اسلام آباد۔8مارچ (اے پی پی):متحدہ عرب امارات نے تمام غیر ملکی بینکوں کی آمدنی پر 20 فیصد سالانہ ٹیکس عائد کر دیا ۔اس ٹیکس کا اطلاق امارات میں کام کرنے والے تمام غیر ملکی بینکون بشمول سپیشل اکنامک زونز اور فری ٹریڈ زونز میں کام کرنے والے غیر ملکی بینکوں پر بھی ہو گا تاہم نیا ٹیکس دبئی فنانشل سینٹر میں کام کرنے والے غیر ملکی بینکوں پر لاگو نہیں ہو گا۔خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں جاری قانون میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی بینکوں پر قابل ٹیکس آمدنی پر 20 فیصد سالانہ ٹیکس عائد کیا جائے گا، اور اگر غیر ملکی بینک کارپوریٹ ٹیکس قانون کے تحت ٹیکس ادا کرتا ہے تو اس فیصد سے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح کاٹ لی جائے گی۔یہ قانون قابل ٹیکس آمدنی کا حساب لگانے کے قواعد، ٹیکس ریٹرن جمع کرانے اور ٹیکس ادا کرنے کے کنٹرول، ٹیکس ریٹرن کے آڈٹ اور رضاکارانہ اعلان کے طریقہ کار، اور ٹیکس آڈٹ کے عمل سے متعلق فرائض اور طریقہ کار کو منظم کرتا ہے۔یہ قانون ٹیکس آڈٹ سے مشروط شخص کے حقوق کی بھی وضاحت کرتا ہے، جو کہ غیر ملکی بینک ہے اور اس کی شاخیں جو دبئی میں کام کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک سے لائسنس یافتہ ہیں۔قانون قابل ٹیکس ادارے کو دبئی کے محکمہ خزانہ کے ساتھ ان پر عائد ٹیکس یا جرمانے کی رقم کے بارے میں اعتراضات درج کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے، جو قانون میں بیان کردہ کچھ شرائط کے ساتھ مشروط ہے۔قانون کے مطابق، دبئی کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین اس قانون کی خلاف ورزی سمجھی جانے والی کارروائیوں اور خلاف ورزیوں پر عائد جرمانے کے بارے میں فیصلہ جاری کریں گے۔ عائد کردہ کل جرمانے پانچ لاکھ درہم سے زیادہ نہیں ہونے چاہئیں۔ دو سال کے اندر دوبارہ خلاف ورزی کرنے کی صورت میں جرمانہ دوگنا کر دیا جائے گا جو زیادہ سے زیادہ ایک ملین درہم تک ہو گا۔