اسلام آباد۔13جون (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 0.15 ملین میٹرک ٹن فاضل چینی کی برآمد کی مشروط منظوری دیدی ہے۔ اجلاس میں پی ایس او سمیت آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے واجبات کی ادائیگی کیلئے 9 ارب روپے جاری کرنے کی تجویز کی منظوری بھی دیدی گئی۔ اجلاس میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی۔ کا بینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کویہاں وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب کی زیرصدارت منعقدہ ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداور رانا تنویر حسین، وزیر پٹرولیم مصدق مسعودملک، وزیر بجلی سردار اویس احمدخان لغاری، وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویزملک، وفاقی سیکرٹریز، متعلقہ وزارتوں کے سینئرحکام نے شرکت کی۔اجلاس میں کا بینہ ڈویژن کے کسٹم ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کی ادائیگی کیلئے126.848 ملین روپے، ملازمین کے اخراجات کی ادائیگی کے ضمن میں صدارتی سیکرٹریٹ کیلئے 29 ملین روپے، وفاقی ڈائریکٹوریٹ آف امیونائزیشن کیلئے وزارت قومی صحت خدمات کیلئے 5400 ملین روپے، گلگت بلتستان میں تنخواہوں، الائونسز، فیملی اسسٹنس پیکجز اور صحت وتعلیم کے مختلف منصوبوں کے ضمن میں وزارت امورکشمیر وگلگت بلتستان کیلئے 4.92 ارب روپے، پاسکو کے زیرالتواء واجبات کی ادائیگی کیلئے 6596 ملین روپے،وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کیلئے 370 ملین روپے، نادرا کی جانب سے صومالی آئیڈینٹیفیکیشن سسٹم کے ضمن میں وزارت اقتصادی امورکیلئے 332 ملین روپے، خواتین کی مالی شمولیت کے منصوبہ کی تکمیل کے ضمن میں وزارت خزانہ کیلئے 14250 ملین روپے، آڈٹ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے نفاذ کے ضمن میں وزارت خزانہ کیلئے 96.9 ارب روپے، گرین ٹورازم پاکستان پراجیکٹ کے ضمن میں دفاع ڈویژن کیلئے 5 ارب روپے، جاری مالی سال میں شارٹ فال کے ضمن میں وزارت دفاع کیلئے 23.945 ارب روپے، فرنٹیئر کورہیڈکوارٹرز اور گلگت بلتستان سکائوٹس ہیڈکوارٹرز کے زیرالتواء راشن کے واجبات کی ادائیگی کے ضمن میں وزارت داخلہ کیلئے 10 ارب روپے، تین اضافی کورہیڈکوارٹرز بنانے کے ضمن میں وزارت داخلہ کیلئے 600 ملین روپے،وزارت داخلہ کے اضافی فنڈز ضروریات کیلئے 5.986 ملین روپے، پرزن ایڈمنسٹریشن کیلئے نیشنل اکیڈیمی کے قیام کے ضمن میں وزارت داخلہ کیلئے 9.576 ملین روپے، فرنٹیئر کورہیڈکوارٹرز خیبرپختونخوا کیلئے 87 ملین روپے، سول آرمڈ فورسز کے آپریشنل اور راشن کے زیرالتواء واجبات کی ادائیگی کیلئے 4637 ملین روپے اور جاری مالی سال کے نظرثانی بجٹ تخمینہ کے ضمن میں وزارت اقتصادی امور کیلئے 168.83 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں وزارت قومی تعلیم کی تجویز پر ہائیرایجوکیشن کمیشن کو خودمختاراداروں سے بیرونی قرضوں و کریڈٹ کی ری لینڈنگ پالیسی سے مستثنیٰ قرار دینے کی تجویز کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں پٹرولیم ڈویژن کی تجویز پر قیمتوں میں فرق کے تناظرمیں پی ایس اوسمیت آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے واجبات کی ادائیگی کیلئے 9 ارب روپے جاری کرنے کی تجویز کی منظوری دیدی گئی۔اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی تجویز پر 0.15 ملین میٹرک ٹن فاضل چینی کی برآمد کی مشروط منظوری دی گئی۔ ای سی سی نے چینی کی برآمدکو قیمتوں میں اضافہ سے مشروط کردیا ہے، قیمتوں میں اضافہ کی صورت میں چینی کی برآمدکی اجازت واپس لی جائیگی۔علاوہ ازیں ای سی سی نے ہدایت کی برآمدات سے حاصل ہونے والی رقم کسانوں کے ملوں کے ذمہ واجبات کی ادائیگی کیلئے استعمال میں لائے جانے کی یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں پاورڈویژن کی سمری پر او جی ڈی سی ایل کی جانب سے پاکستان ہولڈنگز کمپنی کو 82 ارب روپے کی مالیاتی سہولت کی ادائیگی کی تجویز کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ اوجی ڈی سی ایل اس انتظام کے ذریعہ حکومت پاکستان کے واجبات کو کلیئر کرے گا۔