بیجنگ۔11مارچ (اے پی پی):چائنا میٹرولوجیکل ایڈمنسٹریشن میں سائنس اینڈ کلائمیٹ چینج ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر ژانگ زنگ ینگ نے قبل از وقت وارننگ کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے موثر طریقے سے نمٹنے کی تجویز پیش کی ہے۔انہوں نے نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) اور چائینیز پیپلز پولیٹیکل کنسلٹیٹو کانفرنس (سی پی پی سی سی) کے سالانہ اجلاسوں کے دوران کہا کہ میٹرولوجی کی کوئی سرحد نہیں ہے اور وہ بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے مفاد میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این) نے رپورٹ کیا کہ ان کی تجویز ایشین ڈیزاسٹر وارننگ سینٹر اور پارٹنرشپ الائنس کے قیام کی وکالت کرتی ہے، جس میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو والے ممالک میں قبل از وقت وارننگ سسٹم کی ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این) نے رپورٹ کیا کہ چین موسم ، آب و ہوا کی پیشین گوئی، آفات کی شناخت، خطرے کی تشخیص اور نظام کی ترقی میں اپنی مہارت اور حل فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔چین نے گزشتہ سالوں کے دوران 129 ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی آفات کی وارننگ کی خدمات فراہم کی ہیں۔ ژانگ زنگ ینگ نے کہا کہ ہم دنیا بھر میں لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے تباہی سے متعلق وارننگ سسٹم قائم کرنے میں فعال طور پر زیادہ ممالک، خاص طور پر چھوٹے جزیرے والے ممالک کی مدد کر رہے ہیں۔ چین کی ڈیزاسٹر وارننگ ٹیکنالوجی سے بھی پاکستان کو نمایاں فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ یہ نظام 12 زمروں میں 392 قسم کا ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ 2022 میں پاکستان میں سیلاب کے دوران اس سسٹم کے ذریعے فراہم کردہ موسمیاتی اعداد و شمار فوری بحران سے نمٹنے میں اہم ثابت ہوئے۔ژانگ زنگ ینگ نے موسمیات میں چین اور پاکستان کے درمیان قریبی تعاون پر روشنی ڈالی اور گوادر بندرگاہ میں موسمیاتی انتباہی نظام اور موسمیاتی مشاہداتی سٹیشن کے حالیہ قیام کا ذکر کیا۔