جنوبی افریقہ ’چوکرز‘ کا ٹیگ دھونے میں ناکام، انڈیا نے 17 سال بعد پھر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت لیا

بی بی سی اردو  |  Jun 29, 2024

Getty Images

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل اور مدمقابل وہ دونوں ٹیمیں جو اس ٹورنامنٹ میں کوئی بھی میچ نہیں ہاری ہیں۔

انڈیا اور جنوبی افریقہ دونوں کے لیے ہی یہ فائنل اس لیے بھی انتہائی اہم تھا کیونکہجنوبی افریقہ آج تک کسی بھی فارمیٹ کی کرکٹ میں فائنل تک نہیں پہنچا تھا جبکہ انڈیا نے آخری بار ٹی20 ورلڈ کپ کی ٹرافی 2007 میں اٹھائی تھی اور 17 برس کے طویل انتظار کے بعد انڈیا آخر کار ایک بار پھر یہ اعزاز اپنے نام کرنے میں کامیاب رہا۔

باربیڈوس کے برج ٹاؤن میں انڈیا نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ تو کیا تاہم پاور پلے میں ہی انڈیا کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی لیکن اس کے باوجود اکشر پٹیل اور کوہلی کی شاندا اننگز کی بدولت انڈیا سات وکٹوں کے نقصان پر جنوبی افریقہ کو 177 رنز کا بڑا ہدف دینے میں کامیاب رہا۔

صرف یہی نہیں بلکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تاریخ میں کسی بھی فائنل میچ میں یہ اب تک کا سب سے بڑا ہدف ہے۔

اننگز کے آغاز میں 23 رنز کے مجموعی سکور پر انڈیا کی تین وکٹیں گر گئیں۔ سب سے پہلے کپتان روہت شرما صرف 9 رن بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔ ان کے بعد آنے والے رشبھ پنت نے صرف دو گیندیں کھیلیں اور بغیر کوئی رن بنائے کیچ آؤٹ ہوئے۔

انڈیا کو تیسرا نقصان اس وقت ہوا جب سوریا کمار یادو بھی صرف تین رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

اس کے بعد اوپنر کوہلی اور اکشر پٹیل نے مل کر انڈیا کا سکور 114 رنز تک پہنچایا۔ اس شراکت میں اکشر پٹیل کی جارحانہ اننگز انتہائی اہم تھی لیکن پھر ایک انتہائی اہم موقع پر وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کاک کی عمدہ تھرو کے باعث اکشر پٹیل31 گیندوں پر 47رن بنا کر رن آؤٹ ہو گئے۔

انڈیا کے پانچویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی کوہلی تھے، جو 76 رن بنا کر مارکو جینسن کی گیند پر ہٹ لگاتے ہوئے ربادا کو کیچ دے بیٹھے۔

اس کے بعد شوم دوبے نے 16 گیندوں پر 27 بنائے اور انڈین ٹیم کو سہارا دیا تاہم کوہلی کی طرح وہ کیچ آؤٹ ہو بھی کر پویلین لوٹ گئے۔

ان کے بعد آنے والے جڈیجہ انڈیا کے سکور میں صرف دو رن کا ہی اضافہ کر سکے اور اننگز کی آخری گیند پر ہٹ لگانے کی کوشش میں آؤٹ ہو گئے۔

جنوبی افریقہ کے بولر کیشو مہاراج اور ہینرک نورکیا نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

Getty Images’کوہلی نے اپنی نصف سنچری کا جشن نہیں منایا‘

کوہلی کی شاندار اننگز پر سوشل میڈیا پر صارفین ان کی تعریفوں کے پل باندھتے دکھائی دیے۔ ایک صارف نے ان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اسی وجہ سے ہم آپ کو کنگ کوہلی کہتے ہیں۔‘

صارف فرید خان نے لکھا ’ذرا غور کیجیے کہ کوہلی نے اپنی نصف سنچری کا جشن نہیں منایا کیونکہ ان کی ٹیم کو ان سے زیادہ کی ضرورت تھی۔ وہ وہاں (کریز) پر رہنا اور بڑا سکور بنانا چاہتے ہیں۔‘

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’آج کوہلی کا دن ہے۔‘

کوہلی کے ایک اور فین نے لکھا ’آخر کار ہم نے اس ورلڈ کپ میں ویرات کی بہترین اننگز دیکھ لی۔‘

https://twitter.com/_FaridKhan/status/1807079908834771333

فائنل کے بارے میں چند دلچسپ حقائقانڈیا اور جنوبی افریقہ دونوں اس ورلڈ کپ میں اب تک ناقابل شکست رہی ہیں اور کوئی بھی میچ نہیں ہاری ہیں۔کرکٹ ورلڈ کپ فائنل میں پہلی بار ایسا ہوا کہ مدمقابل ٹیموں نے ٹورنامنٹ میں کوئی بھی میچ نہ ہارا ہو۔انڈیا اس سے قبل صرف سنہ 2007 میں ہی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ٹرافی گھر لے جا سکا ہے۔جنوبی افریقہ پہلی بار کسی بھی کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچا۔’بٹلر کو پنچ لڑائی کے بعد یاد آیا‘: انگلینڈ کے کپتان کی وہ غلطیاں جنھوں نے انڈیا کو فائنل میں پہنچا دیاانڈیا ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں: ’انڈیا نے 2022 کے سیمی فائنل کا بہترین بدلہ لے لیا‘انڈیا ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں: ’ساری ٹیمیں آسٹریلیا سے گذشتہ ورلڈ کپ کا بدلہ لے رہی ہیں‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More