اقوام متحدہ کا غزہ کےہسپتالوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں بارے شفاف تحقیقات کا مطالبہ،امریکا نے بھی اسرائیل سے معلومات طلب کرلیں

اے پی پی  |  Apr 24, 2024

اقوام متحدہ۔24اپریل (اے پی پی):اقوام متحدہ نےغزہ کے دو بڑےہسپتالوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں کی واضح، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے،ادھر امریکا نے بھی اسرائیل سے اس بارے معلومات طلب کرلی ہیں۔الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائ انسانی حقوق کی ترجمان روینہ شامداسانی نے اجتماعی قبروں سے فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہونے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے لئےموجودہ استثنا کے ماحول کو دیکھتے ہوئے اس میں بین الاقوامی تفتیش کاروں کو شامل کرنا چاہیے ۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے صحافیوں کو بتایا کہ معتبر تفتیش کاروں کوغزہ کے ہسپتالوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں تک رسائی حاصل ہونی چاہیے، انہوں نے کہا کہ مزید صحافیوں کو حقائق کی رپورٹنگ کے لیے غزہ میں محفوظ طریقے سے کام کرنے کے قابل ہونے کی ضرورت ہے۔قبل ازیں، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے کہا تھا کہ وہ غزہ شہر کے الشفا سپتال اور خان یونس کے جنوبی شہر میں ناصر ہسپتال کی تباہی سے خوفزدہ ہیں، ان ہسپتالوں سے اسرائیلی فوجیوں کی واپسی کے بعد یہاں اجتماعی قبروں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔

دریں اثنا امریکا نے غزہ کے ہسپتالوں میں اجتماعی قبروں کی دریافت کی اطلاعات کو پریشان کن قرار دیتے ہوئے اسرائیلی حکومت سے معلومات طلب کر لی ہیں۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ غزہ کے ہسپتالوں میں اجتماعی قبروں کی اطلاعات ’’ناقابل یقین حد تک پریشان کن‘‘ ہیں اورامریکی حکام نے اسرائیلی حکومت سے اس حوالے سے معلومات طلب کی ہیں۔معمول کی پریس بریفنگ کے دوران ایک رپورٹر کے سوال کہ کیا وہ غزہ کے ہسپتالوں میں اجتماعی قبروں کی دریافت کے حوالے سے معلومات کی فراہمی کے لئے اسرائیل کو قابل اعتبار ذریعہ سمجھتے ہیں،

ترجمان نےہاں میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ اہم ایسا کرتے ہیں۔امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ظاہر ہے کہ عام طور پر اجتماعی قبروں کے مناظر گہری تشویش کے حامل ہیں لیکن میرے پاس ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو ان مناظر کے حقیقی ہونے کی تصدیق کر سکے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More