچھلے پانچ عام انتخابات کے دوران ایگزٹ پول بڑے پیمانے پر درست ثابت ہوئے ہیں۔

دوسری جانب لبرل ڈیموکریٹس کا 56 ارکان کے ساتھ تیسرے نمبر پر آنے کا امکان ہے۔ سکاٹش نیشنل پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کی تعداد کم ہو کر 10 تک محدود ہونے کا امکان ہے جبکہ ریفارم یو کے پارٹی کو 13 سیٹیں ملنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

انگلینڈ اور ویلز کی گرین پارٹی کو دو اور پلیڈ سائمرو کے چار ارکان پارلیمنٹ منتخب ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیےمسلمان ووٹ بینک اور ’غزہ جنگ‘ جس کی گونج برطانیہ کے سیاسی منظرنامے میں سنائی دے رہی ہےبرطانیہ الیکشن 2024: لندن کا وہ حلقہ جہاں پاکستان اور انڈین نژاد امیدواروں میں مقابلہ ہےبرطانیہ میں وقت سے پہلے انتخابات کیوں؟

اگر ایگزٹ پول کے نتائج درست ثابت ہوئے تو یہ لیبر پارٹی کے لیے سنہ 2019 کی بدترین پرفارمنس کے بعد قابل ذکر تبدیلی ہو گی۔

سنہ 2019 میں بورس جانسن کی قیادت میں کنزرویٹو پارٹی کو 80 سیٹوں کی برتری حاصل ہوئی تھی۔

14 سال سے برطانیہ پر حکمرانی کرنے والی کنزرویٹو پارٹی کے لیے یہ تاریخ کے بدترین نتائج ہوں گے۔ کہا جا رہا ہے کہ پچھلی بار کے مقابلے میں کنزرویٹو پارٹی کو 241 نشستیں کم ملیں گی۔

جہاں ایک طرف سنہ 2010 کے بعد پہلی بار لیبر پارٹی کا وزیر اعظم منتخب ہونے جا رہا ہے وہیں دوسری جانب کنزرویٹو پارٹی کو اپنی مستقبل کی سمت تعین کرنا پڑے گا۔ ایسا لگتا ہے کہ رشی سونک کو پارٹی عہدے سے دستبردار ہونا پڑے گا۔

BBC

کنزرویٹو پارٹی کو لبرل ڈیموکریٹس اور ’ریفارم یو کے‘ پارٹی کی جانب سے بھی سخت مقابلے کا سامنا ہے۔

سابق اٹارنی جنرل سر رابرٹ بکلینڈ کا بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حالیہ انتخابات ان کی پارٹی کے لیے ’قیامت خیز‘ ثابت ہوئے ہیں۔

انھوں نے لیبر پارٹی کی ممکنہ جیت کو ’تبدیلی کے لیے دیا جانے والا ووٹ‘ قرار دیا۔

رابرٹ بکلینڈ حالیہ انتخابات کے نتائج کے مطابق اپنی سیٹ ہارنے والے کنزرویٹو پارٹی کے پہلے ایم پی تھے۔

انھوں نے سابق ہوم سکریٹری سویلا بریورمین سمیت اپنی پارٹی کے دیگر ساتھیوں پر انتخابی مہم کے دوران ’غیر پیشہ ورانہ رویے‘ اور ’نظم و ضبط‘ کے فقدان کا الزام لگاتے ہوئے غصے کا اظہار کی۔

برطانیہ کے عام انتخابات میں پولنگ کا عمل جاری: رشی سونک یا سر کیئر سٹارمر، فیصلہ اگلے چند گھنٹوں میں’کشتیاں روک دو‘ نعرے کے باوجود بریگزٹ کے بعد برطانیہ کی آبادی میں اضافہ کیوں ہوا؟برطانیہ الیکشن 2024: اپنا ووٹ کسے اور کیوں دیں؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More